ایم این اے کی تحریک استحقاق پر سوئی سدرن سے ان کی فیکٹری پر گیس چوری کا جھوٹا الزام لگانے کی وضاحت طلب، مقامی عملہ کے خلاف غیر جانبدارانہ تحقیقات کی ہدایت ، ناروا رویہ اپنانے پر سندھ پولیس نے ڈاکٹر عارف علوی سے معذرت کرلی

جمعہ 23 مئی 2014 07:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23مئی۔2014ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعدو و ضوابط و استحقاق نے رکن قومی اسمبلی امتیاز احمد کی تحریک استحقاق پر سوئی سدرن سے ان کی فیکٹری پر گیس چوری کا جھوٹا الزام لگانے کی وضاحت طلب کرتے ہوئے مقامی عملہ کے خلاف غیر جانبدارانہ تحقیقات کی ہدایت کردی جبکہ ناروا رویہ اپنانے پر سندھ پولیس نے ڈاکٹر عارف علوی سے معذرت کرلی۔

جمعرات کے روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعدو ضوابط و استحقاق کا اجلاس چیئرمین چوہدری اسد الرحمن کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اراکین کمیٹی و بلائے گئے محکموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں میاں امتیاز احمد اور ڈاکٹر عارف علوی کی علیحدہ علیحدہ استحقاق کی تحریکوں کا جائزہ لیاگیا۔

(جاری ہے)

رکن قومی اسمبلی میاں امتیاز احمد نے موقف اختیار کیا کہ ان کی رحیم یار خان میں سیمنٹ فیکٹر ی ہے جس پر سوئی سدرن گیس کی جانب سے الزام عائد کیاگیا کہ گیس چوری کی جارہی ہے اس حوالے سے جب انکوائری کرائی گئی تو محکمہ سوئی گیس کا الزام غلط ثابت ہوا اور یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہاں کا مقامی عملہ رشوت کی خاطر بدنام کررہاہے اور ہم عوامی نمائندے ہیں اور اس طرح کے الزامات کے متحمل نہیں ہوسکتے جس سے میرا استحقاق مجروح ہوا ہے اس موقع پر کمیٹی نے محکمہ سوئی گیس کو ہدایت کی کہ معاملے کی جلدازجلد غیرجانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں اور ذمہ داران کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے۔

دوسرا معاملہ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما و رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عارف علوی تھا ۔ عارف علوی نے موقف اختیار کیا کہ وہ اسلام آباد میں الیکشن میں دھاندلی کے حوالے سے کئے گئے احتجاج میں شرکت کیلئے جیسے ہی کراچی اپنے گھر سے اسلام آباد احتجاج میں شرکت کی غرض سے ائرپورٹ کیلئے نکلے تو سندھ پولیس نے ائرپورٹ جانے پر رکاوٹیں کھڑی کیں تاکہ احتجاج میں شرکت نہ کرسکوں حالانکہ احتجاج ہمارا آئینی، قانونی اور جمہوری حق ہے جو کوئی بھی نہیں چھین سکتااس سے میرا استحقاق مجروح ہوا ہے جس پر کمیٹی نے آئی جی سندھ سے استفسار کیا تو انہوں نے سندھ پولیس کی جانب سے ناروا رویہ پر معذرت طلب کرلی ہے۔