روئی کے بھائو میں تیزی کا تسلسل جاری رہا،بھائو فی من 19000 روپے کی تاریخی بلند سطح پر پہنچ گیا

منی بجٹ میں کاٹن اور کاٹن سے تیار ہونے والی تمام اشیا پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد،پاکستان کاٹن جنرزایسوسی ایشن کا احتجاج

ہفتہ 1 جنوری 2022 22:57

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جنوری2022ء) مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز کی جانب سے روئی کی محتاط خریداری جبکہ روئی کا اسٹاک محدود ہونے کی وجہ سے روئی کے بھائو میں مزید اضافہ کی توقع کی وجہ سے جنرز روئی کی فروخت میں اجتناب برت رہے ہیں جس کے باعث کوالٹی روئی کے بھائو میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا سندھ کی اعلی کوالٹی کی روئی فی من 19000 روپے کی ملک کی روئی کابھائو تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا جبکہ صوبہ پنجاب کی کوالٹی روئی کا بھائو فی من 18500 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا جنرز کے ذرائع کا خیال ہے کہ کوالٹی روئی کا بھائو فی من 20000 روپے کی نئی تاریخ رقم کر لے گا۔

گو کہ اس سال روئی کی پیداوار گزشتہ سال کی 56 لاکھ گانٹھوں کی پیداوار کی نسبت 75 لاکھ گانٹھوں کی ہونے کی توقع ہے جو تقریبا 20 لاکھ گانٹھیں زیادہ ہے باوجود اس کے ملک میں روئی کے بھائو میں ہوشربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا روئی کے تجزیہ نگاروں کے مطابق اس سال صوبہ سندھ کی روئی کا بھائو ایک سال پہلے اسی عرصے کی روئی کے بھائو سے تقریبا فی من 7 تا 8 ہزار روپے زیادہ ہے گزشتہ سال 31 دسمبر 2020 کے روز روئی کا بھا فی من 8800 تا 10200 تھا جو 31 دسمبر 2021 کے روز 15000 تا 19000 روپے رہا اسی طرح پھٹی کا بھائو فی 40 کلو 3800 تا 4200 روپے تھا جو 1200 تا 3000 روپے بڑھ کر 5000 تا 8200 روپے رہا۔

(جاری ہے)

اسی طرح صوبہ پنجاب میں 31 دسمبر 2020 میں روئی کا بھائو 9500 تا 10400 روپے تھا جو 31 دسمبر 2021 کے روز 6500 تا 8100 روپے بڑھ کر 16000 تا 18500 روپے رہا پھٹی کا بھائو 3800 تا 5100 روپے تھا جو 2000 تا 3000 روپے بڑھ کر 5800 تا 8400 روپے رہا۔ اسی تناسب سے بنولہ، بنولہ تیل اور کھل کے بھائو میں بھی نمایاں اضافہ ہوا۔ 31 دسمبر 2020 میں کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کا اسپاٹ ریٹ فی من 9900 روپے تھا جو 31 دسمبر 2021 کے روز 8100 روپے کے نمایاں اضافے کے ساتھ 18000 روپے رہا۔

اسی طرح روئی، بھٹی اور اسپاٹ ریٹ میں مجموعی طور پر 70 تا 100 فیصد کا نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔جو کہ تقریبا اسی تناسب بلکہ کئی معاملات میں کاٹن یارن اورٹیکسٹائل مصنوعات کے بھائو میں بھی اضافہ دیکھا گیا رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران ٹیکسٹائل اسپنرز نے بھی ریکارڈ منافع حاصل کیا ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ اس سال روئی کے کاروبار سے منسلک تمام اداروں نے کپاس کے کاشتکاروں سے لیکر ٹیکسٹائل مصنوعات کے کارخانے داروں اور ملز نے منافع حاصل کیا کپاس کے کاشتکار پاس کی بوائی سے اجتناب برت رہے تھے وہ بھی آئندہ آنے والی کپاس کی سیزن میں کپاس کی پیداوار کی طرف راغب ہوں گے اس کی وجہ سے توقع کی جارہی ہے کہ آئندہ کپاس کی سیزن میں روئی کے پیداواری رقبہ میں بھی اضافہ ہوگا اور پیداوار میں بھی اضافہ ہوگا لیکن حکومت سے متعلقہ اداروں کو بھی کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لئے جنگی بنیادوں پر حکمت عملی تیار کرنی پڑے گی مثبت اقدامات کرنے پڑیں گے کیونکہ آئندہ سالوں میں ملک میں ٹیکسٹائل ملز کے اضافے کی وجہ سے روئی کی کھپت میں بھی نمایاں اضافہ ہونے کی توقع کی جا رہی ہے کپاس کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کی ضرورت پیش آئے گی گو کہ بیرون ممالک سے وافر مقدار میں درآمد کرنا پڑے گا آئندہ سیزن کی بین الاقوامی کاٹن کے بھائو کی کیا صورتحال رہے گی اس کا اندازہ لگانا گو کہ قبل از وقت ہے تاہم روئی کا بھائو مستحکم رہنے کی توقع کی جا رہی ہے مقامی ٹیکسٹائل سیکٹر کو بھی بہت ہی محتاط رہنا پڑے گا کیونکہ ملک کی سیاسی اور معاشی صورتحال کو مشکلات ہوسکتی ہے ڈالر کے بھا کا بھی کوئی اعتبار نہیں اور کوڈ کی نئی نئی لہروں کا بھی تسلسل جاری ہے اور شپمنٹ کے بھی مسائل ہیں ان سارے عوامل کو مد نظر رکھنا پڑے گا۔

بہرحال صوبہ سندھ میں روئی کا بھائو فی من 15000 تا 19000 روپے پھٹی جو قلیل مقدار میں موجود ہے کا بھائو فی 40 کلو 5000 تا 8200 روپے بنولہ کا بھائوفی من 1500 تا 2400 روپے رہا صوبہ پنجاب میں روئی کا بھائو 16000 تا 18500 روپے پھٹی کا بھائو 5500 تا 8400 روپے بنولہ کا بھائو 1700 تا 2400 روپے رہا صوبہ بلوچستان میں روئی اور پھٹی کا اسٹاک ختم ہوچکا ہے۔کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں روئی کے بھائو میں غیرمعمولی اضافہ ہورہا ہے نیویارک کاٹن کے وعدے کے بھائو میں اتار چڑھا کے بعد 5 امریکن سینٹ کا اضافہ ہوا جو 112.40 سینٹ پر بند رہا۔

USDA کی ہفتہ وار فروخت اور برآمدی رپورٹ کے مطابق فروخت ایک لاکھ 92 ہزار 200 گانٹھوں کی ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ ہفتے کی نسبت 21 فیصد کم ہے۔ اس مرتبہ بھی چین نے 69 ہزار 300 گانٹھیں خرید کر سرفہرست کا مقام برقرار رکھا، ترکی 38 ہزار گانٹھیں خرید کر دوسرے نمبر پر رہا، انڈونیشیا 30 ہزار گانٹھیں خرید کر تیسرے نمبر پر رہا جبکہ پاکستان 18 ہزار گانٹھیں خرید کر چوتھے نمبر پر رہا۔

جب کہ بر آمد ایک لاکھ 62 ہزار 200 گانٹھوں کی رہی جو گزشتہ سال کے نسبت 24 فیصد زیادہ ہیں درآمد میں بھی چین 45 ہزار 600 گانٹھیں درآمد کرکے پہلے نمبر پر رہا ویتنام نے 42 ہزار 200 گانٹھیں درآمد کر کے دوسرے نمبر پر رہا جبکہ پاکستان 15 ہزار 600 گانٹھیں درآمد کر کے تیسرے نمبر پر رہا۔ جبکہ برازیل، وسطی ایشیا، افریقہ وغیرہ کے ملکوں میں روئی کے بھائو میں مجموعی طور پر تیزی کا رجحان برقرار رہا لیکن بھارت میں ٹیکسٹائل ملز کی روئی کی خریداری زبردست دلچسپی کے سبب روئی کے بھا میں ریکارڈ نمایاں اضافہ دیکھا گیا جو فی کینڈی (356کلو)کا بھائو پہلی بار 70 ہزار روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا CCI نے بھی روئی کے بھائو میں اضافہ کردیا۔

پاکستان میں ایک بین الاقوامی ادارہ روئی کی فروخت کررہا ہے اس نے تقریبا 6 لاکھ گانٹھیں مارکیٹ سے خریدی تھی فی الحال 3 لاکھ سے زیادہ گانٹھیں فروخت کرچکا ہے اور روزانہ فروخت جاری ہے جنرز کے پاس روئی کا محدود اسٹاک موجود ہے جو ذرائع کے مطابق جنوری مہینے کے اواخر تک فروخت ہونے کی توقع ہے فروری سے ملک میں روئی کا بحران پیدا ہونے کا اندیشہ بتایا جارہا ہے نئی فصل کی جزوی طور پر روئی کی آمد میں 6 مہینے درکار ہیں۔

دریں اثنا سال 2021 کورونا وبا کے باوجود ٹیکسٹائل سیکٹر کے لئے انتہائی سود مند ثابت ہوا ،حکومت کی جانب سے ایس او پیز کے ساتھ کاروبار کی اجازت دینے پر حکومت نے صنعتکاروں کو مختلف ریلیف پیکجز دئیے جس کا ایکسپورٹرز نے بھرپور فائدہ اٹھایا۔سال 2021 میں کورونا وبا نے دنیا بھر کی معیشت کو ہلا کر رکھ دیا،پاکستانی معیشت بھی انتہائی دبا کا شکار رہی تاہم ایکسپورٹرزنے انٹرنیشنل مارکیٹ میں اپنی کامیابی کے پنجے گاڑ دئیے۔

پاکستان نے جولائی 2021 سے نومبر 2021 تک 12.344 ارب ڈالر کی ایکسپورٹ کی جس میں سے بڑا حصہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کا ہے۔صنعتکاروں نے بتایاکہ انرجی سیکٹر پر حکومتی ریلیف کے باعث صنعتی پہیہ پوری طرح رواں ہوا ۔صنعتکاروں نے بین الاقوامی مارکیٹ میں نئے کسٹمرز تلاش کرکے اربوں ڈالر کے نئے آرڈرز حاصل کئے ہیں جبکہ آرڈرز کی تیاری کے لئے جدید ٹیکنالوجی کی 2 ہزار ائرجیٹ لومز بھی ٹیکسٹائل اںڈسٹری کا حصہ بن چکی ہیں ۔

صنعتکاروں نے کہاکہ مختلف حکومتی ریلیف پیکجز سے کپڑے کی پیداواری لاگت میں کمی آئی جس سے ایکسپورٹ آرڈز کی تیاری میں مدد ملی۔سال 2021 ایکسپورٹرز کے لئے تو انتہائی کامیاب ثابت ہوا ہے، تاہم ڈالر اور بجلی کی قیمت میں بار بار اضافہ نے ملکی انڈسٹری کو بری طرح متاثر کیا ہے، حکومت چھوٹی اںڈسٹری کو بھی ریلیف پیکج دے اور بجلی اور ڈالر کی قیمت میں کمی لے آئے تو آنے والا سال لوکل انڈسٹری کے لئے بھی صنعتی ترقی کا سال ثابت ہوسکتا ہے ۔

پی سی جی اے کے چیئرمین سہیل محمود ہرل نے بتایا کہ کاٹن، کاٹن آئل اور کھاد (Cotton Dirt) پر پہلے ہی 17 فیصد سیلز ٹیکس نافذ عمل ہے جس کو ختم کرنے کی ہمیں یقین دہانی کرائی گئی تھی لیکن منی بجٹ میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے پہلے لگائے ہوئے آئٹم سے سیلز ٹیکس ختم کرنے کے بجائے باقی ماندہ کاٹن سیڈ اور کاٹن سیڈ کیک(کھل)پر بھی 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی سفارش کردی ہے۔سہیل محمود ہرل نے کہا ہے کہ اس کے خلاف پاکستان کاٹن جنرزایسوسی ایشن بھرپور احتجاج کرتی ہے سیلز ٹیکس کی بھرمار کی وجہ سے آئندہ سال کاٹن جننگ فیکٹریاں چلانا ناممن ہوجائیں گی۔

Browse Latest Business News in Urdu

چین ، پاکستان نیشنل پویلین میں پاکستانی بیف کی نمائش

چین ، پاکستان نیشنل پویلین میں پاکستانی بیف کی نمائش

ڈی آئی جی آپریشنز کی صدر لاہور چیمبر  سے ملاقات، امن و امان سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال

ڈی آئی جی آپریشنز کی صدر لاہور چیمبر سے ملاقات، امن و امان سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال

سرحد چیمبر اور امریکہ کے مابین خیبر پختو نخوا میں سر ما یہ کار ی و روزگار کے مواقع پیدا کرنے  کیلئے مشترکہ ..

سرحد چیمبر اور امریکہ کے مابین خیبر پختو نخوا میں سر ما یہ کار ی و روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے مشترکہ ..

ٹیکس کا حصول کسی بھی ملک کی معاشی ترقی  کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ،چیف کمشنر آر ٹی او سیالکوٹ

ٹیکس کا حصول کسی بھی ملک کی معاشی ترقی کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ،چیف کمشنر آر ٹی او سیالکوٹ

ملک بھر میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 500روپے  کمی ریکارڈ

ملک بھر میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 500روپے کمی ریکارڈ

انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قیمت میں اضافہ

انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قیمت میں اضافہ

ڈی آئی جی آپریشنزکی لاہورچیمبر کے صدرکاشف انور سے ملاقات، امن و امان و دیگر معاملات پر تبادلہ خیال

ڈی آئی جی آپریشنزکی لاہورچیمبر کے صدرکاشف انور سے ملاقات، امن و امان و دیگر معاملات پر تبادلہ خیال

لیبر ڈیپارٹمنٹ  تجارت اور صنعت  کے فروغ کیلئے زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی  یقینی بنانے کیلئے کوشاں ..

لیبر ڈیپارٹمنٹ تجارت اور صنعت کے فروغ کیلئے زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے کوشاں ..

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ملاجلا رحجان،   انڈکس 3.05 پوائنٹس کی کمی کے بعد72761.19 پوائنٹس پربند

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں ملاجلا رحجان، انڈکس 3.05 پوائنٹس کی کمی کے بعد72761.19 پوائنٹس پربند

ڈالراوریوروکے مقابلہ میں پاکستانی کرنسی کی قدرمیں اضافہ

ڈالراوریوروکے مقابلہ میں پاکستانی کرنسی کی قدرمیں اضافہ

لاہور: اوپن مارکیٹ میں 10 کلو آٹے کے تھیلے کی 900 روپے میں فروخت

لاہور: اوپن مارکیٹ میں 10 کلو آٹے کے تھیلے کی 900 روپے میں فروخت

ایس ای سی پی نے لسٹڈ کمپنیوں کے حصص کی شرعی اسکریننگ کے لیے فریم ورک میں ترامیم تجویز کر دیں

ایس ای سی پی نے لسٹڈ کمپنیوں کے حصص کی شرعی اسکریننگ کے لیے فریم ورک میں ترامیم تجویز کر دیں