عرب ممالک کی مودی پر نوازشیں اور اقوام متحدہ کا کردار؟

مودی کے جنگی جنون سے قیام امن کی کوششیں زائل ہونے لگیں

ہفتہ 14 ستمبر 2019

Arab Mumalik Ki Modi Per Nawazishain or Aqwam e Muttahida Ka Kirdar?
 غازی احمد حسن کھوکھر
بھارت پاکستان کے وجود کا پہلے دن سے ہی دشمن ہے کیونکہ اس نے کبھی اسے کھلے دل سے تسلیم ہی نہیں کیا۔دنیا کے کسی بھی اور ملک کو شاید ہی اتنی سازشوں کا مقابلہ کرنا پڑا ہو جتنا پاکستان کو اور ان سازشوں کی ابتداء سرحدوں کی تقسیم سے ہوئی۔3جون1947ء کو جب قیام پاکستان کا اعلان ہواتو سب سے بڑا مسئلہ اس کی سرحدوں کا تعین تھا اور اس مقصد کیلئے قائم باؤنڈری کمیشن کے سر براہ ریڈ کلف نے ہندو”بنیئے“کی خوشی کے لئے پاکستان کے حصے میں آنے والے علاقے بھارت کے حوالے کر دئیے،یہ اس وقت کے برطانوی وائسرائے لارڈ ماؤنٹ بیٹن کی خواہش تھی کچھ باتیں زبان زدعام تھیں جن کی وجہ سے ان کا کام جھکاؤ ہندوؤں کی طرف تھا،لہٰذا اسی سر ریڈ کلف کی کھینچی ہوئی لکیر کا خمیازہ ناصرف پاکستان آج تک بھگت رہا ہے بلکہ 73برس سے مظلوم کشمیر مسلمان بھی ظلم وبربریت کا شکار چلے آرہے ہیں ۔

(جاری ہے)


مقبوضہ وادی میں بھارتی افواج ،دہشت گرد ،آر ایس ایس کے تربیت یافتہ سفاک درندے کھلے عام ظلم وزیادتی ،عصمت دری ،قتل وغارت ،تشدد ،تذلیل و تحقیر سے انسانی حقوق کو پامال کررہے ہیں جن کا تذکرہ اور اندازہ لگانا نا ممکن ہے ۔اقوام متحدہ کی پر اسرار خاموشی کشمیر مسلمانوں پر مزید ظلم و زیادتی کا پیش خیمہ ثابت ہورہی ہے۔او آئی سی کا اس حوالے جو کردار ہے وہ بھی سب کے سامنے ہے۔

عرب ممالک نے مودی کو جس طرح ایوارڈ سے نوازا ہے اور وہ بھی ایک ایسے وقت میں جب بھارتی فوج کشمیر مسلمانوں کے تمام حقوق سلب کرنے کے بعد ظلم وزیادتی کی تاریخ رقم کررہی ہے کشمیریوں کے ز خموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔انسانی حقوق کے اداروں کی مجر مانہ پر خاموشی لمحہ فکر یہ سے کم نہیں ہے ۔مقبوضہ کشمیر میں نافذ کر فیو کے دورانریڈ کر اس کو بھی انسانی خدمت کا فریضہ ادا نہیں کرنے دیا جارہا،
میڈیا سے بالکل تعاون نہیں کیا جارہا،اشیاء خورد ونوش اور ادویات وغیرہ کشمیر ی مسلمانوں تک پہنچنے نہیں دی جارہیں،بھوک سے ہلکتے مظلوم کشمیری مرد وخواتین کا کوئی پرسان حال نہیں ۔

بھارتی افواج نے کشمیریوں پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑ رکھے ہیں ۔مودی کے جنگی جنون سے جہاں خطے میں قیام امن کی کوششیں داؤ پر لگی ہوئیں وہیں تیسری عالمی جنگ کے خطرات بھی منڈ لارہے ہیں اور اگر ایٹمی جنگ ہوئی تو پوری دنیا اس کی لپیٹ میں ہو گی ۔
بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ نارواسلوک ،مقبوضہ وادی اور لائن آف کنٹرول پر نریند مودی کے متعصبانہ اورغیر دانشمند انہ رویہ سے ان دنوں پورے خطے میں ایک جنگ کا سماں دکھائی دے رہا ہے۔

کشمیرمیں 6ہفتوں سے نافذ کر فیو سے کھانے پینے کی اشیاء خوردونوش اور ادویات کی جو شدید قلت پیداہوئی ہے اس سے شہریوں کی زندگی اجیرن بن چکی ہے۔بھارت کی آبی جارحیت نے بھی پاکستان کو مزید گھمبیر مسائل سے دو چار کر دیا ہے‘لداخ ڈیم کے 5میں سے 3”سپل ویز“سر کاری سطح پر اطلاع دئیے بغیر کھول دئیے گئے ہیں جس سے دریائے ستلج اور سندھ میں پانی داخل ہونے سے پاکستان میں سیلاب آنے کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔

پاکستان میں اضافی چھوڑے جانے والے پانی سے ستلج میں سطح اب ساڑھے 14فٹ سے زائد ہو چکی ہے ۔
بھارت کی آبی جارحیت اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف پاکستان نے عالمی عدالت سے رجوع کرنے کا جو فیصلہ کیا وہ قابل تحسین ہے۔پاکستان کو کشمیر کا ایشوبین الاقوامی عدالتی فورم پر لے جانے سے پہلے سفارتی محاذ پر اس مسئلے کے خدوخال واضح کرنے کی بھی ضرورت ہے تاکہ یو این اوچارٹر کے سیکشن 96کے تحت بین الاقوامی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کیلئے جنرل اسمبلی یا سلامتی کونسل کی طرف سے پاکستان کا مقدمہ ریفر کئے جانے کی اکثریتی قرار داد منظور کروائی جاسکے۔

بھارتی فوج لائن آف کنٹرول اور وادی کشمیرمیں نہتے معصوم شہریوں کو جس طرح اپنی بر بریت کا نشانہ بنا رہی ہے جس سے خطے میں قیام امن کیلئے کی جانے والی کوششیں زائل ہوتی جارہی ہیں۔
 پاکستان نے اقوام متحدہ سمیت ہر اہم عالمی فورم پر بھارتی جارحیت وبربربیت اور مسئلہ کشمیر کو بھر پور طریقے سے اجاگر کیا ہے لیکن مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیرکے حل کی کوششوں کو بھارت نے اپنی ہٹ دھرمی کے باعث نا کام کیا اور ہمیشہ مذاکرات سے فرار کی راہ اختیار کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر پر اپنے ناجائز قبضے کو طوالت بخشی ہے ۔

مودی اپنے جنگی جنون اورجا رحیت کے نئے ریکارڈ قائم کررہا ہے ،رواں سال بھارتی فوج نے سینکڑوں مرتبہ ایل اوسی پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بچوں اور بزرگوں سمیت درجنوں افراد کو شہید کیا ہے ۔دنیا اس امر سے بخوبی آگاہ ہے کہ بھارت نے ہمیشہ ایل او سی پر فائرنگ کرکے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے اور بھارت یہ سب کچھ مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے کررہا ہے ،جوں جوں وقت تیزی کے ساتھ گزررہا ہے ویسے ہی بھارت کا مکر وہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو تا جارہا ہے۔


لائن آف کنٹرول اور مقبوضہ وادی میں جارحیت و بربریت کے ساتھ ساتھ مودی نے پاکستان کیخلاف آبی جارحیت بھی شروع کر رکھی ہے۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت کی داستان مسلسل رقم کر رہا ہے لیکن کشمیری بھی کسی صورت اپنے حق خود ارادیت کی جدوجہد سے دستبر دار ہونے کو تیارنہیں ہیں۔
کشمیریوں کی تیسری نسل کے نوجوان طلباء وطالبات قابض بھارتی فوج کا پتھروں سے مقابلہ کررہے ہیں ۔

بھارت کو یہ اچھی طرح جان لینا چاہئے کہ اگر وہ 70برس میں لاکھوں کشمیریوں کو شہید کرنے ،درجنوں کا لے قوانین کے اطلاق ودیگر ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیریوں کی تحریک آزادی کو نہیں دبا سکا تو آئندہ بھی اس کو ناکامی کا ہی سامنا کرنا پڑے گا۔بھارت اور پاکستان کے درمیان جو کچھ بھی ہواہے اس کی سب سے اہم اور بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے جب تک یہ تنازعہ حل نہیں ہو تا خطے میں امن بحال نہیں ہو سکتا۔پاکستان کشمیریوں پر ہونے والے بھارتی مظالم پرخاموش نہیں رہ سکتا،پوری قوم حق خودارادیت کے لئے کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے ۔لاکھوں شہداء کا خون رنگ لا رہا ہے اور اب وہ وقت دور نہیں جب کشمیریوں کو آزادی کی نعمت حاصل ہو گی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Arab Mumalik Ki Modi Per Nawazishain or Aqwam e Muttahida Ka Kirdar? is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 14 September 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.