
پاکستان کو مسائل میں الجھانے کا امریکی منصو بہ نا کام
جنرل قمرباجوہ ڈاکٹر ائین کا کر شمہ ! ڈو مور اب امریکہ کی بار ی ‘ امریکی وزیر خارجہ کو دو ٹوک جواب !
پیر 23 جولائی 2018

کردیا ۔آرمی چیف اپنا ڈاکٹر ائین پہلے ہی پیش کرچکی ہیں کہ اب امریکہ کی باری ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف افغانستان کی جانب سے دہشت گردی کرنے والوں کوروکے۔
(جاری ہے)
دراصل افغا نستان کو تباہی وبر بادی مشکلات و مصائب کا شکار کرکے امریکہ جس ہز یمت کے پھندے میں خود پھنس گیا ہے اور سپر پاور کا بھرم رکھنے کیلئے وہ اپنی اس تاریخی ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈال کراس سے نکلنا چاہتا ہے طالبان کو مذاکرات پرآمادہ کرنے میں مدد طلب کرنا پاکستان کو نئے مسائل سے دوچار کرنے کی حکمت کرنا پاکستان کو نئے مسائل سے دوچار کرنے کی حکمت عملی ہے وہ جانتاہے پاکستان طاببان کو مذاکرات کی میز پر لانے میں کوئی مدد نہیں کر سکتاکیونکہ ملا منصور کے واقعہ کے بعد پاکستان طالبان کیلئے قابل اعتماد نہیں رہا اور اس کا ذمہ دار خود امریکہ ہے جس نے ملا منصور کو ایران سے بر استہ پاکستان ‘ افغانستان جاتے ہوئے پاکستان کی حد ود میں ڈرون حملے کا نشانہ بنادیاتھا اور یہ امریکہ ہی ہے جس نے مری مذاکرات کو سبو تاژ کرکے طالبان سے مذاکرات کے دروازے کو خود بند کیا تھا ۔
جنرل قمر جاوید نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو پرواضح کردیا کہ پاک فوج نے حقانی نیٹ ورک سمیت تمام دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز کار وائی کی ہے اورپاک سر زمین ایسے ہر طرح کے نیٹ ورک سے پاک ہو چکی ہے جس کے لئے پاک فوج اور پاکستانی قوم نے عظیم قر بانیاں دی ہیں امریکہ کو جبوبی ایشیاء میں پائیدار امن کے لئے ان حقائق کو مد نظر رکھنا چاہیے ۔ جنرل قمر باجوہ نے پاکستان کا موقف دو ٹوک انداز میں مائیک پر سپیکر پر واضح کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ باہمی احترام پر مبنی تعلقات چاہتا ہے خطے میں قیام امن کیلئے اسی نے سب سے زیادہ قر بانیاں دی ہیں اورآج بھی اپنا کردار اس حوالے سے بخوبی اداکر رہا ہے ۔جس کا اعترادف امریکہ سمیت ساری دنیا نے کیا ہے اور امریکہ یہ بھی جانتاہے کہ افغانستان میں جتنا بھی امن ہے یہ پاکستان کی ہی مر ہون منت ہے ورنہ امریکی فوج کی مو جودگی کے باوجود افغانستان کی کٹھ پتلی حکو مت کا ایک روز چلنا بھی ممکن نہیں ہو گا ۔افغان طالبان نے افغان حکو مت سے مذاکرات پرآمادگی کا اظہار تو ایک سے زیادہ بار کیا ہے مگر ساتھ ہی شرط لگائی ہے کہ امریکی فوج واپس جائے جبکہ امریکہ یہ چاہتاہے کہ طالبان افغانستان میں ایک ایسے سیٹ اپ کاحصہ بن جائیں جس پر امریکہ کو غلبہ حاصل رہے اوروہ خطے میں اپنی پالیسیوں کو بلا رکاوٹ عملی شکل دے سکے اور اگر افغانستان سے واپس جاناپڑے تو اس کے چو کیدار کی حیثیت میں بھارت افغانستان میں بر تر پو زیشن میں مو جودہو ۔یہ مقصد اس وقت تک ممکن نہیں جب تک خطے میں پاکستان ایک ایسے ملک کے طور پر موجود ہے جسے بھارت کے تابع مہمل نہیں بنایا جاسکتا اسی لئے پاکستان کو کمزور کرنے کے لئے افغانستان میں بھارت کے قو نصل خانوں کے نام پر دہشت گردی کی تر تیب کے مراکز قائم کئے گئے جہاں سے ترتیب یافتہ دہشت گر دوں کو پاکستان بھیج کر دہشت گر دی کروائی جاتی اسی طرح تحریک طالبان پاکستان کے نام سے بھارتی ایجنسی راکی سر پرستی میں دہشت گرد تنظیم قائم کی گئی ان اقدامات سے بلاشبہ پاکستان کی سلامتی کوشدید خطرات لاحق ہوگئے تھے لیکن پاکستان کی مسلح افواج اور قوم نے عظیم جانی ومالی تربانیاں دے کر وطن عزیز کوان خطرات سے آ زاد کر ایا ۔پاکستان شروع سے امریکہ کا حلیف اور اتحادی رہاہے افغانستان پر حملے کے لئے پاکستان کونان نیٹو اتحادی کادرجہ دیاگیا لیکن پاکستان کے ساتھ ہمیشہ ہی بے وفائی کارویہ اختیار کیا ۔پاکستان کے ہر مشکل وقت میں دھوکا دیا اور اپنا مطلب نکالنے کے بعد طو طے کی طرح آنکھیں پھیرلیں ۔اس کا جھکاوٴ ہمیشہ بھارت کی جانب ہی رہا ہے حتیٰ کہ جب بھارت غیر وابستہ تنظیم میں گھس کی سو ویت یونین کی گود میں بیٹھا تھا ۔ سو ویت یونین کے خاتمے کے بعد وہ اس کی گود سے چھلانگ لگا کرامریکی کی جھولی میں آن گرا ہے ۔اگرچہ امریکہ اسے علاقے کاتھا نیدار بنانے کی کوشش کر رہاہے مگر سوویت یونین کودھوکا دیکر آنکھیں پھیر نے والا بھارت خود علیحدگی پسند ی کے جال میں پھنسا ہے اور کشمیر یوں کی جدوجہد آزادی کو کچلنے میں لگے ہوئے ہونے کے باعث خطے میں ایسا کردارادا کرنے سے قاصر ہے جس سے امریکی مقاصد کی آبیاری ہو سکے ۔تامل ناڈواور خا لصتان جیسی تحر یکیں بھارت کو کسی بھی وقت ٹوٹ پھوٹ سے دوچار کر سکتی ہیں ۔کشمیر میں جنگ آزادی اوران تحر یکوں میں بڑھتی ہوئی شدت بھارت کے جلد ہی کئی ٹکڑوں میں تقسیم ہونے کی خبر دے رہی ہے ۔
امریکی صدر ڈو نلڈ ٹرمپ یہ احسان تو جتاتے ہیں کہ پاکستان کو اربوں ڈالر دئیے گئے مگر پاکستان کایہ احسان ماننے کے لئے تیار نہیں کہ پاکستان سے 30ہزار جانوں کا نذ رانہ نہ دے کراوردس ارب ڈالر کا نقصان اٹھا کر افغانستان میں امریکی جنگ کے بطن سے جنم لینے والی دہشت گردی کے عفر یت پر قا بو پایا ہے یہ امریکی دعویٰ بھی غلط ہے کہ پاکستان کو امداد دی گئی بلکہ حقیقت یہ ہے امداد نہیں بلکہ دہشت گردی کے خلاف اورافغانستان میں اپنے اورنیٹو فوجیوں کو رسد کی فراہمی کے سلسلے میں فراہم کی ہے جو پاکستان پر احسان نہیں ہے ۔ ایک عکسری ماہر کے مطابق پاکستان پرامریکہ ہمیشہ اس وقت دباوٴ بڑھا نے کی کوشش کرتا ہے جب پاکستان میں حکومتی سیٹ اپ کمزور ہوتا ہے ۔یعنی جب مارشل لاء ہو کیونکہ شخصی حکو مت میں سے ڈبل آسان ہوتی ہے ۔پاکستان میں اس وقت نگران حکومت ہے جس کا مینڈ یٹ محدودہوتاہے ایسے موقع پرامریکی دباوٴ کامقصد پاکستان کا سیاسی عدم استحکام سے دوچار کرناہے لیکن آج پو ری پاکستانی قوم جنرل قمر باجوہ ڈاکٹر ائین کے پیچھے کھڑی ہے اور امریکہ سے فدویانہ نہیں بلکہ با ہمی احترام کی بنیاد پر تعلقات کی خواہاں ہے امریکہ کو اس زمینی حقیقت کا
ادراک کر لینا چاہیے ۔بھارت کا کہہ مکرنی اور دھوکا بازی میں لتھڑا مکر وہ چہر ہ اس تازہ تر ین میڈیا ر پورٹ میں دیکھا جا سکتا ہے ۔مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے کیرن سیکٹر میں بھاری فوج نے دراندازی کا الزام عائد کرکے مزید6 کشمیری نوجوان کو شہید کردیا ہے جس پر لوگوں نے شدید احتجاج کیا ہے ،بھارتی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد افراد ذخمی ہوگئے ۔بھارتی میڈیا کے مطابق ضلع کپواڑہ کے کیرن سیکٹر میں ایک بار پھر بھارتی فوج نے کاروائی کی ہے اور 6نوجوان کی شہید کردیا ہے جن پر دراندازی کا الزام عائد کیا گیا ہے ۔بھارتی فوج کے حکام کے مطابق بھارتی فوج او ر مبینہ مجاہدین کے در میان جھڑپ ہفتہ کی شام کو شروع ہوئی جو رات بھر جاری رہنے کے بعد اتوار کو اختتام پزیر ہوئی جس میں 6جنگجووٴں کو شہید کیاگیا ہے جو کنٹر ول لائن عبور کرکے کیرن سیکٹر میں داخل ہوئے تھے ۔کاروائی میں بھارتی فوج کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔یہ آپریشن بانڈی پورہ اور کپواڑہ میں فوج کی گشتی پارٹیوں پر حملوں کے بعد شروع کیاگیا تھا ۔ بھارتی فوج نے مارے جانے والوں کی شناخت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا ۔اس دوران واقعہ کی اطلاع ملتے ہی لو گوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا اور فوری طور پر دکانیں اور بازار بند ہو گئے ۔مظاہرین نے بھارتی فورسز پر پتھر اوٴں کیا جس کے جواب میں بھارتی فور سز نے آنسو گیس ،لاٹھی چارج اورپیلٹ گنوں کو استعمال کیا جس نے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے ۔مقامی لو گوں کے مطابق بھارتی فوج جھڑپوں کا ڈرامہ رچاکر نو جوانوں کو شہید کر رہی ہے ۔اس واقعہ سے بھارتی فوکاجنگ بندی کا ڈرامہ بھی فلات ہو گیا اوراس کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے آشکاہواہے ۔ادھر بانڈی پورہ کے مضا فات میں فوج اور جنگجوں کے مابین گو لیوں کا شد یدتبادلہ ہوا ہے جس کے بعد علاقے کو سیل کر کے آپریشن شروع کردیا گیا ۔دریں اثناء بار ہمولہ میں ہارون ، یمبرز لواری اور دیگر دیہات کے سینکڑوں لوگوں نے انجینئر رشید کی سر براہی میں فوج کی چیرہ دستیوں کے خلاف بھر پور احتجاج کیا اور علاقہ میں زیادتیاں بند کرنے کا فوری مطالبہ کیا ۔شمالی کشمیر کے بارہ مولا ضلع میں ہارون‘ یمبر ز لواری اور دیگر دیہات کو بھارتی فوج نے جیل میں بدل دیا ہے ۔ ان دیہات کی سڑکیں بند کردی گئی ہیں جبکہ پیدل چلنے والوں کو بلا لحاظ عمر و جنس فوجی کیمپوں میں انٹری کرانی پڑ تی ہے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Pakistan ko masail mein uljhane ka Amrici mansoba nakaam is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 23 July 2018 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.