عقل داڑھ اور قومِ یوتھ ‎

منگل 4 مئی 2021

Ahtesham Ul Haq Shami

احتشام الحق شامی

عمران نیازی کے ٹائیگرز کی جب عقل داڑھ نکلے گی تو انہیں معلوم ہو گا کہ5.8 شرحِ نمو سے آگے بڑھتے پاکستان کو0.4 پر کس بین القوامی پلان اور ایجنڈے کے تحت لایا گیا اور انہیں ان کے مہاتماء نیازی نے سبز باغ دکھا کر کیسے ٹوائلٹ پیپر کی طرح استعمال کیا  ؟  مضبوط ہوتے پاکستان ملک کو معاشی طور پر تباہ کرنے کے اس منصوبے میں کون کون سہولت کار بنے  ؟ آئی ایم ایف سے ملنے والے بھاری اور مہنگے قرضوں سے کون کون سے اثاثے بنتے رہے  ؟  کشمیر کی سودے بازی کیسے کی گئی  ؟ غریب عوام کے نام پر ملنے والا اربوں ڈالرز کا بیرونی کورونا وائرس فنڈ کس کھاتے میں گیا  ؟ بدترین مہنگائی کر کے بھاری جی ایس ٹی کے وصولی کن کن کی جیبوں کی نظر ہوئی  ؟ دنیا میں ملک کو تنہائی کا شکار کن غیر سیاسی قوتوں کی بنائی ہوئی پالیسیوں کے باعث بنا اور جب یورپی یونین پاکستان کی منجی ٹھوک رہی تھی تو وزارتِ خارجہ چلانے والے کس کے خلاف سیاسی انتقامی کاروائیوں میں مصروفِ عمل تھے اور کون سے عناصر جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف کسی نئی پلانگ میں مصروف تھے  ؟ کچھ عرصہ بعد جب یوتھیوں اور ٹائیگرز کی عقل داڑھ نکلے گی تو انہیں معلوم ہو گا کہ ان کے مہاتماء عمران نیازی23 اکاونٹس والے فارن فنڈنگ کیس سے کیوں ہمیشہ بھاگتا رہا اور ہمشیرہ اول علیمہ خان سلائی مشینوں سے کیسے ڈالر اور درہم چھاپتی رہیں  ؟۔

(جاری ہے)


امریکہ اور دیگر ممالک میں پاپا جونز کی ننانویں پیزا فرنچائز اور اربوں ڈالرز کی بزنس ایمپائر کس نے کھڑی کیں  الیکشن دو ہزار اٹھارہ اور پھر اس کے بعد مسلسل مسلم لیگ ن کے خلاف انتقامی کاروائیاں کر کے کس کی سرکاری نوکری اور کس کے اقتدار کو دوام بخشنے کی کوششیں کی جاتی رہیں
بحثیت قوم تو نہیں بلکہ محض ایک بے ہنگم ہجوم کے پاکستانی لوگ جذبات کی رو میں بہ جانے کے عادی رہے ہیں اور یہ سلسلہ 1947 میں برِ صغیر کے بٹوارے یا برطانوی سامراج کی نگرانی میں بندر بانٹ سے شروع ہوا تھا۔

جب یہ لوگ انگریز سرکار کی مسلمانوں کو تقسیم کرنے کی سازششوں یا اسکیم کا شکار ہوئے تھے۔ اصل حقائق کی سمجھ ہماری عقل شریف میں سالوں بعد کہیں جا کر آتی ہے،مثلاً جیسے عالمی اشٹبلشمنٹ کی جانب سے 1950 میں ہی پاکستان کو خطہ میں بفر اسٹیٹ بنا کر اجارہ داری قائم کرنا، آمر جنرل ایوب خان کا مارشل لاء،،ضیاء الحق کا مارشل لاء اور اس دوران امریکہ کی افغان جنگ کے لیئے جہادی تنظیموں، مذہبی جماعتوں اور فرقوں کی پیداوار میں کئی گناہ اضافہ کرنا اورآمر پرویز مشرف کی جانب سے9/11 کے بعد افغانستان میں امریکہ کے ایجنڈے کو پروان چڑھانا اور اس کا مدد گار بننا وغیرہ۔


اسی طرح کچھ وقت گزرنے کے بعد نیازی کے ٹائیگرز سمیت دیگر پاکستانیوں کے ہوش و حواس اور ان کی عقل جب اپنے ٹھکانے پر آئے گی تو انہیں معلوم پڑے گا کہ دو ہزار اٹھارہ کے الیکشن کے بعد ان کے اپنے اور ملک کے ساتھ کیا کھلواڑ کیا گیا ؟ اور وہ وقت اب زیادہ دور بھی نہیں گو کہ حکیم سعید مرحوم جیسے اہل دانش تو سالوں پہلے ہی خبردار کر گئے تھے کہ یہودیوں کی اس عالمی عمرانی سازش سے بچ کر رہنا جبکہ ان کے بعد بھی وقت کے ساتھ ساتھ اہلِ نظر خبردار کرتے رہے کہ تبدیلی لانے والوں سے بچ کے رہنا لیکن خوابوں کی دنیا میں رہنے کا دلدادہ پاکستانی ہجوم جسے ڈی چوک اسلام آباد میں ایک سو بائیس دن، روزانہ کی بنیاد پر کسی تبدیلی کے نام پر سبز باغ دکھا دکھا کر راتوں کو عسکری گھونگرو باندھ کر نچایا جاتا رہا بھلا کہاں اپنی عقل سے سوچتا جب کہ اپنی عقل داڑھ ہی نہ ہو۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :