اگر مشرف غدار ہے تو

بدھ 18 دسمبر 2019

Hafiz Waris Ali Rana

حافظ وارث علی رانا

بات میاں صاحب کے لندن جانے سے شروع ہوئی جب وزیر اعظم نے اپنی ایک تقریر میں عدلیہ کو طاقتور اور کمزور کا طعنہ دیا تھا۔ چیف جسٹس صاحب کو یہ طعنہ بہت برا لگا انہوں نے اپنے ایک خطاب میں عدلیہ کی طاقت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں طاقتور کا طعنہ نہ دیں ہم نے ایک وزیراعظم کو گھر بھیجا ، ایک کو نااہل کیا اور اب ایک سابق جرنل کا فیصلہ آنے والا ہے وہ جو مکا لہراتا تھا ۔


 اس کے بعد پہلے آرمی چیف کی توسیع کا تفصیلی فیصلہ دیا گیا اور پھر اگلے ہی دن سابق آرمی چیف و صدرپاکستان کو سنگین غداری کیس میں سزائے موت سنا دی گئی ۔ لیکن سوال یہ ہے کہ اس کیس میں اتنی جلدی کس بات کی تھی کہ مشرف کو اپنی صفائی کا تو پورا موقع ہی نہیں دیا گیا ، پاک فوج نے بھی اپنے ردعمل میں یہی کہا کہ پرویز مشرف کا موقف سنے بغیر ہی فیصلہ دے دیا ۔

(جاری ہے)

چالیس سال ملک کی خدمت کرنے والا غدار کیسے ہو سکتا ہے ؟
اگر عدالت کے فیصلے کو درست مان لیا جائے کہ مشرف غدار ہے تو پھر مشرف اکیلا غدار نہیں ہو سکتا کیونکہ جنرل مشرف کو سزائے موت 3نومبر 2007ء کی چھوٹی آئین شکنی پر دی گئی ہے۔ 12اکتوبر 1999ء کی بڑی آئین شکنی نہیں کیونکہ اگر 1999ء کی آئین شکنی پر سزا دیتے تو اس وقت کے سپریم کورٹ کے سارے ججوں کو بھی سزائے موت دینا پڑتی جنہوں نے اس بڑی آئین شکنی کو قبول کیا تھا ۔

اگر مشرف غدار ہے تو وہ جج کون ہیں جنہوں نے پی سی او کے تحت حلف اٹھائے تھے ؟ پرویز مشرف کو کئی سنیئر جرنیلوں کی حق تلفی کر کے نیچے سے اوپر لانے والا اس وقت کا وزیراعظم نواز شریف تھا ۔ اگر مشرف غدار ہے تو اس کو زبردستی اوپر لانے والا کیا ہے ؟ اور کیا وہ سزا کا مستحق نہیں ۔ کارگل جنگ کے دوران نوازشریف حکومت نے اپنی ہی فوج کے خلاف بیرون ملکcompaign چلائی۔

جس کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی۔ ''RogueArmy'' کے نام سے اشتہار نیویارک ٹائمز اور دیگر امریکی اخباروں میں مضمون چھپوائے گئے اور منفی خبریں لگوائی گئیں۔ پھر کارگل کے محاذ پر جب پاکستانی فوج پوری طرح حملے کیلئے تیار تھی فوج نے واپسی کا راستہ خود ہی ختم کر دیا تھا اس کا کمانڈر پرویز مشرف تھا اس نے واپسی کا راستہ اس لیے تباہ کروایا کہ ہم یہاں سے جیت کر نکلیں گے، حملے کی اجازت لینے کیلئے اس وقت کے وزیراعظم نوازشریف کو تین بار فون کیا گیا لیکن تینوں بار فوج کو ایک ہی جواب دے کر فون بند کر دیا کہ وزیراعظم کھانا کھا رہے ہیں۔

اور یوں نوازشریف نے حملے کا آرڈر نہ دے کر ہزاروں فوجی جوان شہید کروا دیے۔ پھر پرویز مشرف جہاز کے ذریعے سری لنکا سے پاکستان آئے تو نوازشریف نے کہا اس کا جہاز پاکستان میں نہیں بلکہ ہندوستان میں اتارا جائے پھر فوج نے یعنی مشرف نے مارشل لاء لگا کر اقتدار پر قبضہ کیا اور نوازشریف کو جیل میں پھینکا۔ 
اگر آئین سے غداری کی سزا موت ہے تو ملک کی افواج کو دشمن کے حوالے کر کے ہزاروں فوجی مروانے کی کیا سزا ہے؟ اور کسی کو ملے گی بھی کہ نہیں؟جس پر آئین توڑنے کا الزام اُسے سزائے موت سنا دی اور جس نے عدالت پر حملہ کروایا معزز عدالت کی عمارت کو باقاعدہ توڑا یہ مناظر ساری دنیا نے دیکھے وہ پچاس روپے والا اسٹا م عدالت میں دے کر عدل و انصاف اور عدلیہ کا منہ چڑھاتا ہوا لندن چلا گیا ۔

1999 میں اپنے ملک کے آرمی چیف سمیت دوسرے مسافروں کے طیارے کو قصدا دشمن ملک میں اتارنے کی سازش کی، فوج میں بغاوت کروانے کی کوشش کی ،میمو گیٹ سکینڈل کے ذریعے اپنے ملک کی سلامتی کے خلاف سازش کی۔
 تیسری بار حکومت کے دوران ڈان لیکس اسکینڈل کے خالق بنے اس سازش کا اہم حصہ مریم نواز تھی، ماڈل ٹاؤن میں سرعام لوگوں کو قتل کروایا۔اپنے تین ادوار حکومت میں کرپشن کے ریکارڈ توڑ دیئے۔

اور غدار صرف اکیلا مشرف ہے صرف اسی کو پھانسی ہونی چاہئے باقی اس کی حکمرانی جائز قرار دینے والے جج اور دیگر سیاستدان جنہوں نے مشرف کا ساتھ دیا اس کی حکومت میں مزے کرتے رہے وہ معصوم اور بیگناہ ہیں ۔جب خانہ کعبہ پر کفار اور اسلام دشمنوں نے حملہ کرنا چاہا تو سعودی حکومت نے پاکستانی فوج سے مدد مانگی کہ وہ واحد آرمی جو اس حملے کو ناکام بنا سکتی ہے۔

تو پاکستانی فوج کا قافلہ جب پرویز مشرف کی قیادت میں خانہ کعبہ کی حفاظت کیلئے سعودی عرب پہنچا۔ وہاں جا کر انتظامیہ نے کہا کہ خدا کے گھر میں خون خرابہ بھی نہیں کرنا کیونکہ یہ امن کی جگہ ہے اور حملہ بھی ناکام کرنا ہے۔ کفار نے خانہ کعبہ کے احاطے کی ساری جگہ پر قبضہ کر رکھا تھا اور ان کو باہر نکالنا تھا وہ بھی بغیر خون خرابہ کیے۔ تو مشرف اور پاکستانی فوج نے انتظامیہ سے کہا کہ آپ کعبہ کے احاطے میں پانی چھوڑ دیں اور اس کے بعد پاکستانی فوج نے پانی میں کرنٹ چھوڑ کر کافروں کو باہر بھاگنے پر مجبور کر دیا۔

 پرویز مشرف وہی ہے جس نے خانہ کعبہ پر اسلام دشمنوں کا حملہ ناکام بنایا ۔واحد فوجی ہے جس نے خانہ کعبہ کی چھت پر کھڑے ہوکر اذان دی بھلا وہ شخص اسلامی جمہوریہ پاکستان سے غداری کیسے کرسکتا ہے جو کشمیریوں کی خاطر کارگل میں کئی روز سب سے اگلے مورچے میں دشمن کو للکارتا رہا۔ آئین کی رو سے تو زرداری بھی صدر نہیں بن سکتا تھا لیکن پھر پارلیمنٹ نے آئین شکنی کر کے ایک چھوٹا سا بل پاس کر دیا ۔بھٹو نے ملک توڑا وہ آئین کے مطابق تھا ؟ آئین تو سب نے توڑا پھر غدار صرف مشرف ہی کیوں ؟ 

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :