
بارشوں سے کراچی میں بدترین تباہی،مداوا کون کرے گا؟؟
جمعہ 4 ستمبر 2020

مبشر میر
(جاری ہے)
بلدیاتی اداروں کی چار سالہ مدت ختم ہونے کا نوٹی فکیشن سندھ حکومت نے جاری کردیا ہے ۔ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری ستمبر کے پہلے ہفتے میں مکمل ہوجائے گی ۔سندھ کے بڑے شہروں خاص طور پر کراچی اور حیدرآباد میں ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری سب سے زیادہ زیر بحث رہی ہے ۔ان دونوں شہروں میں ایم کیو ایم کے میئرز تھے ۔بڑے شہر ہونے کے ناطے ان کے مسائل بھی زیادہ ہیں ۔پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت ان شہروں میں کمشنرز پر انحصار کرتی رہی ہے ۔اب اسے اپنی مرضی سے ایڈمنسٹریٹرز تعینات کرنے کا موقع میسر آیا ہے ۔کراچی کے سیاسی اور سماجی حلقوں نے ایڈمنسٹریٹر کی تقرری پر سندھ حکومت کو آڑھے ہاتھوں لیا ہوا ہے اسی دباوٴ کی وجہ سے حتمی نام کو خفیہ رکھا جارہا تھا ۔عوام کا مطالبہ ہے کہ کسی غیر سیاسی شخصیت کو یہ ذمہ داری دی جائے لیکن ایڈمنسٹریٹر کا تعلق ہر صورت کراچی شہر سے ہونا چاہیے ۔موجودہ حالات کی وجہ سے سندھ حکومت مزید دباوٴ میں آچکی ہے ۔سبکدوش ہونے والے میئر وسیم اختر ،میئر شپ کے آخری ایام میں سخت تنقید کی زد میں رہے اور اپنے لیے اچھی یادیں نہ سمیٹ سکے ۔
اگرچہ وزیراعظم عمران خان نے دورہ کراچی کا اعلان کیا ہے لیکن ابھی ان کی زیر صدارت اسلام آباد میں کراچی کے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے ایک اہم اجلاس ہوا ،جس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی ۔کراچی کی دگرگوں صورت حال نے تحریک انصاف کو بھی شدید دباوٴ کا شکار کردیا ہے۔ ایک عام اندازے کے مطابق حالیہ بارشوں سے مختلف واقعات میں 80افراد جاں بحق ہوچکے ہیں ۔ان میں کرنٹ لگنے کے علاوہ پانی میں ڈوب کر ہلاک ہونے والے افراد بھی شامل ہیں ۔حیرت اس بات کی ہے کہ شہر کراچی کا انفرااسٹرکچر اس حد تک ناقص ہوچکا ہے کہ بارش کے پانی سے لوگ ڈوب کر مررہے ہیں ۔سندھ بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی اور دیگر ادارے اس کے قصور وار ہیں جن کی اجازت سے ایسی بلڈنگز تعمیر ہوئیں جس سے پانی کے بہاوٴ میں رکاوٹیں آگئیں ۔سندھ بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی میں بیٹھ کر کرپشن سے اربوں روپے کمانے والے ملک سے فرار ہیں لیکن کئی بلدیاتی وزراء اور صوبائی سیکرٹریز یہیں موجود ہیں ان سے بھی پوچھ گچھ ہونی چاہیے ۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ،ایم ڈی پی ایس او تقرری کیس کے سلسلے میں سندھ ہائی کورٹ میں پیش ہوئے تو ان کی ضمانت میں توسیع کردی گئی ۔کراچی کے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر یہ شہر تباہ ہوا ہے تو اس کا اثر پورے پاکستان پر پڑے گا ۔یہ بات پاکستان کا ہر سیاستدان جانتا ہے لیکن اس شہر کو بہتر کرنے کے عمل کا حصہ بننا اس کے لیے دشوار کیوں ہے ۔مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف نے بھی کراچی کا دورہ کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔شہباز شریف نے کراچی سے 2018میں الیکشن بھی لڑا تھا ۔فیصل واوڈا ان کے مقابلے میں کامیاب قرار پائے تھے ۔اس حوالے سے ایک کیس بھی عدالت میں ہے ۔حیرت اس بات کی ہے کہ الیکشن دو سال پہلے ہوئے لیکن انتخابی عذرداری کا کیس ابھی تک فیصلہ کن مرحلے تک نہیں پہنچا ہے ۔کیا اعلیٰ عدالت کو اس کا نوٹس نہیں لینا چاہیے کہ انتخابی عذرداری کا مقدمہ کم سے کم وقت میں نمٹادیا جائے ۔ویسے شہباز شریف 2008میں وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے پر حکم امتناعی کے ذریعے بحال ہوئے اور پانچ سالہ مدت گزرنے کے بعد بھی فیصلہ نہ ہوسکا ۔
محرم الحرام ،تمام تر خطرات کے ساتھ یوم عاشور کا دن امن و امان سے گزرا ۔کراچی میں بھی مجالس اور جلوس میں کورونا وائرس کی وجہ سے احتیاطی تدابیر اختیار کی گئیں ۔بعض مقامات پر بارش کی وجہ سے حاضری کم رہی لیکن کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ۔اس موقع پر سندھ حکومت کے وزراء اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ بھی متحرک نظرآئے جبکہ دیگر سیاسی جماعتوں کے راہنماوٴں میں پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال زیادہ متحرک اور فعال دکھائی دیئے ۔ایام محرم کے بعد شہر کی اقتصادی سرگرمیاں بارش کے نقصانات کے باوجود تیزی سے شروع ہوئیں اور اسٹاک ایکس چینج میں مثبت رجحان نمایاں رہا ۔دیگر کاروباری ادارے بھی متحرک ہوتے دکھائی دے رہے ہیں ۔شہر کا انفرااسٹرکچر جس انداز سے بنا ہوا ہے اس کی بحالی ایک چیلنج ہوگا ۔وفاقی حکومت کا تعمیرات پیکج اسی صورت میں کامیاب ہوسکے گا اگر سڑکوں ،سیوریج ،پانی اور بجلی کا نظام موثر انداز سے بحال ہوجائے ورنہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کا خواب ادھورا رہ جائے گا ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
مبشر میر کے کالمز
-
ہمتِ مرداں ،مددِ خدا
جمعہ 5 فروری 2021
-
دل دہلادینے والا مچھ واقعہ
پیر 11 جنوری 2021
-
کورونا وبا کی دوسری لہر میں شدت
جمعہ 27 نومبر 2020
-
(ن لیگ) کا فوج مخالف بیانیہ
جمعہ 6 نومبر 2020
-
کراچی میں اپوزیشن کا جلسہ
جمعرات 22 اکتوبر 2020
-
جزائر پر وفاق اور سندھ کا تنازعہ
جمعہ 9 اکتوبر 2020
-
اے پی سی میں شہری سندھ کی نمائندگی نہ ہوسکی
جمعرات 24 ستمبر 2020
-
وزیراعظم کے دورہ کراچی کی گونج
جمعرات 10 ستمبر 2020
مبشر میر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.