مقبوضہ بیت المقدس ،دھرنا ختم کرانے کیلئے اسرائیلی پولیس کی مسجد اقصی پر چڑھائی، انتہا پسند یہودی تنظیم جبل الھیکل کے کارکنوں کی عبادت کی خاطر داخلے کی کوشش کے بعد صورتحال کشیدہ ہو گئی

جمعرات 6 نومبر 2014 09:01

یروشلم(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6نومبر۔2014ء)مقبوضہ بیت المقدس میں انتہا پسند یہودی تنظیم 'جبل الھیکل' سے تعلق رکھنے والے دسیوں کارکنوں کی جانب سے قبلہ اول میں عبادت کی خاطر داخلے کی کوشش کے بعد علاقے کی صورتحال کشیدگی کا شکار ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مسجداقصی کے شعبہ نگرانی کے سربراہ کے مطابق قابض اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصی پر مراکشی دروازے کی سمت سے حملہ کیا اور مسجد کے اندر موجود مسلمانوں کو منتشر کرنے کے لئے اندھا دھند آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔

پولیس نے مسجد میں موجود مسلمانوں کا محاصرہ کر لیااور انتہا پسند یہودیوں نے بعد میں مسجد کے دروازے بند کر دیئے۔ چند روز پہلے اسرائیل نے مسجد اقصی کو کچھ مدت کے لِئے مکمل طور پر بند کر دیا تھا، تاہم بعد میں فلسطین کے اندر اور عالم اسلام کے شدید احتجاج کے ہاتھوں مجبور ہو کر صہیونی حکام مسجد نماز ادائی کے لئے دوبارہ کھولنا پڑی۔ سنہ 67ء میں مسجد پر قبضے کے بعد سے یہ پہلی بار ہوا کہ مسجد کو کئی گھنٹوں تک نماز کے لئے بند کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :