قومی اسمبلی کا اجلاس 13 یا 14 اگست کو بلائے جانے کا امکان ہے ،ْ نگران وزیر اطلاعات

سب سے پہلے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا چناؤ ہوگا جس کے بعد وزیراعظم کا انتخاب ہوگا ،ْ علی ظفر کی میڈیا سے بات چیت

جمعہ 3 اگست 2018 22:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 3 اگست 2018ء)نگران وزیر اطلاعات و نشریات علی ظفر نے کہاہے کہ 13 یا 14 اگست کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جاسکتا ہے ،ْسب سے پہلے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا چناؤ ہوگا جس کے بعد وزیراعظم کا انتخاب ہوگا۔ جمعہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی ظفر نے کہا کہ 15 اگست تک آئین کے مطابق ہر صورت قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنا ہے لہذا 13 یا 14 اگست کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا چناؤ ہوگا جس کے بعد وزیراعظم کا انتخاب ہوگا۔ سید علی ظفر نے کہا کہ آزاد امیدواروں کو اپنی پسند کی جماعت میں شمولیت کا وقت دیا جائیگا تاہم انہیں 10 روز کے اندر گوشواروں کی تفصیلات جمع کرانا ہوں گی جس کے بعد الیکشن کمیشن انتخابی نتائج کا اعلان کرے گا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ آئین اور انتخابات ایکٹ 2017ء کے تحت الیکشن کمیشن کی 7 ذمہ داریاں ہیں جن میں سب سے پہلی ذمہ داری الیکشن نتائج مرتب کرنا ہے جس کے بعد کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن کا اجراء، نوٹیفکیشن کے بعد 10 دنوں کے اندر امیدواروں کے انتخابی اخراجات کے گوشوارے وصول کرنا، آزاد امیدواروں کو کسی بھی پارٹی میں شامل ہونے کیلئے وقت فراہم کرنا، پارٹی کی لسٹیں جاری کرنا، خواتین اور اقلیتوں کیلئے مخصوص نشستوں کا اجراء کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کی اس آئینی مدت کے دوران نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک کی قیادت میں تمام وزراء نے اپنی اپنی وزارتوں میں درپیش چیلنجز اور ان کے حل کیلئے بہت کام کیا ہے اور آئندہ حکومت کیلئے ایک جامع گائیڈ لائنز تیار کی ہیں جو منتخب حکومت کے حوالہ کی جائیں گی تاکہ آنے والی حکومت بلاتاخیر ان شعبوں میں کام شروع کر سکے۔

قبل ازیں نیشنل آرکائیوز کے دورہ کے موقع پر وفاقی وزیر بیرسٹر سیّد علی ظفر نے نیشنل آرکائیوز کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا اور صدیوں پرانے محفوظ بنائے گئے ریکارڈ کا جائزہ لیا۔ نیشنل آرکائیوز میں وفاقی وزیر کو نیشنل آرکائیوز کے حوالہ سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وفاقی وزیر بیرسٹر سیّد علی ظفر نے کہا کہ جو قومیں ماضی کی غلطیاں بھول جاتی ہیں وہ ان کو دہراتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل آرکائیوز قوم کی خاطر ماضی کو محفوظ بنانے میں کردار ادا کر رہا ہے، صدیوں پرانی کتابیں، سرکاری ریکارڈ، شاہی فرمان، خطوط اور اخبارات کو نیشنل آرکائیوز نے جس طریقہ سے محفوظ بنایا ہے وہ قابل تحسین ہے، نیشنل آرکائیوز آنے والی نسل کو ماضی سے آگاہ رکھنے کیلئے اپنے ریکارڈ کو مرحلہ وار ڈیجیٹلائز کر رہا ہے۔