Bohat Se Zamee Mein Dabay Gaye Hain, Urdu Ghazal By PARVEEN UMM E MUSHTAQ

Bohat Se Zamee Mein Dabay Gaye Hain is a famous Urdu Ghazal written by a famous poet, PARVEEN UMM E MUSHTAQ. Bohat Se Zamee Mein Dabay Gaye Hain comes under the Social category of Urdu Ghazal. You can read Bohat Se Zamee Mein Dabay Gaye Hain on this page of UrduPoint.

بہت سے زمیں میں دبائے گئے ہیں

پروین ام مشتاق

بہت سے زمیں میں دبائے گئے ہیں

بہت ان کے عاشق جلائے گئے ہیں

ہمیشہ سے عاشق ستائے گئے ہیں

ہمیں کیا نئے یاں جلائے گئے ہیں

اندھیرا نہ ہونے دیا وصل کی شب

وہ شمعوں پہ شمعیں جلائے گئے ہیں

نہیں بے سبب ان کو مجھ سے رکاوٹ

بہت ہی سکھائے پڑھائے گئے ہیں

نہیں وصل کی ان سے فرمائش آساں

بہت منہ بگاڑے بنائے گئے ہیں

اداؤں کے ناموں کے غمزوں کے مجھ پر

بہت چور پہرے بٹھائے گئے ہیں

نگاہوں کی چھریاں اداؤں کے خنجر

بہت میرے دل پر لگائے گئے ہیں

لڑایا ہے شہ دے کے لوگوں نے ہم کو

بہت روز نقشے جمائے گئے ہیں

میں نالاں نہ تھا تیرے جور و جفا سے

زمانہ کے دل کیوں دکھائے گئے ہیں

دل و دیدہ دو گھر ہیں تشریف لائیں

سنوارے گئے ہیں سجائے گئے ہیں

یہ دنیا ہے اس میں ہمیشہ سے انساں

بگاڑے گئے ہیں بنائے گئے ہیں

بنی آدم اعضائے یک دیگر اند

کہ مٹی سے ہم تم بنائے گئے ہیں

زمیں سے ہی آئے زمیں ہی میں جانا

اسی سے بگاڑے بنائے گئے ہیں

ہمیں پر نہیں ظلم دنیا میں پرویںؔ

بہت لوگ یاں آزمائے گئے ہیں

پروین ام مشتاق

© UrduPoint.com

All Rights Reserved

(1196) ووٹ وصول ہوئے

You can read Bohat Se Zamee Mein Dabay Gaye Hain written by PARVEEN UMM E MUSHTAQ at UrduPoint. Bohat Se Zamee Mein Dabay Gaye Hain is one of the masterpieces written by PARVEEN UMM E MUSHTAQ. You can also find the complete poetry collection of PARVEEN UMM E MUSHTAQ by clicking on the button 'Read Complete Poetry Collection of PARVEEN UMM E MUSHTAQ' above.

Bohat Se Zamee Mein Dabay Gaye Hain is a widely read Urdu Ghazal. If you like Bohat Se Zamee Mein Dabay Gaye Hain, you will also like to read other famous Urdu Ghazal.

You can also read Social Poetry, If you want to read more poems. We hope you will like the vast collection of poetry at UrduPoint; remember to share it with others.