کشمیر میں کرفیو سے نظام مفلوج

کرفیو سے نظام زندگی مفلوج ،ادویات اور اشیاء خوردونوش ناپید مودی کی جارحیت وبربریت سے مقبوضہ کشمیر لہو لہان!

پیر 30 ستمبر 2019

Kashmir Main Curfew Se Nizaam Zindagi Maflooj
 عبداللہ گل
بھارتی سپریم کورٹ کے کشمیر کے اندرونی حالات پر فیصلے پر کسی خوش فہمی میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے۔کیونکہ کیا نریندر مودی اپنی عدالت عظمیٰ کے کہنے پر مقبوضہ وادی سے فوجیں باہر نکال لے گا،کیا کر فیو اٹھا لیا جائے گا اور کیا 370دفعہ کے خاتہ کا آرڈیننس واپس لے لیا جائے گا،ہر گز نہیں بلکہ اس میں کوئی دورائے نہیں کہ کشمیریوں کے ساتھ اس سازش میں بھارت کی تمام ادارے اور ساری انتظامی مشینری حکومتی اقدامات کے ساتھ کھڑی ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ صرف دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے ہے اور مقصد صرف عالمی برادری کو گھمبیر صورتحال کے حوالے سے گمراہ کرنا ہے۔لیکن عالمی میڈیا کی جانب بھارت حکومتی کی حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں پر سرزنش خوش آئند ہے۔

(جاری ہے)

کشمیر کی سڑکیں مظلوم وبے گناہ کشمیریوں کے خون سے سرخ ہورہی ہیں۔
وادی چنار،جنت نظیر کو جہنم بنا دیا گیا ہے ۔

بچے مررہے ہیں۔جان بچانے والی ادویات کی قلت ہے۔ خوراک نہیں ،روزگار چھین لیا گیا ہے۔تعلیمی ادارے بند ہیں۔وادی کو عقوبت خانے میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔بھارتی فوج کشمیری نوجوانوں کو ان کے گھروں سے اٹھا کر لے جاتی ہے۔ٹارچر سیلوں میں انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور ان کی چیخیں رات کے وقت پوری وادی میں گونجتی ہیں،حالات مزید خراب ہوتے نظر آرہے ہیں اور ہمارے وزیراعظم کہتے ہیں کہ پہلے کشمیر کا مقدمہ اقوام متحدہ میں لڑیں گے۔

اگر کوئی مثبت پیش رفت نہ ہوئی تو پھر کنٹرول لائن کی جانب جائیں گے۔کیا اس وقت تک کشمیریوں کو مرنے کے لئے چھوڑنے دیا جائے شاید صورتحال کا ادراک نہیں کیا جارہا کہ اب آزاد کشمیر بھی ہم سے چھیننے کی تیاریاں ہو چکی ہیں ۔امریکی صدر ٹرمپ نے ثالثی کی پیشکش دہرادی ہے اس کا مطلب ہر گز یہ نہیں کہ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق اس کا حل نکالا جائے۔


کشمیریوں پر اب فیصلے تھوپے جائیں گے ،ہماری سفارتی کامیابی سے یورپی یونین میں 11سال بعد مسئلہ کشمیر پر بحث کا آغاز ہوا،قبل ازیں سلامتی کو نسل میں 50سال بعد کشمیر ایشو کی باز گشت سنائی دی۔
 اعلیٰ کامیابی تصور نہیں کر سکتے۔کیونکہ دنیا نے ابھی تک اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیا ہی نہیں۔وہ وزیراعظم عمران خان کی جنگ کرنے کے اعلان کو بھی زیادہ اہمیت نہیں دے رہی۔

کیونکہ اقوام عالم جانتی ہے ۔ہم صرف باتیں کر سکتے ہیں۔عملی طور پر جہاد نہیں کریں گے۔وزیراعظم عمران خان کے جنرل اسمبلی میں خطاب سے قبل کنٹرول لائن کی طرف پیش قدمی سے روک کر بزدلی کا ثبوت دے دیا ہے۔
اسے کیا سمجھا جائے۔حیرت تو اس بات پر ہے کہ حکومت مبہم پالیسی وحکمت عملی کی بدولت کشمیر بارڈر کو مستقل نو کنٹرول لائن ڈکلیئر کر دیا،ہم نے خود اپنا کیس کمزور کر دیا ہے ویسے بھی کیا گارنٹی ہے کہ جنرل اسمبلی میں وزیراعظم کے خطاب کے بعد کشمیر میں حالات درست ہو جائیں گے۔

فوجیں واپس بلالی جائے گی اور دفعہ 370دفعہ 35اے کا فیصلہ واپس لیا جائے گا۔بھارتی بربریت ودرندگی میں کمی آجائے گی بلکہ دن بدن بڑھتی جائے گی۔سفاک ہندوستان کشمیریوں کی آواز کو دبانے اور جذبہ آزادی کو کچلنے کے لیے ہر حربہ آزمارہا ہے اور مزید نئے ہتھکنڈے استعمال کئے جائیں گے ،ابھی تک تقریباً 50روز ہو گئے ہیں ڈیڈلاک اورشٹ ڈاؤن کو ایک دن بھی کرفیو میں نرمی نہیں لائی جاسکی۔


مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ماڈل اپنا یا جارہا ہے ۔اسرائیلی طرز کی ہندوبستیاں وادی میں مسلم تناسب کو اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی گھناؤنی سازش پر عمل پیرا ہے اور اس میں اسے امریکی وصہیونی پشت پناہی حامل ہے۔اسرائیلی ساختہ مہلک ہتھیاروں سے کشمیری نوجوانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔پیلٹ گن سے سینکڑوں کشمیری نوجوانوں کی آنکھوں کی بینائی ضائع ہو چکی ہے۔

بچے ،بوڑھے،خواتین بھی بھارتی فوج کی درندگی سے محفوظ نہیں ۔خواتین کا اغواء اور ان کی اجتماعی عصمت دری کو بھارتی فوج نے اپنا ہتھیار بنارکھا ہے جس سے اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ آنے والے دنوں میں کشمیر کے حالات فلسطین سے بھی بدتر ہو جائیں گے۔خطے کے حالات سنگین صورت اختیار کرتے جارہے ہیں۔
 دنیا آپ کے ساتھ نہیں کھڑی جو دوست تھے آج اپنوں نے پاکستان کا ساتھ نہیں دیا۔

جس کی مثال عرب ریاستیں ہیں۔نریندر مودی کو ایوارڈ واعزازات سے نوازا جا رہا ہے اور پاکستان سے دوری اختیار کر لی ہے۔بلکہ کشمیر ایشوپر کسی نے بھی ہمارے ساتھ سٹینڈ نہیں لیا۔مندر بنا کر اس کی چابی تحفے میں دی گئی۔عسکری وتجارتی معاہدے طے پا رہے ہیں ،کسی بھی خلیجی ریاست نے بھارت پر دباؤ ڈالا کہ وہ کم از کم کرفیوہی ہٹادے۔فرانس جو کبھی پاکستان کا دوست تھا۔سلامتی کونسل میں بھارت کی حمایت کی اور اس کے خلاف کسی بھی کارروائی کے خلاف ووٹ دیا،یہاں ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اپنی پالیسی کو واضح کرے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Kashmir Main Curfew Se Nizaam Zindagi Maflooj is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 30 September 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.