مساجد شہید کرنے والے کو دبئی میں مندرکا تحفہ

کشمیری مسلمانوں کے قاتل مودی پر عرب ممالک کی نوازشیں؟

جمعہ 30 اگست 2019

Masajid Shaheed Karne Wale Ko Dubai Main Mandir Ka Tohfa
سید محمد قاسم
کشمیر کے مسلمانوں کو آزادی مانگنے کی پاداش میں گاجر مولی کی طرح کا ٹا جارہا ہے ،ان کا دنیا سے رابطہ کاٹ دیا گیا ہے۔موبائل،ٹیلی فون،سوشل میڈیا سمیت تمام ذرائع ابلاغ پر پابندی عائد ہے۔بھارتی بربریت ودرندگی کا یہ عالم ہے کہ کر فیو کوتین ہفتے سے زائد کا عرصہ ہو گیا ہے اس ڈیڈی لاک میں کشمیری فاقوں سے مررہے ہیں،ادویات کی شدید قلت ہے،تعلیمی ادارے بند ہیں ،اس دوران بھارتی فوجیوں کی گولیوں سے 300سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں انہیں ہسپتال جانے سے روکا جاتا ہے کر فیو کی بدولت پانچ حاملہ خواتین بھی شہید ہوئیں کیونکہ انہیں بروقت ہسپتال نہیں پہنچایا جا سکا تھا،اگر چہ سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر اجلاس کا انعقاد ہماری بڑی کامیابی ہے لیکن بھارت کے خلاف کسی بھی قسم کی فوجی کا روائی کا عندیہ نہیں دیا گیا بلکہ یوں سمجھیے اسے ٹال دیا گیا۔

(جاری ہے)


مشرقی تیمور تو آزاد ہو سکتا ہے مگر کشمیر اور فلسطین کو آزادی نہیں مل سکتی کیونکہ مشرقی تیمور میں غیرمسلم ہیں اور کشمیر میں مسلمان آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں۔جس سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ اقوام متحدہ صرف غیر مسلموں کے مسائل کے حل اور ان کے تحفظ کے لئے قائم کیا گیا تھا۔مسلمانوں سے ان پر ڈھائے جانے والے مظالم سے اسے کوئی سروکار نہیں۔ہم غیروں سے کیوں گلہ کریں ہمارے تو اپنے مسلمان دوست ممالک ہی ہمارے ساتھ نہیں کھڑے بلکہ ان کے افعال سے مودی نوازی جھلکتی ہوئی نظر آرہی ہے۔


ایک طرف کشمیر کی سڑکیں خون سے نہلادی گئی ہیں تو دوسری جانب مسلمانوں کے قاتل اعظم کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈسے نوازا جا رہا ہے اب ہم کس سے شکوہ کریں اور کس سے اپنے دکھوں کا مداوا چاہے ،اس وقت خلیجی ریاستیں پوری طرح نریندر مودی کی محبت میں گرفتار ہو چکی ہیں ۔تجارتی وعسکری معاہدے کئے جارہے ہیں اور نئے عہد وپیمان طے کئے جارہے ہیں ان کی دوستی کا یہ عالم ہے کہ بھارت میں مسجدوں کوشہید کرنے والے کو دوبئی میں پہلا مندر بنا کر اس کی چابی ابلیس ہندوستان کو تحفے میں دی گئی وہ بھی عرب حکمران ہی تھے کہ جنہوں نے عماد الدین ”محمد بن قاسم“کو محض 17سال کی عمر میں اسلامی فوج کا سپہ سالار بنا کر سندھ ہندوستان میں ایک مسلمہ خاتون کی آہ اور فریاد پر اس کی رہائی کے لئے سندھ بھیجا اسی طفیل سندھ فتح ہوا ،اور سر زمین ہند بھی اسلام سے متعارف ہوا ،اسی لئے سندھ کو”باب الاسلام“کہا جاتا ہے کیونکہ ہند کے درد وبام اسی دروازے سے اسلام کے نور سے منور ہوئے جبکہ اپریل 2016ء میں مسلمانان ہند کو کفریہ کلمات وندے ماترم ،سوریہ نمسکار ،بھارت ماتا کی جے کہلوانے پر مصر‘پر یوارکو گھر واپسی کا سب سے پہلے تحفہ دینے اور گاؤ رکھشا کے نام پر مسلمانوں کا قتل عام کرنے والے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پہلے متحد عرب امارات کا طوفانی دورہ کیا تھا اور اس کے چند ماہ بعد ہفتہ 2اپریل2016ء کو وہ سعودی عرب پہنچے تو سعودی سر کار نے ان کا پر جوش استقبال کیا۔


شاہ سلیمان نے نریندر مودی کو سعودی عرب کے اعلیٰ سول ایوارڈ سے نوازا اور ساتھ ہی سعودی عرب کا سب سے بڑا ایوارڈ ”شاہ عبدالعزیز ایوارڈ“سے بھی نوازا گیا تھا۔سعودی عرب بھارت کو تیل فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔اس کے علاوہ سعودی عرب میں بھارتی تاکین وطن کی بڑی تعداد بر سر روزگار ہے ۔سعودی عرب انڈیا کا پانچواں بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم25ارب ڈالر بڑھ کر 48ارب ڈالر ہو گیا ہے ۔

سعودی عرب میں 30لاکھ بھارتی باشندے ملازمت کرتے ہیں جو زرمبادلہ کے طور پر بھارت کی اکانومی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، اگر سعودی عرب بھارت پر دباؤ ڈالے تو اسے اپنے لاکھوں باشندوں کے بے روز گار ہونے سے بچانے اور اربوں ڈالر کے معاشی معاہدوں کی منسوخی ہندوستان کو اس کی اوقات یاد دلاسکتی ہے لیکن ایسا تب ہی ممکن ہو گا جب تمام اسلامی ممالک بشمول عرب ریاستیں پاکستان کے ساتھ کھڑی ہوں۔

یہاں سوال یہ اٹھتا ہے کہ آخر اسلامی ملکوں کی اتحادی فوج کہاں ہے ؟جو مسلمان ملکوں کی حفاظت کے لئے بنائی گئی تھی اور جس کے سر براہ سابق آرمی چیف راحیل شریف ہیں۔یہ وہی عرب امارات ہیں جنہوں نے سب سے پہلے کشمیرکی خصوصی حیثیت کی ضامن دفعہ 370کے خاتمے کو بھارت کا اندرونی معاملہ قرار دیا تھا۔ اور جب بھارت نے پلوامہ حملے کا ڈرامہ رچایا تو ہندوستان کی اس وقت کی وزیر خارجہ سشما سوراج کو او آئی سی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی اور پاکستان کا بھارت کی اعزازی رکنیت منسوخ کرنے کا مطالبہ مسترد کر دیا تھا۔


برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النبیان سے مودی کو اعلیٰ ترین اماراتی سویلین اعزا ز دینے کے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے ۔بریڈ فورڈ سے منتخب بر طانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے اپنے خط امارات کے ولی عہد کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ نہ صرف اپنے حلقے میں بسنے والے ہزاروں کشمیریوں بلکہ خود ایک کشمیر کی حیثیت سے آپ کی حکومت کی جانب سے وزیراعظم نریندر مودی کو اعلیٰ ترین سویلین ایوارڈ دینے پر مایوس ہیں ۔

انہوں نے لکھا کہ مودی نے کشمیر کو مکمل لا ک ڈاؤن کر رکھا ہے اور ٹیلی فون ،انٹر نیٹ اور رابطوں کے دیگر ذرائع بند کرکے دنیا سے کشمیریوں کا رابطہ ختم کر دیا ہے ۔
ابھی چند دن پہلے سعودی عرب کی سر کاری کمپنی آرامکو نے بھارت میں 15ارب ڈالرکی سر مایہ کاری کی۔15ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ۔13اگست کو اس کا اعلان کیا گیا۔کشمیر پر بھارتی اقدام کے 8دن بعد۔

کیا سعودی عرب کو بھارت کی کشمیر میں بربریت نظر نہیں آئی ۔؟۔ناز شاہ نے اپنے خط میں بھارتی افواج کی جانب سے کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کی طرف توجہ دلائی ،ناز شاہ نے کہا کہ مودی کو اس کی ظالمانہ پالیسیوں کی وجہ سے انسانیت کے قصائی کا خطاب دیا گیا ہے ۔مودی کو سول اعزاز دینا مظلوم کشمیریوں پر جاری مظالم سے چشم پوشی ہو گی،انہوں نے مزید کہا کہ معاشی مفاد کی وجہ سے اگر مودی حکومت کے اقدامات کے کی مذمت نہ کر سکیں تو اسے دل میں ہی براجانیں ۔خط میں ابو ظہبی کے ولی عہد سے درخواست کی گئی ہے کہ بھارتی وزیراعظم کو یہ اعزاز دینے سے اجتناب کیا جائے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Masajid Shaheed Karne Wale Ko Dubai Main Mandir Ka Tohfa is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 30 August 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.