قیامت خیز زلزلہ 2019ء

سارے نوجوان حرکت میں آجاوٴ اور پروفیشنل ہمدردی سے متاثرین زلذلہ کو بچا لو۔خدا متاثرین کو یہ صدمہ برداشت کرنے اور اپنے پیاروں کا دکھ سہہ جانے اور گھروں کاروبار کے نقصان کا صدمہ اُٹھانے کی ہمت عطا کرے

Ishtiaq Ahmad Atish اشتیاق احمد آتش ہفتہ 28 ستمبر 2019

qayamat khaiz zalzala 2019
کشمیر اور کشمیری ان دنوں قدرت کی خاص آزمائش سے گزررہے ہیں ۔ایک طرف بھارتی جبر استبداد اور کرفیو کی صورت میں زمینی آفت جو آٹھواں ہفتہ پورا کرنے جا رہی ہے۔ کشمیری دنیا بھر کی عوام کی طرف دیکھ رہے ہیں کیونکہ مقبوضہ کشمیر میں تو صرف آر ایس ایس کے غنڈے دندناتے پھرتے ہیں باقی تو کوئی پتہ بھی ہلتا ہے تو گولیاں چل جاتی ہیں۔رہ گیا آزادکشمیر تو وہاں تو صرف تنظیمیں حاضری لگواتی ہیں۔

کسی احتجاج یا ریلی کی صورت میں باقی تو سب بے چارے اپنے اپنے کاموں میں مشغول اور مہنگائی کا مقابلہ کرنے میں مصروف ہیں ۔
بے چاری پاکستان حکومت توکیا کریں کہ ان کی شہہ رگ پر تو اس وقت نریندر مودی کا بھارتی پاوٴں ہے اور اس کے دباوٴ سے بے چاروں کی اپنی سانسیں بند ہو رہی ہے۔پاکستانی عوام اور فوج تلملا رہی ہے مگر جہاد کا اعلان تو صرف حکومت ہی کر سکتی ہے اور حکومت اس وقت عمران خان کی سربراہی میں امن کا آخری پتہ کھیل رہی ہے ۔

(جاری ہے)

اس کی ناکامی کی صورت میں تو جنگ،لڑائی ،ٹکراوٴ تو نا گذیر ہو جائے گا۔ورنہ پاکستان کو از خود ہی کشمیر اور مسئلہ کشمیر سے دستبردار ہونے بہادر افواج پاکستان اور لاکھوں مجاہدوں کی72سالہ قربانیوں اور شہادتوں کو بھو ل جانے کے آپشن پر غور کرنا پڑے گا۔اسی ماحول میں قدرت نے کشمیریوں کا ایک اور امتحان لینے کا فیصلہ کیا اور آزادکشمیر کا ایک حصہ ایک قیامت خیز زلزلہ کی لپیٹ میں آگیا اور ڈسٹرکٹ میرپور سے موضع جاتلاں اور ڈسٹرکٹ بھمبر کی سرحدوں تک تباہی ہی تباہی پھیل گئی ۔

ایک قیامت صغرابرپا ہو گئی۔پھر شہادتیں ،زخمی،گھروں کی بربادی،بے گھر بھوکے پیاسے،دکھی ،زخمی ،لوگ 24ستمبر کو ہنے والے زلزلہ میں32شہادتوں اور400سے زائد زخمی لوگ بے شمار گھر سرکاری عمارتیں اور مدرسے،دارالعلوم جزوی اور مکمل تباہ،غرض کہ مجبوری اور بے بسی کی یک تصویر بنا گیا۔
میرا خوش اور خوشحال میرپور مسکرانے والی آنکھوں میں آنسوؤں،قہقہوں کی جگہ،آہیں اور سسکیاں ابھی سسکیاں رُکنے بھی نہ پائی تھیں کہ26کو آنے والے آفٹر شاکس نے پھر ایک قیامت برپا کر دی، 86لوگ زخمی ہو گئے بیسوں گھر متاثر ہو گئے۔

زخمی ہسپتالوں سے باہر نکل آئے۔کوئی اپنی ہی بنائی گئی چھتوں کے نتیجے جانے کو تیار نہیں تھا۔ دوسری طرف نہر اپر جہلم کے نواح میں زیادہ نقصان اور نہر کے بند ٹوٹ جانے کی بنا پر جو نہر کا پانی بند ہوا تو ڈیم کی سطح بلند ہونے لگی۔نہر کو کھولنا ناگزیر ہوا تو ہزاروں لوگوں کو نہر کے قریبی گاوٴں خالی کرنے کی ہدایت دی گئی ۔یہ مکینوں کیلئے ایک اور آزمائش بن گئی۔

لیکن خدا بھلا کرے پاکستانیوں کا بہادر اور ہمدرد پاک فوج کا این ڈی ایم اے کا ،کہ سارے ہی دوڑے چلے آئے۔
وزیراعظم آزادکشمیر کے لاہور سے واپس میرپور پہنچنے تک فوج نے ریسکیو اور ریلیف فراہم کرنے والی پارٹیاں بھجوا دیں۔خود چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے سارے متاثرہ علاقے کا ہوائی جائزہ لیا۔میرپور سے جاتلاں تباہ شدہ روڈ کی فوری بحالی کیلئے انجینئرنگ کور کو متحرک کیا۔

این ڈی ایم اے نے ٹینٹ اورخوراک پانی کی سپلائی شروع کر دی۔خود میرپور ،جہلم اور گرد و نواح کے لوگ منع کرنے کے باوجود امدادی سامان کے ٹرک لے کر پہنچ گئے۔لیکن اس طرح کے سماوی ڈیزاسٹر میں انسان ہر جگہ پہنچ نہیں پاتے۔دور افتادہ گاوٴں سے شہادتوں اور تباہی کی خبریں تاخیر سے پہنچیں ۔ظاہر ہے امدادی پارٹیاں بھی ادھر کا رُخ نہیں کر پائیں۔

اور پریشانی تکلیف اور دکھ کو سارے ہی متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو اُٹھانا پڑ گیا ہے۔ہاں پنجاب حکومت نے بھی الگ سے ٹینٹ کمبل،خوراک اور دیگر اشیا بھجوائیں۔ سارے ہی پرسہ دینے کو آرہے ہیں اشک شوئی کیلئے این ڈی ایم اے نے معاوضے دینے کا بھی اعلان کر دیا ہے۔
راجہ فاروق حیدر خان میرپور میں ہی ڈیرے جمائے بیٹھے ہیں اور دن رات خود سارے کاموں کی نگرانی کررہے ہیں۔

لیکن بچھڑ جانے والوں کا کوئی متبادل نہیں۔دکھوں اور غموں کا کوئی مداوا نہیں۔چھتوں کے چھن جانے کا کوئی متبادل فوری نہیں ہے۔شہادتوں کی تعداد 40سے تجاوز ہو رہی ہے ۔زخمی ملا جلا کر پانچ سو سے اوپر جا رہے ہیں ۔گھروں اور عمارت کا نقصان بھی خاصا بھاری ہو گیا ہے۔لیکن میرے غم زدہ متاثرہ بھائیوں اور میرے میرپور کے امان میں رہ جانے جانے والے بھائیو۔

میں مظفرآباد سے آپ کو اپنا ذاتی تجربہ سامنے رکھ کر مشورہ دے رہا ہوں کہ آپ لوگوں کو امدادی سامان اور خوراک پہنچانے کی فکر نہ کر و۔صرف ادرون کو کام کرنے دو لیکن خدارا ان کے کوآرڈینیشن پر اعتبار نہ کرنا خود دور دور تک جا کر متاثرہ ہو جانے والوں کا جائزہ لو اور ان سرکاری اداروں کی نگرانی کر کے ہر جگہ پر امدادی سامان بھجواوٴ۔ ورنہ یہ خدا کے بندے ایک ہی جگہ پر سب کچھ تقسیم کرتے رہ جاتے ہیں۔

اور دوسری طرف لوگ بے بسی کی تصویر بنے رہ جاتے ہیں ۔
بہت سے اُچکے اورچور بھی امدادی کام کی آڑ میں آتے ہیں ۔خود کچھ اپنے لوگ بھی گڑ بڑ کرتے ہیں ان سب پر آنکھ رکھو۔کوئی اور نہیں سنتا تو فوجی افسروں کو بتاوٴ۔وزیراعظم آپ کے پاس بیٹھے ہیں ان کو باخبر کرو۔آپ کی یہی مدد ہوگی متاثرین کی اور سارے ڈیمیج گھر اور عمارتیں رجسٹر کروانے میں خدا واسطے کام کرو۔

یہی آپ کی خدمت اور ہمدردی ہو گی۔اور لوگوں کو ان نوسر بازوں سے بھی بچا کے رکھنا جو صرف ریلیف والوں کو گھر دکھانے کے بھی روپے لیتے ہیں ان سے بھی لوگوں کو بچانا ہے۔سارے نوجوان حرکت میں آجاوٴ اور پروفیشنل ہمدردی سے متاثرین زلذلہ کو بچا لو۔خدا متاثرین کو یہ صدمہ برداشت کرنے اور اپنے پیاروں کا دکھ سہہ جانے اور گھروں کاروبار کے نقصان کا صدمہ اُٹھانے کی ہمت عطا کرے۔

غمزدہ میرپور آزادکشمیر اور پاکستان کا بچہ بچہ آپ کے ساتھ ہے۔آپ کے دکھوں میں شامل ہے اور آپ کا نقصان دیکھ کر خون کے آنسو روتا ہے۔خدایا اب مزید آزمائش نہیں۔یہاں بھی صدمے اُٹھانے کی ہمت عطا کر اور یو این او کے اجلاس میں بھی کشمیریوں کو سرخرو کر اور 8ہفتوں سے کرفیوں کی زد میں میں اور بڑی جیل میں پھستے80لاکھ بھی آسانیاں عطا کر امین۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

qayamat khaiz zalzala 2019 is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 28 September 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.