
نہ سمجھو گے تو مٹ جاؤ گے
ہفتہ 7 اگست 2021

احتشام الحق شامی
(جاری ہے)
حمود الرحمان کمیشن کی رپورٹ بھی اٹھا کر دیکھ لیجیئے جس میں ملک دو لخت ہونے کی تمامتر ذمہ داری اس وقت کے ذمہ دار فوجی افسران پر ڈالی گئی ہے اور یقینا بنگلہ دیش کے قیام کے پیچھے اگر بھارتی پالیسی کارفرما تھی تو اس ضمن میں امریکی عمل دخل کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ عرض کرنے کا مقصد یہ کہ سولین یا کسی سیاست دان نہیں بلکہ پاکستانی فوج کے سابق افسران کی جانب سے ان کی اپنی کتب میں درج کیئے گئے خوفناک حقائق اور ہولناک انکشافات کے بعد یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ ملکِ خداداد اپنے قیام کے فوری بعد امریکہ کے اثر میں چلا گیا اور اس امریکی اور لوکل اشٹبلشمنٹ کے گٹھ جوڑ کا بھیانک نتیجہ ہمارے سامنے ہے۔
لاکھ انتخابات کروا لیں، ضیاء الحق کی مجلسِ شوریٰ ہو یا پرویز مشرف کا سات نکاتی ایجنڈا۔ ایوب خان کے صدارتی نظام سے پارلیمانی نظام اور پھر کوئی صدارتی نظام لانے کی کوشش بھی کر کے ہم نے دیکھ لیا کچھ نہیں بگڑا۔ موجودہ ڈاکٹرائن کا حال بھی ہمارے سامنے ہمارا منہ چڑا رہا ہے۔ پاکستان کو تختہِ مشق بنانے کے بجائے اگر ملک و قوم کو دنیا کے ترقی یافتہ اور مہذب ممالک کی فہرست میں لانا مقصود ہے تو امریکی سامراج کے زیرِ اثر موجودہ پاکستانی غلامانہ نظام کو بدلنا ہو گا۔ امریکہ کی کالونیئل اسٹیٹ بنے رہنے اور اس کی ستّر سالہ غلامی سے باہر نکلنا ہو گا۔ گو کہ ملک کو عالمی اشٹبلشمنٹ کے چنگل سے آذاد کروانے کی پاداش اور کوشش میں زلفقار علی بھٹو کو پھانسی کے پھندے پر چڑھایا گیا، بے نظیر بھٹو امریکہ کا نشانہ بنیں اور پھر نواز شریف امریکیء غضب کا شکار ہوئے لیکن سیاست دانوں کو ابھی مذید قربانیاں دینا ہوں گی جیسے نواز شریف دے رہے ہیں۔ ایٹمی صلاحیت کا حامل پاکستان ایک آذاد اور خودمختار ملک تبھی کہلائے جانے کے لائق ہوگا جب دنیا کے تمام مہذب اور ترقی یافتہ ممالک کے طرح ہمارے ملکی فیصلے اور قومی پالیسیاں بھی آذادی اور خودمختاری سے بنائی جائیں اور یہ کام عوام کے منتخب نمائندے پارلیمنٹ میں بیٹھ کر کریں نہ کہ اشٹبلشمنٹ اور یہ خواب تبھی حقیقت کا روپ دھارے گا جب ملک میں اشٹبلشمنٹ کی مداخلت سے پاک آذادانہ اور منصفانہ الیکشن منعقد ہوں، ملک میں حقیقی معنوں میں کوئی جمہوری حکومت قائم اور ووٹ کو عزت دینے اور سول سپر میسی کا علم بلند ہو۔
ہماری اشٹبلشمنٹ کو یہ یاد رکھنا ہو گا کہ بڑھتے ہوئے عوامی سیاسی و سماجی شعور اور غضب کے باعث اور امریکہ کی بے رحم پالیسیوں کے نتیجے میں کہیں بہت جلد ایسا نہ ہو کہ ایک دن پاکستان میں بھی ترکی کے حالیہ انقلاب کی کیسٹ چلنی شروع ہو جائے،جس کے نتیجے میں اشٹبلشمنٹ کے ہاتھ سوائے زلت اور رسوائی کے کچھ نہیں آئے گا۔ امریکہ اس خطہ میں پاکستان کو بے دریغ استعمال کرنے کے بعد اب بھارتی بالا دستی کو ہر ممکن کامیاب بنانے کے لیئے یہی ارادے لیئے دکھائی دے رہا ہے۔ پاکستانی عوام کے سروں پر اشٹبلشمنٹ کے مسلط شدہ، منظورِ نظر اورچہیتے پاکستانی وزیرِا عظم عمران خان کا فون بھارتی وزیرِا عظم نریندرا مودی کی جانب سے نہ اٹھانا اور امریکہ صدر جوبائیڈن کا فون نہ کرنا، پاکستان میں ترکی کے عوامی انقلاب والی کیسٹ کا مستقبل قریب میں چلنے کا ایک اہم اور واضع اشارہ ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
احتشام الحق شامی کے کالمز
-
حقائق اور لمحہِ فکریہ
ہفتہ 19 فروری 2022
-
تبدیلی، انکل سام اورحقائق
بدھ 26 جنوری 2022
-
’’سیکولر بنگلہ دیش اور حقائق‘‘
جمعہ 29 اکتوبر 2021
-
”صادق امینوں کی رام لیلا“
ہفتہ 2 اکتوبر 2021
-
”اسٹبلشمنٹ کی طاقت“
جمعہ 1 اکتوبر 2021
-
ملکی تباہی کا ذمہ دار کون؟
بدھ 29 ستمبر 2021
-
کامیاب مزاحمت آخری حل
بدھ 1 ستمبر 2021
-
"سامراج اور مذہب کا استعمال"
جمعہ 27 اگست 2021
احتشام الحق شامی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.