Live Updates

کراچی سمیت ملک بھر میں موسلادھار بارشیں، کوئٹہ سبی شاہراہ بند، عالمی برادری کا نقصان پر اظہار افسوس

شہر قائد میں صبح سویرے بارش کے بعد حبس کا زور ٹوٹ گیا، ملک بھر میں بارشوں کے بعد طغیانی اور سیلابی صورت حال رہی ، سڑکیں تالات کا منظر پیش کر نے لگیں کراچی میں بارش کے بعد یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن منصوبے کے تعمیراتی کام کے باعث صورتحال سنگین ہوگئی، کئی مقامات پر فٹ پاتھ تک پانی جمع جیل چورنگی تا پیپلز چورنگی سڑک پانی میں ڈوبنے کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ،سوات اور مالاکنڈ میں سرکاری اور نجی اسکول ایک ہفتے کے لیے بند

منگل 19 اگست 2025 20:55

7پشاور/کراچی /اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2025ء)صوبائی دارالحکومت کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں اور ملک بھر میں مون سون کے نئے اسپیل کے بعد موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ منگل کو بھی جاری رہا ، شہر قائد میں صبح سویرے بارش کے بعد حبس کا زور ٹوٹ گیا، ملک بھر میں بارشوں کے بعد طغیانی اور سیلابی صورت حال رہی ۔تفصیلات کے مطابق منگل کی صبح شہر قائد کے مختلف علاقوں میں تیز بارش کا سلسلہ شروع ہوا، گلشن حدید، شاہ لطیف ٹاؤن، قائد آباد، لانڈھی، کورنگی، ڈیفنس، کلفٹن، آئی آئی چندریگر روڈ، کلب روڈ، شاہراہ فیصل، گلستان جوہر، گلشن اقبال، ایئرپورٹ، یونیورسٹی روڈ، موسمیات اور صفورا میں بادل برس پڑے۔

کراچی میں معمولی بارش کے بعد اسٹیڈیم روڈ، یونیورسٹی روڈ، صدر اور دیگر علاقوں میں سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں، یونیورسٹی روڈ پر نیوٹاؤن پولیس اسٹیشن کے اطراف سڑکوں پر فٹ پاتھ تک پانی جمع ہوگیا جبکہ جیل چورنگی تا پیپلز چورنگی سڑک پانی میں ڈوبنے کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سندھ کے بعض اضلاع میں بھی بارشوں کا آغاز ہوا، محکمہ موسمیات کی جانب سے دادو، بدین، حیدرآباد، شکارپور، کشمور، شہید بینظیر آباد، سانگھڑ، اسلام کوٹ، نگرپارکر، خیرپور، نوشہرو فیروز، لاڑکانہ، جیکب آباد، سکھر، گھوٹکی، تھرپارکر، عمرکوٹ، مٹھی، ٹھٹہ سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے،کوئٹہ شہر اور گردونواح میں بارش کے ساتھ ہی گرمی کی شدت میں کمی آگئی ،موسم خوشگوار ہوگیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹے کے دوران بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں مطلع ابر آلود رہنے کے علاوہ چند مقامات پر بارش کا امکان ہے۔اس دوران آواران، لسبیلہ اور خضدار میں چند مقامات پر تیز اور موسلادھار بارش بھی متوقع ہے۔بلوچستان کے ضلع کچھی میں موسلادھار بارش کے باعث کوئٹہ-سبی شاہراہ بند ہوگئی، حکام کے مطابق بی بی نانی کے مقام پر کوئٹہ سبی شاہراہ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر کچھی نے کہا کہ مسافر کوئٹہ سے سبی کے لیے سفر نہ کریں، کوئٹہ اور گرد و نواح میں ہلکی بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا، ہرنائی اور گردونواح کے علاقوں اور پہاڑی سلسلوں میں گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارش جاری ہے۔ندی نالوں میں سیلاب کے پیش نظر تمام محکموں کو الرٹ جاری کردیا گیا، ڈیرہ بگٹی میں بارش کے دوران ایف سی کے اہلکار نے عوام کو درپیش مشکلات کے وقت عوام کے ساتھ شانہ بشانہ موجود رہے اور ہر ممکن مدد فراہم کی۔

اس کے علاوہ بلوچستان کے شہروں خضدار، آواران، لسبیلہ، پسنی، گوادر، پنجگور، کیچ، شیرانی، پشین، قلعہ عبداللہ، ڈیرہ بگٹی، نصیر آباد، قلات، بارکھان، قلعہ سیف اللہ، ڑوب، موسیٰ خیل، مستونگ، لورالائی اور کوہلو میں بھی بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔بلوچستان میں مون سون بارشوں کے دوران 13 خواتین، 4 بچوں سمیت 22 افراد جاں بحق ہوئے، 28 جون سے اب تک صوبے میں بارشوں سے نقصانات کی پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم ای) بلوچستان نے رپورٹ جاری کر دی۔

پی ڈی ایم اے بلوچستان کے مطابق اموات سیلابی ریلے میں بہنے، ڈیم میں ڈوبنے، دیوار، چھت اور آسمانی بجلی گرنے سے ہوئیں، حادثات میں 2 خواتین سمیت 11 افراد زخمی ہوئے۔ی ڈی ایم اے کی جانب سے آگاہ کیا گیا کہ ڑوب میں سیلابی ریلے میں گاڑی بہہ جانے سے ایک بچہ اور 3 خواتین جاں بحق ہوئیں، زیارت میں 3 خواتین ڈیم میں ڈوب کرجاں بحق ہوئیں۔موسیٰ خیل اور کوہلو میں کرنٹ لگنے سے 2 بچے جاں بحق ہوئے، لسبیلہ اور لورالائی میں دیوار گرنے سے 2 افراد کی ہلاکتیں ہوئیں، خضدار میں دیوار گرنے اور سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے 3 بچوں سمیت 6 افراد جاں بحق ہوئے۔

دکی میں 4 بچیاں سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے جان کی بازی ہار گئیں، ہرنائی میں چھت گرنے سے 2 بچے جاں بحق ہوئے۔مون سون بارشوں سے 83 گھروں کو نقصان پہنچا، 14 گھر مکمل تباہ اور 69 کو جزوی نقصان پہنچا، مون سون بارشوں سے 357 سولر پینل تباہ ہوگئے۔مون سون بارشوں سے 4 سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچا، ضلعی انتظامیہ کے مطابق قلات میں شدید طوفانی بارشوں نے پندران کے علاقے میں تباہی مچادی۔

پندران میں سیلابی صورتحال کے باعث پانی گھروں میں داخل ہوگیا، جس کے باعث متعدد رہائشی مکانات و اسکولوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔خیبرپختونخوا حکومت نے بونیر میں سیلاب سے جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو معاوضوں کی فراہمی شروع کردی، صوبائی وزیر کھیل سید فخر جہان نے بیشونئی میں شہدا کے ورثا کو معاوضے کے چیکس تقسیم کیے۔صوبائی وزیر سید فخر جہان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے اعلان کے مطابق فی شہید 20 لاکھ روپے معاوضہ دیا جارہا ہے، وزیراعلیٰ نے اپنا وعدہ پورا کیا، شہدا کے ورثا کو معاوضوں کی فراہمی شروع کردی گئی ہے۔

ڈپٹی کمشنر بونیر کاشف قیوم کے مطابق ضلع میں سیلاب سے 218 مصدقہ اموات واقع ہوئی ہیں، منگل تک تمام شہدا کے ورثا کو معاوضے کی رقوم فراہم کر دی جائیں گی۔دوسری جانب بونیر پولیس نے سیلاب زدہ علاقے کے تباہ شدہ گھر سے کمسن بچے کو بچا لیا ہے، پولیس کے مطابق کوٹ گوکند میں ایک ہی خاندان کے 9 افراد سیلاب میں جاں بحق ہوئے تھے، 9 سالہ بچی اسلام اس خاندان کی واحد زندہ بچ جانے والی بچی ہے۔

سوات اور مالاکنڈ میں سرکاری اور نجی اسکول ایک ہفتے کے لیے بند کردیے گئے۔انتظامیہ کی جانب سے سوات اور مالاکنڈ میں سرکاری اور نجی اسکول بند رکھنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔نوٹی فکیشن کے مطابق اسکول بند رکھنے کا فیصلہ بارشوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے، سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے سرکاری اور نجی اسکولز 25 اگست تک بند رہیں گے۔

صوابی کی تحصیل ٹوپی کے متعدد علاقوں میں طوفانی بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے بعد پاک فوج اور فرنٹیئر کور نارتھ کی امدادی ٹیموں نے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری رکھا ہوا ہے۔متاثرہ علاقوں ڈلورائیم سرکوئی اور بادہ میں پاک فوج اور فرنٹیئر کور نارتھ نے ہنگامی بنیادوں پر کاروائیاں شروع کر دی ہیں۔بونیر، شانگلہ اور سوات کے مختلف علاقوں میں بھی پاک فوج کا ریسکیو آپریشن جاری ہے، انجینئرنگ کور کے دستوں نے متاثرہ علاقوں کو ملانے والی متعدد رابطہ سڑکیں کھول دی ہیں۔

پاک فوج کے ڈاکٹرز نے متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپ بھی لگا لیا، جہاں مفت ادویات تقسیم کی جا رہی ہیں۔متاثرہ خاندانوں کو ضروری اشیا کی فراہمی بھی کی گئی، جن میں راشن اور بستر سمیت اشیائے ضروریہ شامل ہیں۔خیبرپختونخوا حکومت نے سیکریٹری بلدیات، الیکشن و دیہی ترقی ثاقب رضا اسلم کو مالاکنڈ ڈویڑن میں حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب کے بعد ریلیف و بحالی کے کاموں کی نگرانی کے لیے 10 دن کی مدت کے لیے ذمہ داریاں سونپ دی ہیں۔

سرکاری اعلامیے کے مطابق ثاقب رضا اسلم متاثرہ علاقوں میں جاری ریلیف سرگرمیوں کی براہ راست نگرانی کریں گے، وہ محکمہ بلدیات، الیکشن و دیہی ترقی، مواصلات و تعمیرات، آبپاشی اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے محکموں کی ریلیف سرگرمیوں کی نگرانی کریں گے۔ثاقب رضا اسلم سیلاب سے متاثرہ انفرااسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصانات کا ڈیٹا جمع کریں گے اور بحالی کے لیے جامع منصوبہ تیار کرنے کے عمل کو مربوط بنائیں گے، تاکہ متاثرہ عوام کو فوری اور مؤثر ریلیف فراہم کیا جاسکے۔

حکومتِ خیبرپختونخوا نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ متاثرہ عوام کی مدد اور انفرااسٹرکچر کی بحالی کے تمام ممکنہ اقدامات بروقت اور مکمل تعاون کے ساتھ کیے جائیں گے، سیکریٹری بلدیات ثاقب رضا اسلم نے باقاعدہ طور پر اپنے کام کا آغاز کر دیا ہے۔پاکستان میں مون کی شدید بارشوں اور شمالی علاقوں میں بادل پھٹنے سے سیلاب کے نتیجے میں اموات پر اقوام متحدہ، امریکا، چین، ایران اور سعودی عرب نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

امریکا کی جانب سے پاکستان میں سیلاب سے بڑی تعداد میں اموات اور تباہی پر تعزیتی بیان میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے متاثرین سیلاب سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ ہماری دعائیں ان لوگوں کے ساتھ ہیں، جن کے عزیز بچھڑ گئے۔ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ سیلاب کے تباہ کن اثرات جھیلنے والوں کے لیے دعاگو ہیں۔چین نے پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں اور جانی مالی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ سیلاب سے جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں سے گہری ہمدردی ہے، یقین ہے پاکستانی عوام اس آفت پر قابو پا کر جلد بحالی کی طرف آئیں گے۔ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ چینی وزیر خارجہ وانگ ڑی نے اپنے پاکستانی ہم منصب اسحٰق ڈار سے تعزیت بھی کی ہے۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات