ڈرون کا امریکی مسافر طیارے سے ٹکرانے کا انکشاف،ڈیڑھ ماہ کے بعد بھی ڈرون اڑانے والے کا پتہ نہ چلایا جا سکا

اتوار 11 مئی 2014 07:44

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11مئی۔2014ء)امریکا کی فیڈرل ایوی ایشن انتظامیہ نے انکشاف کیا ہے کہ ماہ مارچ کے دوران امریکی فضائی کمپنی کے ایک طیارے سے ریموٹ کنٹرول کی مدد سے اڑایا جانے والا ڈرون طیارہ ٹکرا گیا تھا۔العربیہ ٹی وی کے مطابق ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ فلوریڈا ائیر پورٹ کے قریب 22 مارچ کو پیش آیا ہے۔جب یو ایس ائیر ویز کا پچاس نشستوں والا سی آر 200 جیٹ شمالی کیرولینا سے تلہاسی کی طرف محو پرواز تھا، جب طیارہ فلوریڈا پہنچا تو ڈرون اس کے بہت قریب آ گیا۔

اس ڈرون کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ یہ سات سو میٹر کی بلندی پر اڑ رہا تھا۔ ڈرون کی طرف سے یہ قانون کی خلاف ورزی تھی، کیونکہ قانون کے تحت ضروری ہے کہ جب ڈرون ائیر پورٹ کے ارد گرد ہو تو پہلے سے ایوی ایشن کے متعلقہ حکام کو اطلاع کی جائے۔

(جاری ہے)

حکام کے مطابق فیڈرل ایوی ایشن حکام نے اس واقعے کی تحقیقات کی ہیں، لیکن ابھی تک ڈرون اڑانے والے آپریٹر کا سراغ نہیں لگایا جا سکا ہے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ ایوی ایشن کے حکام میں 22 مارچ کے بعد پہلی مرتبہ سان فرانسسکو میں ایک تقریر کے دوران انکشاف کیا ہے۔اس بارے میں ائیر لائن کے پائلٹ کا کہنا ہے کہ '' کہ ڈرون طیارے کے اس قدر قریب آ گیا تھا کہ وہ یقینا ٹکرایا تھا۔'' کہا گیا ہے کہ متعلقہ حکام نجی طور پر اڑائے جانے والے ڈرون طیاروں کے حوالے معاملات کو بہتر بنائے جانے کی ضرورت محسوس کی جانے لگی ہے۔

متعلقہ عنوان :