ملتا ن میں تخریب کاری کا منصوبہ ناکام، ملتان شہر سے کالعدم تحریک طالبان اور لشکر جھنگوی سے تعلق رکھنے والے پانچ مبینہ دہشتگردوں گرفتار ،بھاری مقدار میں اسلحہ و باروی مواد برآمد ، پکڑے جانے والے مبینہ دہشتگرد سنٹرل جیل ملتان اور حساس اداروں کو ٹارگٹ کرنا چاہتے تھے، اسلحہ بارود کے علاوہ نقشہ جات اور کمپیوٹرز بھی برآمد ہوئے ہیں، ہزارہ اور پشاور میں ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث رہے ہیں،آر پی او ملتان، ملزمان کا تعلق قاری عمران گروپ سے ہے جو شمالی وزیرستان میں بیٹھ کر دہشتگردی آپریشنز کی کمانڈ کرتا ہے، پریس کانفرنس

اتوار 11 مئی 2014 07:37

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11مئی۔2014ء) ملتان پولیس نے حساس ادارو ں کے تعاون سے ملتان شہر سے کالعدم تحریک طالبان اور لشکر جھنگوی سے تعلق رکھنے والے پانچ مبینہ دہشتگردوں کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے بھاری تعداد میں اسلحہ ، بارود ، ڈیٹو نیٹرز ، مختلف نقشہ جات ، ہینڈ گرنیڈ ،کلاشنکوفیں اور بڑی تعداد میں گولیاں برآمد کرلی ہیں ۔ آر پی او ملتان کیپٹن ریٹائرڈ امین وینس نے ہفتے کی سہ پہر پولیس لائن ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آر پی او ملتان نے بتایا کہ ملتان سے پکڑے جانے والے مبینہ دہشتگرد سنٹرل جیل ملتان اور حساس اداروں کو ٹارگٹ کرنا چاہتے تھے ان کی ابتدائی انکشافات میں معلوم ہوا ہے کہ ملزمان کا تعلق قاری عمران گروپ سے ہے جو شمالی وزیرستان میں بیٹھ کر دہشتگردی آپریشنز کی کمانڈ کرتا ہے انہوں نے کہا کہ ان کا تعلق کالعدم تحریک طالبان اور کالعدم لشکر جھنگوی سے ہے انہوں نے کہا کہ پکڑے جانے ملزمان ناصر مظفر گڑھ سے ،عبدالحسیب کشمیر سے ،احمد رضوان ٹوبہ ٹیک سنگھ سے ، محمد امین مظفر گڑھ سے جبکہ سرفراز کا تعلق ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان کے پاس سے اسلحہ بارود کے علاوہ نقشہ جات اور کمپیوٹرز بھی برآمد ہوئے ہیں حساس اداروں نے ان کا وزیرستان اور کے پی کے تک پیچھا کیا ہے یہ ہزارہ اور پشاور میں ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ مبینہ دہشتگرد پنجاب میں مختلف دہشتگردی کی وارداتوں کا پروگرام بنارہے تھے گرفتاری کے وقت پولیس مقابلہ بھی ہوا تاہم پولیس نے ان کو قابو کرلیا ۔

انہوں نے کہا کہ تحفظ پاکستان بل کے تحت ان کیخلاف کارروائی اور ریمانڈ لیا جائے گا اس گروہ کے کے پی کے ، ہزارہ ڈویژن اور کشمیر میں بھی بہت سے لوگ بیٹھے ہیں جن کو پکڑا جائے گا ۔ حساس ادارے اس سلسلے میں کافی دنوں سے کام کررہے تھے اور آج وہ کامیابی سے ہمکنار ہوئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ایک جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم بھی مقرر کردی گئی ہے جس میں حساس اداروں اور پولیس کے لوگ شامل ہونگے اہم انکشافات کی توقع کی جارہی ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ گروہ اغواء برائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں بھی ملوث تھا تاہم حیدر علی گیلانی کے اغواء کے حوالے سے ان کے ملوث ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے ۔اس موقع پر سی پی او ملتان ایس ایس پی چوہدری سلطان گجر ، ایس ایس پی رینج کرائم کامران عادل ، ایس پی آپریشن شوکت عباس ، ایس پی سی رؤف خالد ، ایس پی کینٹ محمود الحسن اور ایس پی سی آئی ڈی ملک الیاس بھی موجود تھے ۔