صومالیہ میں دو لاکھ بچے غذائی قلت کا شکار ہیں ، اقوام متحدہ

بدھ 28 مئی 2014 06:55

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28مئی۔2014ء ) اقوام ِمتحدہ نے کہا ہے کہ صومالیہ میں دو لاکھ بچے غذائی قلت کا شکار ہیں اور اگر یونیسف کو فوری طور پر رقم فراہم نہ کی گئی تو قحط زدہ افریکی ملک میں جاری طبی سہولیات کی فراہمی بند اور لاکھوں بچت لقمہ اجل بن جائیں گے، میڈیا رپورٹ کے مطابق ترجمان کرسٹوف بولیرک نے بتایا ہے کہ 15کروڑ ڈالر کی اپیل کیے جانے کے بعداب تک یونیسف کو محض ایک کروڑ پانچ لاکھ ڈالر کا فنڈ فراہم کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

یہ اپیل افریقہ میں 30 لاکھ خواتین اور بچوں کو طبی سہولیات پہنچانے کے لیے دائر کی گئی تھی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر فنڈنگ نہ مہیا کی گئی تو یونیسف کو اگلے ایک ماہ کے اندر اندر افریقہ میں جاری طبی سہولیات کی فراہمی بند کرنا پڑے گی‘۔کرسٹوف بولیرک کا مزید کہنا تھا کہ صومالیہ میں پانچ برس یا اس سے کم عمر دو لاکھ بچے اس سال کے اختتام تک خوراک کی قلت کے باعث ہلاک ہو سکتے ہیں‘۔ واضع رہے کہ یونیسف صومالیہ میں طبی سہولیات کا 70 فی صد فراہم کر رہا ہے، جس میں ادویات، ٹیکے، سٹاف کی تنخواہیں اور ہسپتال کے جنریٹر چلانے کا خرچہ بھی شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :