سپریم کورٹ پی سی بی کو ملازمین کیخلاف کوئی بھی تادیبی کارروائی نہ کرنے کا حکم،ان کی حیثیت عدالت عالیہ کے جاری کردہ حکم کے مطابق ہی رکھی جائے،حکم،نجم سیٹھی کو عدالتی حتمی فیصلے تک چیئرمین پی سی بی کے طور پر کام کرنے کی اجازت، توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری

بدھ 28 مئی 2014 06:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28مئی۔2014ء)سپریم کورٹ نے پاکستان کرکٹ بورڈ( پی سی بی) ملازمین کی جانب سے چیئرمین کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست میں حکم دیا ہے کہ پی سی بی ملازمین کے خلاف کوئی بھی تادیبی کارروائی نہ کرے اور ان کی حیثیت عدالت عالیہ کے جاری کردہ حکم کے مطابق ہی رکھی جائے۔ عدالت نے نجم سیٹھی کو عدالتی حتمی فیصلے تک چیئرمین پی سی بی کے طور پر کام کرنے کی اجازت دے دی ہے جبکہ نجم سیٹھی کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر ان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت دو ہفتوں کے لئے ملتوی کر دی ہے ۔

جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے منگل کے روز کیس کی سماعت کرتے ہوئے بین الصوبائی رابطہ وزارت کی وکیل عاصمہ جہانگیر سے پوچھا کہ آپ ملازمین کے ساتھ کیا کرنا چاہتی ہیں۔

(جاری ہے)

اس پر عاصمہ نے کہا کہ ہمیں ملازمین کو بحال کرنے پر اعتراض نہیں ہے مگر اس کے اثرات اچھے نہیں ہوں گے ۔احمد رضا قصوری نے ملازمین کی جانب سے موقف اختیار کیا کہ نجم سیٹھی نے ملازمین کو برطرف کر کے عدالت عالیہ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی ہے اس لئے یہ توہین عدالت ہے اور ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے جس پرعاصمہ جہانگیر نے عدالت کو بتایا کہ پی سی بی نے ملازمین کو برطرف نہیں کیا بلکہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ذکاء اشرف کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن واپس لئے گئے تھے ۔

عدالت نے پی سی بی کو حکم دیا کہ ملازمین کی حیثیت عدالت عالیہ کے حکم کے مطابق برقرار رہے گی جبکہ تفصیلی فیصلہ آنے تک نجم سیٹھی چیئرمین پی سی بی کے طور پر کام جاری رکھیں گے مزید سماعت دو ہفتوں کے بعد ہوگی۔