
سیاست کے مزے،ابھی اور کتنے
منگل 14 اپریل 2020

مسز جمشید خاکوانی
جوڑ توڑ کی ابتدا یوں ہوئی کہ میاں شہباز شریف سعد رفیق کے ہاں گئے
ان سے مذاکرات کیے اور اس کے بعد خواجہ سعد رفیق چودھری پرویز الہی کے ہاں پہنچے اور ان سے مذاکرات کیے میاں شہباز شریف نے پنجاب حکومت اور وفاقی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کرنے اور حکومتیں گرانے کے لیے مذاکرات کا اختیار سعد رفیق کو دیا اور سعد رفیق نے ان کے نمائندہ کے طور پر سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہی اور چودھری شجاعت حسین سے مذاکرات کیے اب مذاکرات میں کس طرح کے ڈائیلاگ ہوئے یہی اصل پڑھنے کی چیز ہے
ویلکم ویلکم جی آیاں نوں خواجہ صاحب ! چودھری برادران نے سعد رفیق کا پر تپاک استقبال کیا اور انہیں مہمان خانے میں بٹھایا خاطر تواضح رسمی گفتگو ،حال احوال کے بعد کچھ یوں گفتگو ہوئی (ویسے میں بڑی سدھی بات کرتی ہوں اس لیے مجھے بڑا تجسس تھا یہ سیاسیے آپس میں لچھے دار باتیں کیسے کرتے ہونگے؟)
خواجہ سعد رفیق ،میاں برادران نے آپکے لیے سلام بجھوایا ہے
وعلیکم اسلام وعلیکم اسلام زہے نصیب
میاں برادران چاہتے ہیں کہ ہم آپ کے پرانے رفیق کار رہے ہیں اور مشکل وقت کے ساتھی بھی رہے ہیں تو کیوں نہ ہم دوبارہ یک جان ہو کر پی ٹی آئی کی حکومت کو گرانے کے لیے عملی جدو جہد کریں
چودھری پرویز الہی جی ما شا اللہ بہت اچھی بات ہے ایسے ڈائیلاگ تو ہوتے رہنے چاہیں سیاست میں راستے بند کرنا غلط عمل ہوتا ہے اگر کسی کے ساتھ کوئی اچھا برا ہو بھی جائے تو مٹی ڈال کر آگے بڑھنا چاہیے
سعد رفیق تو کیا میں میاں صاحبان کو فون کر کے خوشخبری دے دوں ؟آپ ہمارے ساتھ ملنے کے لیے تیار ہیں ؟
پرویز الہی اس میں خوشخبری دینے والی کون سی بات ہے ہم تو ہر اچھے بھلے وقت میں آپ لوگوں کے ساتھ ہی کھڑے ہیں
سعد رفیق نہیں جی میرا مطلب ہے کہ ہم پی ٹی آئی کی پنجاب حکومت اور وفاقی حکومت مل کر گرائیں
چودھری پرویز الہی کیوں نہیں جناب اگر آپ ایسا چاہتے ہیں تو ہم اس کے لیے تیار ہیں
خواجہ سعد رفیق تو پھر میں میاں صاحب کو بتا دوں ؟پرویز الہی ،وہ میاں صاحب کو تو علم ہی ہے کہ ہم ان کے ساتھ چلنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے آپ پہلے یہ بتائیں میاں صاحبان نے نئی حکومت بنانے کے لیئے آپ کوکیا تجاویز دی ہیں ؟
سعد رفیق ،جناب یہ بھی کوئی پوچھنے کی بات ہے ہم مل کر حکومت گرائیں گے اور میاں محمد نواز شریف وزیر اعظم پاکستان (اللہ نہ کرے ) اور شہباز شریف پنجاب کے وزیر اعلی ہونگے (اللہ بچائے)اگر میاں نواز شریف واپس نہ آ سکے (اللہ کرے)تو میاں شہباز شریف وزیر اعظم پاکستان ہونگے اور میاں حمزہ شریف وزیر اعلی پنجاب ہوں گے (یا اللہ معاف کر دے )چودھری پرویز الہی تو ہمارے لیے کیا حکم ہے ؟
سعد رفیق وہ جی آپ ہمارے ساتھ مل کر حکومت گرائیں
چودھری پرویز الہی ،برخوردار یہ تو آپ دیکھ ہی رہے ہو کہ اس وقت نہ میں جیل میں ہوں نہ مونس الہی جیل میں ہے چودھری شجاعت حسین اور باقی سب لوگ بھی اپنا اپنا کام بخوبی کر رہے ہیں سپیکر کے روپ میں میں پنجاب کا ڈی فیکٹو وزیر اعلی ہوں اور وفاقی وزارتوں میں بھی حصہ بقدر جثہ کا مالک ہوں میرا سوال یہ ہے کہ جب حکومت تبدیل ہو جائے گی اور ہم آپ کے ساتھ مل کر کام کریں گے توہمارے لیے کیا کردار منتخب کیا گیا ہے ؟
سعد رفیق وہ جی وہ تو میاں صاحبان ہی فیصلہ کریں گے نا پرویز الہی تو کیا میاں صاحب نے آپ کے ساتھ کوئی خاکہ ڈسکس نہیں کیا ؟ کہ آئیندہ آنے والی سیاست میں ہمارا کیا کردار ہو گا ؟سعد رفیق جی وہ میں تو جلد بازی میں بھول گیا اور آپ جانتے ہیں میری کیا اوقات ہے
کہ میں میاں شہباز شریف سے پوچھ سکتا کہ وہ بدلے میں آپ کو کیا دے سکتے ہیں ؟وہ میرے خیال میں آپ کو اسلام کی خدمت کے لیے منتخب کیا جائے گا اور ال ذولفقار تنظیم جس نے آپ کے والد محترم کا قتل کیا تھا اس کی سر کوبی کی زمہ داریاں آپ کو سونپی جائیں گی ۔
(جاری ہے)
پرویز الہی بھئی وہ بھٹو صاحب اور بے نظیر بھٹو تو جنت مکانی ہو گئیں میر مرتضی بھٹو بھی اس دنیا میں نہیں رہے اور آپ کو تو یہ یاد ہی ہوگا کہ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے ہمارا بہت پیار محبت کا رشتہ ہے آپ یہ بتائیں نئی انتظامیہ میں کیا کیا اختیارات اور کون کون سی پوزیشن دی جائے گی ؟
سعد رفیق وہ جی سپیکر پنجاب اسمبلی کے لیے تو رانا محمد اقبال خان صاحب سے وعدہ کیا ہوا ہے ،تو ایکسائز کی وزارت خواجہ آصف نہیں چھوڑے گا پیٹرولیم اور بجلی پانی کی وزارت پر داماد اول کی نظر ہے
وہ آپ ہمارے نظریاتی حلیف ہیں آپ تو ہمارا خدا واسطے ساتھ دیں گے نا
چودھری پرویز الہی اچھا پنجاب کی حد تک تو ہم مان لیتے ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ مل جائیں تو پنجاب حکومت گرا کر آپ کو وزیر اعلی بنوا سکتے ہیں وفاق کے لیے آپ نے کیا سوچا ہے ؟
خواجہ سعد رفیق وہ جی وفاقی حکومت میں نواز شریف وزیر اعظم ہونگے یا شہباز شریف اور باقی وزارتیں محترمہ مریم نواز شریف ،پرویز رشید اور مریم اورنگ زیب ملکر چلائیں گے
چودھری پرویز الہی ،خواجہ صاحب آپ بھول رہے ہیں کہ وفاق میں ہم اور آپ مل بھی جائیں تو اکثریت نہیں بنتی اکثریت بنانے کے لیے ہمیں پیپلز پارٹی کی مدد کی ضرورت ہو گی تو کیا آپ لوگوں نے سوچا ہے پیپلز پارٹی کو کیا دیں گے؟خواجہ سعد رفیق ،وہ میاں صاحب نے مجھے بتایا تھا کہ آصف علی زرداری کو وہ لاہور مال روڈ پر گھسیٹا کریں گے
پرویز الہی خواجہ صاحب آپ کے پاس ہمیں دینے کے لیے ایسا کیا ہے کہ ہم اپنی مستحکم پوزیشن کو چھوڑ کر اور آصف علی زرداری اپنی مضبوط سندھ حکومت کو چھوڑ کر آپ کے ساتھ ایک نیا ایڈ ونچر کریں ؟سعد رفیق وہ جی آپ کو تو علم ہے مجھے تو میاں صاحب نے پیغام دیا تھا میں پیغام لے کر آپکے پاس آ گیا ،پرویز الہی خواجہ صاحب آپ کو یاد ہے جب آپ جیل چلے گئے تھے تو شریف خاندان نے نہ آپ کو پوچھا نہ آپ کے خاندان کا حال پوچھا نہ ہی عدالت میں آپ کی کوئی مدد کی
سعد رفیق وہ جی سچی بات تو یہی ہے کہ میں آج آپ کے پاس حاضر ہوا تھا آپ کا شکریہ ادا کرنے کے لیے اگر آپ نہ ہوتے تو یقینی طور پر میرے خاندان کا میرے بچوں کا کوئی پرسان حال نہ ہوتا میں نے تین روز قبل آپ سے وقت اسی شکریہ ادا کرنے کے لیے مانگا تھا کہ میں روبرو پیش ہو کر شکریہ ادا کروں کہ آپ ہمیشہ بڑے بھائیوں کی طرح برے وقت میں میرے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں ،پرویز الہی ،نہیں یار آپ کو ابھی تک سمجھ نہیں آئی کہ شریف خاندان انتہائی گھٹیا خاندان ہے یہ برے وقت میں کسی کے ساتھ کھڑے نہیں ہوتے سعد رفیق وہ جی اس بات کا مجھ سے زیادہ کس کو خبر ہے ؟پرویز الہی تو خواجہ صاحب میرے پاس آپ کے لیے ایک بڑی ہینڈ سم آفر ہے سعد رفیق او لعنت بھیجیں جی وہ شہباز شریف آج صبح ہی آ گیا تھا اس نے مجھے پیغام دے دیا تو میں نے آپ سے بات کر لی ورنہ میں تو اپنی ذاتی حیثیت میں آیا تھا آپ حکم فرمائیں میرے لیے میں آپ کا برخوردار ہوں آپ کی اولاد ہوں چھوٹا بھائی ہوں اور میں ہمیشہ آئیندہ زندگی میں آپ کے زیر سایہ کام کرنے کا متمنی ہوں
پرویز الہی تو خواجہ صاحب آپ تیار ہو جائیں آج کے بعد آپ ہمارے چھوٹے بھائی ہیں آپ کے لیے کچھ کرتے ہیں چلیں چائے آ گئی ہے چائے پیتے ہیں !
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
مسز جمشید خاکوانی کے کالمز
-
صرف خواب دیکھنے والے
اتوار 12 دسمبر 2021
-
ہمیشہ ہی نہیں رہتے چہرے نقابوں میں
منگل 9 نومبر 2021
-
افغانستان کل اور آج
ہفتہ 10 جولائی 2021
-
ان آنکھوں نے کیا کیا دیکھا
ہفتہ 12 جون 2021
-
مریم نواز کو ہر بات میں جلدی کیوں ہوتی ہے
بدھ 7 اپریل 2021
-
کیا سٹیٹ بینک آئی ایم ایف کے حوالے کیا جا رہا ہے
منگل 30 مارچ 2021
-
ہائے اللہ یہ تو کتابیں تھیں
ہفتہ 13 فروری 2021
-
دھیرے دھیرے اب وہ مقام آگیا
بدھ 3 فروری 2021
مسز جمشید خاکوانی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.