Live Updates

مسلم لیگ ن نے اپنے قول و فعل سے ثابت کیا ہے کہ وہ عدالتی نظام کا مکمل احترام کرتی ہے ، آئندہ عام انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہونگے ، وفاقی وزرا خواجہ محمد آصف اور احسن اقبال کی پریس کانفرنس

جمعہ 14 اکتوبر 2022 23:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اکتوبر2022ء) وفاقی وزرا خواجہ محمد آصف اور احسن اقبال نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف، محمد نواز شریف ، مریم نواز اور حمزہ شہباز سمیت پوری مسلم لیگ ن نے اپنے قول و فعل سے ثابت کیا ہے کہ وہ عدالتی نظام کا مکمل احترام کرتی ہے ، منی لانڈرنگ کے کیسز میں وزیراعظم شہباز شریف ، حمزہ شہباز نہ صرف پاکستان کی عدالتوں سے بری ہوئے بلکہ برطانیہ کی این سی اے نے انھیں باعزت بری کیا ہے ، آئین کے مطابق آئندہ عام انتخابات مقررہ وقت پر ہی ہونگے ، وفاق میں کامیاب تحریک عدم اعتماد کے بعد جب بھی ضرورت ہوئی پنجاب ، کے پی کے ، آزادجموں و کشمیر اسمبلیوں میں تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی ۔

وہ جمعہ کو پریس کانفرنس سےخطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب ، معاونین خصوصی مصدق ملک اور عطاتارڑ بھی ان کے ہمراہ تھے ۔وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ وزیراعظم کے دورہ قازقستان میں وفاقی کابینہ کے دیگر اراکین کے ساتھ میں بھی ان کے ساتھ تھا، گذشتہ 3 سے چار ماہ میں وزیراعظم کی 40 سے زائد سربراہان مملکت کے ساتھ ملاقات ہوئی ہے، گذشتہ تین سال میں تکبر اور خودپرستی کاجو عالم تھا وزیراعظم کی ملاقاتوں سے وہ ختم ہوا ہے ۔

مختلف ممالک کے وزراعظم اور صدور کے ساتھ بھی شہباز شریف کی تین سے چار ملاقاتیں ہوئی ہیں، اس کاخوشگوار اثر پڑا ہے ، جہاں جہاں تعلقات متاثر تھے وہ بحال ہوئے ہیں ۔ برادر ممالک ، جی سی سی ممالک، وسطی ایشیائی ریاستوں ، امریکہ ، برطانیہ اور چین کی قیادت سے ملاقاتیں ہوئی ہیں ، تمام ممالک کے ساتھ تعلقات آگے بڑھ رہے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف کے تمام دورے کامیاب رہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف، حمزہ شہباز شریف اور اس سے پہلے مریم نواز کی بریت پر مختلف اطراف سے کچھ سوالات اٹھائے گئے ، شہباز شریف ہوں ، نواز شریف ہوں ، مریم نواز یا حمزہ شہباز ہوں ، گزشتہ 4 ،5سالوں میں ہم نے اپنے قول و فعل سے ثابت کیا کہ پاکستان کے عدالتی نظام کی خلاف ورزی نہیں کرنا چاہتے ، نہ کی ہے اور نہ کرنا چاہتے ہیں ان کا احترام کرتے ہیں ، جے آئی ٹی میں محمد نواز شریف کے پیش ہونے سے لیکر اب تک وزیراعظم کی حیثیت سے شہباز شریف عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں ، عدالتوں نے ہی ان کی بریت کے فیصلے دیئے ہیں ،یہ دفتروں میں بیٹھ کر گوگی کی طرح کے فیصلے نہیں تھے ، نہ ہی احتساب کے ادارےکو تالے لگائے گئے ، مالم جبہ ، بلین ٹری منصوبے پر تحقیقات بند نہیں ہوئی ، ہم پورےعمل سے گزرے ہیں ، اس عمل کے دوران ہم قید ہوئے، ضمانتیں ہوئیں ، عمران خان رل رہا ہے جب اپنے بندے پکڑے جاتے ہیں تو ایسی باتیں کرتے ہیں تو وہ لوگ بعد میں میڈیا کے سامنے آکر بات کرنے کے قابل بھی نہیں رہتے ۔

انہوں نے کہا کہ اس عمل پر تنقید کرنا اور یہ کہنا کہ فلاں نے فون کیا تو فیصلہ ہوا ہے ،یہ وہ ہی شخص ہیں جنہوں نے سب سے پہلے ذوالفقار علی بھٹو کو چھوڑا ، 1977 میں ایک دھاندلی زدہ الیکشن میں وہ ایم پی اے بنے تھے ، ان لوگوں کی اصلیت یہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے سامنے 200 پیشیاں نواز شریف نے بھگتیں ،اتنی ہی مریم نواز نے بھی بھگتیں ، کاش ان عہدوں پر فائز لوگ بھی ایسے ہی احترام کریں جیسے ہم نے احترام کیا ہے ،احسن اقبال کی بریت اس کی گواہی ہے، ہم قانون اور عوام کی نظروں میں سرخرو ہوئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ایل پی جی کے کوٹے لینے والوں کی اصلیت سب جانتے ہیں، اپنی خواہشات پر قابو رکھنا پڑتا ہے ، ایل پی جی کوٹے میں ان شخص کی اہلیہ کا نام تھا ۔ انہوں نے کہا کہ 190 ملین پائونڈ برطانیہ سے پاکستان منتقل ہوا یہاں پر اس پیسے کو ہضم کرنے کے لئے عمران خان نے ایک بند لفافے میں کابینہ سے منظوری لی تھی ، اس گنا ہ کے ذمہ دار یہ سب لوگ ہیں ،اس کےبدلے میں سوہاوہ میں عمرا ن خان نے ڈاکہ ڈالا ، عمران خان کا ماٹو مجھے نوٹ دکھائو میرا موڈ بنے ،اسکے علاوہ کوئی ماٹو نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اول و آخر سوائے مال بنانے، نالائقی کی آخری حد پر بات کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسی وزیراعظم آفس میں عمران خان کہتے تھے کہ میں اور جنرل قمر جاوید باجوہ ایک پیج پر ہیں ، ہر فیصلہ پنڈی کی حمایت سے ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے کیسز میں وزیراعظم شہباز شریف ، حمزہ شہباز نہ صرف پاکستان کی عدالتوں سے بری ہوئے بلکہ برطانیہ کی این سی اے نے انھیں باعزت بری کیا ہے ، آج بھی براڈ شیٹ کے پیسوں کا پتہ نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ آئین کے مطابق اپنے وقت پر انتخابات ہوں گے ،اگر قبل از وقت الیکشن کا فیصلہ بھی کیا تو وہ بھی اتحادی حکومت کا ہی فیصلہ ہوگا ،آئین وقت سے قبل انتخاب کی اجازت دیتا ہے لیکن دور دور تک ایسا کچھ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینا ہمارے اوپر قرض ہے ،عوام مشکل سے گزر رہے ہیں ،ان شااللہ حالات جلد بہتر ہونگے ۔

انہوں نے کہا کہ ایک شخص جسکی سیاسی قدر نہیں ہے اسے زبردستی سیاسی طور پر زندہ کرنادرست بات نہیں ہے ، جہاں آرمی چیف کا نام لیا اس پر ضرور کارروائی ہوگی ، اس کا حق رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری اعتراز احسن اپنی طرف توجہ مرکوز کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو ہمیشہ ناکام رہتے ہیں ، اس شخص کی کیا ساکھ ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 2008 میں عدلیہ بحالی تحریک کے نتیجے میں قانون سازی کی گئی ، ہمارے منشور میں بھی تھا اور کوشش بھی تھی کہ ججز کی تقرری پارلیمنٹ کے پاس آجائے ، امریکہ سمیت بہت سے ممالک میں ایسا ہو رہا ہے ۔

اگر کسی موقع پر پارلیمنٹ سمجھے گی تو اس پر ترمیم کر سکتی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ فرض کر لیں کہ ایک ہی شخص 8 نشتوں پر الیکشن جیت گئے تو دوبارہ ضمنی الیکشن ہوتے رہیں گے؟ انہوں نے کہا کہ جب بھی ضرورت محسوس ہوئی پنجاب ، کے پی کے ، آزادجموں کشمیر اسمبلیوں میں تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی ، وفاق میں ہم نے کامیاب تحریک عدم اعتماد لائی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری کا عمل عوامی سطح پر زیر بحث نہیں ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ جون ،جولائی ،اگست میں پاک فوج کی 7 افسروں سمیت 53 جوان شہید ہوئے ہیں، افواج جب قربانیاں دے رہی ہیں ، کے پی کے حکومت کرنے والی جماعت کے سربراہ سوائے ہیلی کاپٹر استعمال کرنے اور افواج کے خلاف ہرزہ سرائی کے علاوہ کچھ نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی پر بات کرنا الگ بات ہے لیکن اب تو ذاتیات پر باتیں کی جارہی ہیں ، اس سے زیادہ گھٹیابات نہیں ہوسکتی ۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈ یا طوفان بدتمیزی بھی اسی شخص کے گھر سے نکلا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سوات میں لاکھوں لوگ امن کے لئے باہر نکلے ہیں ، عوام میں اب بھی حوصلہ اور ہمت ہے۔اس حوالے سے وفاقی حکومت اپنی ذمہ داری پوری کریگی ۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے سوا تین کروڑ لوگ سیلاب میں پھنسے ہوئے ہیں ،کے پی کے کی حکومت یا وہاں کی حکمران جماعت نے اس معاملے پر کچھ نہیں کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف ممالک کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں، فرانس کے صدر نے ڈونر کانفرنس کی پیشکیش کی ہے ، یہ بہت بڑی کامیابی ہے ، امریکہ ،سیکا کانفرنس سمیت پوری دنیا میں مشکل کی اس گھڑی ہمارے ساتھ کھڑی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ شہباز شریف نے پاکستان کا کیس ہرفورم پر پیش کیا ۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا کہ عام انتخابات کوئی میانوالی ضلع کونسل کی طرز کا نہیں، اس وقت سندھ، بلوچستان میں سیلاب متاثرین کی آباد کاری اور بحالی کے چیلنج کی وجہ سے اگلے 6 سے 8 ماہ تک عام انتخابات کا تصور نہیں کیا جا سکتا، عمران خان پتھر دل ہے، باہر سے آنے والے لوگ متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے ہم سے ملے ہیں وہ انتہائی افسردہ ہیںِ، ان علاقوں میں الیکشن کا انعقاد ناممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل میں یہ مطالبہ رکھا گیا تھا کہ عام انتخابات نئی مردم شماری کی بنیاد پر ہونے چاہئیں، نئی مردم شماری کے نتائج کے بعد نئی حلقہ بندیوں کیلئے چار ماہ درکار ہوں ، جولائی 2023 میں نئی حلقہ بندیوں کا کام الیکشن کمیشن بمشکل مکمل کر پائے گا، اگست 2023 میں موجودہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ آئینی مدت کے علاوہ انتخابات کے قبل ازوقت انعقاد کا کوئی آپشن اس وقت نہیں ہے، عمران خان کی تحریک کا مقصد الیکشن نہ ہوں، یہ کسی اور مقصد کیلئے کام کر رہا ہے جس میں یہ ناکام ہوا بھی ہے اور مزید ہو گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات