لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 06 جون 2025ء ) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے ذمہ دار ہیں، ٹرمپ نے امن کے بجائے جنگ کو اہمیت دی اور غزہ میں فلسطنیوں کی نسل کشی و اسرائیل کی حمایت کے لیے اقوام متحدہ میں جنگ بندی کی قرار داد کو ویٹو کیا، ان کو امن کا داعی قرار دینا ذہنی غلامی اور ذہنی بیماری ہے، بھارت کو شکست دینے کے بعد پاکستان کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل مسلم ممالک اور ہمارے ہم خیال ممالک کے حکمرانوں اور فوجی سربراہوں کا اجلاس بلائیں اور غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانے کے لیے واضح اور دو ٹوک پیغام دیں، معیشت کی بہتری اور مہنگائی پر قابو پانے کے تمام حکومتی دعوے آہستہ آہستہ ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، مصنوعی بنیادوں پر اعداد و شمار سے معیشت کبھی بہتر نہیں ہو سکتی جب عام آدمی اور تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس بڑھے گا اور جاگیرداروں کو چھوٹ ملے گی، جب ایوان صدر، وزیر اعظم ہاؤس، گورنر ہاؤس اور وزرائے اعلیٰ ہاؤسز کے اخراجات کا بجٹ بڑھ رہا ہو اور حکمران عوام سے قربانی دینے کی باتیں کریں تو معیشت اور عوام کی حالت کیسے بہتر ہوسکتی ہے؟ اس سال بھی تنخواہ دار طبقے نے 499 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرایا جبکہ جاگیردار طبقے نے چار، پانچ ارب سے زیادہ ٹیکس جمع نہیں کرایا، ہمارا مطالبہ ہے کہ ایک لاکھ 25 ہزاز ماہانہ تنخواہ والے کو ٹیکس سے استشنیٰ دیا جائے، بجلی کی قیمتوں میں کمی مستقل بنیادوں پر کی جائے، بجلی کی پیداواری لاگت کے حساب سے عوام سے بل وصول کیے جائیں اور بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کی جائے، پیپلز پارٹی 17سال سے سندھ میں حکومت کر ہی ہے، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے مل کر کراچی کو تباہ و برباد کیا۔
(جاری ہے)
کے الیکٹرک کا تحفہ دیا، تعلیم اور ٹرانسپورٹ تباہ کی، کراچی کی آبادی کم کی، فارم 47کے ذریعے مستردشدہ لوگوں کو مسلط کروانے والے جب تک ہوش کے ناخن نہیں لیں گے کراچی کے حالات بہتر اور مسائل حل نہیں ہوں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفرخان،نائب امیرکراچی واپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ،سیکرٹری کراچی توفیق الدین صدیقی، رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق، سیکریٹری اطلاعات جماعت اسلامی کراچی زاہد عسکری، کے الیکٹرک کمپلنٹ سیل کے انچارج عمران شاہد بھی موجود تھے۔
حافظ نعیم الرحمن نے پوری امت مسلمہ کو عید الاضحیٰ اور حجاج کرام کو حج کی سعادت حاصل کرنے پر مبارکباد پیش اور اور کہا کہ اس دفع پاکستان کے 67ہزار عازمین کے لیے ایک بڑی تکلیف کا پہلو رہا کہ وہ بد انتظامی و نا اہلی کی وجہ سے حج کی سعادت حاصل کرنے سے محروم رہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ کے فور منصوبہ جو نعمت اللہ خان نے شروع کیا تھااس وقت 22سے 25ارب روپے کا تھا آج وہ 200 ارب کا ہوچکا ہے، کراچی میں لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں جو پانی دستیاب ہے وہ بھی مافیاز کے ہاتھ میں ہے،ٹینکر مافیاکا راج ہے اور یہ سارا دھندا پیپلز پارٹی کے زیر سایہ چل رہاہے، ایم کیو ایم او رپیپلز پارٹی نے کراچی کو کچھ نہیں دیا، کراچی منی پاکستان ہے، کراچی کی معیشت چلتی ہے تو پورے پاکستان کی معیشت چلتی ہے، کے الیکٹرک اہل کراچی پر ایک مستقل عذاب بنی ہو ئی ہے، اس شدید گرمی اور حبس کے موسم میں اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے کی بجلی کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، چند بجلی چور وں کو پکڑنے کے بجائے پوری پوری آبادیوں کی بجلی بند کردی جاتی ہے، جو لوگ بجلی کے بل اداکرتے ہیں ان کا کیا قصور ہے؟ وہ کیوں بجلی سے محروم ہیں، عدالتی فیصلوں کے مطابق اگر ایک آدمی بھی بجلی کا بل ادا کررہا ہے تو آپ وہاں کی بجلی نہیں کاٹ سکتے، جن کے ذمے 71کروڑ روپے کے بل ہیں ان کی بجلی نہیں کٹی ہوئی اور غریب لوگوں کی بجلی کاٹ دی جاتی ہے، جماعت اسلامی کے علاوہ کوئی بھی جماعت کے الیکٹرک کے خلاف نہیں بولتی، کے الیکٹرک سب کونوازتی ہے،ایم کیوایم،پیپلز پارٹی،ن لیگ، پی ٹی آئی سب نے اپنے پنے ادوار میں کے الیکٹرک کو سپورٹ کیا ہے اور آج یہ کراچی میں ایک مافیا بن چکی ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ امریکہ کی تاریخ رہی ہے اس نے ویتنام، عراق، ہیروشیما،ناگاساکی، افغانستان میں انسانوں کاقتل عام کیا ہے اور اس وقت بھی اسرائیلی دہشت گرد ی کا سب سے بڑا حامی امریکہ ہے، جس وقت امریکہ یہ قرارداد ویٹو کررہا تھا اس وقت ہمارے وزیر اعظم ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کا داعی قراردے رہے تھے، ہمارے حکمران یہ سمجھتے ہیں کہ اگر ہم امریکہ کو خوش رکھیں گے تو ہمارے اقتدار کو دوام ملے گا، حتی کہ ہماری اپوزیشن نے بھی شہباز شریف کی مذمت نہیں کی،اب تک فلسطین میں تقریباً60ہزار لوگ شہید ہوچکے ہیں، کل اسرائیل نے غزہ ہسپتال میں بم پھینک کر 4 صحافیوں سمیت 43افراد کوشہید کردیا، 7اکتوبر 2023سے آج تک پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتوں نے اسرائیل کے خلاف اور امریکہ کے مذمت میں کوئی مظاہرہ نہیں کیا، دنیا کی ہرچیز پر ٹویٹ جاری ہوتے ہیں لیکن امریکہ کی مذمت میں ایک ٹویٹ بھی جاری نہیں ہوتا، ویسے تو پوری دنیا میں جمہوریت کا راگ الاپا جاتا ہے لیکن 14ممالک ایک طرف ہوں اور ایک ملک آکر ویٹو کردے یہ کون سی جمہوریت ہے؟اللہ تعالی نے پاکستان کو وہ مقام دیا ہے کہ ہم پورے عالم اسلام کو لیڈ کرسکتے ہیں، امریکہ کا لاڈلا بھارت اس وقت سفارتی محاذپر تنہا ہوچکا ہے، روس جیسے ممالک بھی پاکستان کو سپورٹ کررہے ہیں، اس صورتحال کا فائدہ پوری امت مسلمہ کو ہونا چاہیے اور حکومت پاکستان و فیلڈ مارشل کو اس حوالے سے اپنا کردار ادا کر نا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کم کرنے کے بجائے بڑھا رہی ہے، ملک میں موجود پروفیشنلز ڈاکٹر ز، انجینئرز، بزنس ایڈ منسٹریشن کے لوگوں کے لیے ملک سے باہر بھی مواقع ہوتے ہیں اگر ان کی تنخواہیں بڑھانے کے بجائے ان پر ٹیکس بڑھا یا جائے گا تو وہ ملک میں کیوں رکیں گے، پروفیشنل لوگوں کو باہر جانے پر مجبور نہ کیا جائے، تنخواہ دار لوگوں پر ٹیکس کے سارے نظام پر نظر ثانی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی پر 7روپے 41 پیسے کمی کی گئی ہے لیکن یہ کمی ٹیرف میں کیوں نہیں کی جارہی؟ کمی مستقل بنیاد پرہونی چاہیے اور یہ 7 روپے 41پیسے کمی کچھ بھی نہیں ہے اگر ایوریج بجلی کی قیمت دیکھیں تو 13,12 روپے سے زیادہ نہیں ہوتی، اسکا مطلب ہے کہ بجلی ہمارے پاس زیادہ بھی ہے اور اس زیادہ بجلی کا ہمارے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے، جو بجلی بن نہیں رہی ہم اس کے پیسے بھی اداکررہے ہیں اور وہ ہزاروں ارب روپے اداکررہے ہیں، آئی پی پیز کو ٹیکس سے استثنیٰ بھی دیا ہوا ہے، بجلی کا بل ایک دن کوئی جمع نہ کرائے تو بجلی کاٹ دی جاتی ہے اب میٹروں کا ایک نیا نظام متعارف کرانا شروع کردیا ہے، اس کا مطلب ہے کہ عام صارفین سے ہر صورت میں لوٹ مار کر نا چاہتے ہیں۔