مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2025ء) سپیکراسمبلی چوہدری لطیف اکبر کی زیر صدارت قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں قائد ایوان،وزرا حکومت /ممبران اسمبلی کی جانب سے پیش کردہ قراردادیں متفقہ طو پر منظور کر لی گئیں۔وقار احمد نور موسٹ سینئر وزیر/وزیر سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن/داخلہ، جناب راجہ محمد فاروق حیدر خان، سردار عتیق احمد خان، شاہ غلام قادر، چوہدری محمد یاسین، فیصل ممتاز راٹھور وزیرلوکل گورنمنٹ ودیہی ترقی، اظہر صادق وزیر مواصلات وتعمیرات عامہ، سردار میر اکبر خان وزیر زراعت، لائیو سٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ، میاں عبدالوحید وزیر قانون، انصاف، پارلیمانی امور وانسانی حقوق، محمد احمد رضا قادری وزیر مذہبی امور واوقاف، سردار محمد جاوید وزیر وائلڈ لائف، فشریز و ترقیاتی ادارہ مظفر آباد، محمد اکبر چوہدری وزیر خوراک کی جانب سے پیش کردہ متفقہ قرارداد میں کہاگیا کہ قانون سازاسمبلی آزادجموں وکشمیر کا یہ اجلاس آزاد کشمیر میں موجودہ حالات کے پیش نظرمورخہ 16ستمبر 2025ء کو آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر کی جانب سے منعقد کی گئی آل پارٹیز کانفرنس جس میں آزادجموں وکشمیر کی جملہ سیاسی جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ (ن)، آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس، جموں وکشمیر پیپلز پارٹی، جمعیت اہلحدیث، مجلس وحدت المسلمین،جماعت اسلامی کی قیادت نے شرکت کی اور آزاد جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی گفتگو اور مشاورت کے بعدجاری کئے گئے اعلامیہ کی مکمل حمایت اور تائید کرتا ہے۔
(جاری ہے)
یہ اجلاس اور آزادکشمیر کی جملہ سیاسی قیادت مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری تحریک آزادی کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں بسنے والے مسلمان بھائیوں اوربہنوں کو یہ یقین دلاتا ہے کہ آزادکشمیر کے لوگ تحریک حریت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ آپریشن"بنیان المرصوص" اور" معرکہ حق" کی کامیابی کے بعد ہندوستان بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔
اس کامیابی سے تحریک آزادی کشمیر کے حوصلے بلندہوئے ہیں اور مسئلہ کشمیر کو عالمی منظرنامے پر ایک نئی جلا ملی ہے۔ ہندوستان اپنی خفت کو چھپانے کے لئے مملکت خدادادپاکستان کے دیگر صوبوں بالخصوص بلوچستان کی طرز پر آزادکشمیر کو سیاسی اور نظریاتی طور پر عدم استحکام کا شکار کرنے کے درپے ہے۔تمام سیاسی جماعتیں مفاد عامہ اور آزادکشمیر کے لوگوں کے مسائل کے حل کے لئے اپنی کاوشیں جاری رکھیں گی۔
ہندوستان کی سہولت کاری کے نتیجہ میں وجود میں آنے والے کسی بھی فورم یا پریشر گروپ کو مفادعامہ کے فیصلہ کا اختیار نہیں دیا جائے گا۔ آزادکشمیر کے حالات کو خراب کرنے کے لئے جو سائفر منظر عام پر آیا ہے۔ یہ ایوان واضح کرتا ہے کہ آزادکشمیر کے پرُامن حالات کو خراب کرنے کی کسی بھی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔ آزادجموں وکشمیرقانون سازاسمبلی، آزادکشمیر کے عوام کی بے پناہ قربانیوں کے نتیجہ میں حاصل شدہ آئینی اور قانونی اختیارات کی محافظ ہے اور کسی شرپسند گروہ کی جانب سے آزادکشمیر کے آئین کے ساتھ کھلواڑ کرنے کی ہرگھناؤنی سازش کو سختی سے کچل دیا جائے گا۔
یہ اجلاس ریاست جموں وکشمیر کے آزادخطہ کی جغرافیائی، آئینی اور سیاسی سیٹ اپ کو تحلیل کرنے کی ہر سازش کو ناکام بنانے کے لئے حکومت آزادکشمیر کی پشت پر کھڑا ہے اور اپنے اس عزم کو دہراتا ہے کہ آزادکشمیر کی عوام کو کسی انتشاری جتھے کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جائے گا۔ قانون سازاسمبلی کا یہ اجلاس اس عزم کا واشگاف الفاظ میں اعادہ کرتا ہے کہ آزادکشمیر کے اندر لاقانونیت، افراتفری، بدامنی پیدا کرنے کی تمام گھناؤنی سازشوں کو ناکام کرنے میں یک جا ن و قالب ہے۔
قانون سازاسمبلی آزاد جموں وکشمیرکا یہ ایوان مندرجہ بالا حالات و واقعات کے تناظر میں آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر اور کابینہ پر مکمل اعتماد اور آزادحکومت،حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر آزاد کشمیر میں امن و امان کے قیام اور کسی بھی قسم کی شرانگیزی و منافرت کے تدارک کے لئے جو قانونی اقدامات اٹھائے گی، کی مکمل تائید کرتا ہے۔صدر پاکستان مسلم لیگ ن آزادکشمیرشاہ غلام قادر کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا کہ قانون ساز اسمبلی آزاد جموں و کشمیر کا یہ اجلاس پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کو خوش آئند قرار دیتا ہے۔
وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی قیادت میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ کرنے پر ان کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے۔یہ ایوان سعودی ولی عہد محمد بن سلیمان کو بھی پاکستان کے ساتھ دفاعی معاہدہ کرنے پر ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ اجلاس واضح کرتا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت پاکستان کی کامیاب خارجہ پالیسی نے پوری دنیا میں پاکستان کے وقار میں اضافہ کیا ہے اور کشمیری عوام اس بات کی توقع رکھتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کے حل میں پاکستان اور سعودی عرب مل کر اپنا بہترین کردارادا کریں گے۔
ممبر قانون ساز اسمبلی سید بازل علی نقوی کی جانب سے قرارداد پیش کی گئی۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا یہ معزز ایوان تحریک آزادی کشمیر کے دانشور بزرگ رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ کی وفات پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے ان کی موت کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی اورڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کے حق خوداریت کے لئے نا قابل تلافی نقصان قرار دیتا ہے۔
اگر چہ کہ روح کا قفس عنصری سے پرواز کرنا خالق کائنات کا روز ازل سے اٹل فیصلہ ہے جس کے مطابق عظیم کشمیری دانشور، مفکر عبدالغنی بٹ مقبوضہ کشمیر کے گاؤں سو پور میں بھارت کے خلاف جہدو جہد کرتے ہوئے آزادی کا خواب آنکھوں میں سجائے داعی اجل کو لبیک کہہ چکے ہیں۔یہ معزز ایوان پروفیسر عبد الغنی بٹ کی قومی، علمی،عملی، فکری، تحریکی،ہمہ جہت خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی بلندی درجات اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرنے کی اللہ تعالی سے دعا کرتا ہے۔
یہ معزز ایوان پروفیسر عبدالغنی بٹ کے ورثاء کو یقین دلاتا ہے کہ وہ ان کے رہنما اصولوں اور تحریک آزادی کشمیر کے لئے روشن کی گئی شمع کے مطابق بھارت سے آزادی کے حصول تک قربانیوں کا تسلسل رکھنے میں کوئی دقیقہ فرو گزاشت نہیں کرے گا۔ نیز بابا ئے حریت سید علی گیلانی کے بعد پروفیسر عبد الغنی بٹ کی وفات اہل کشمیر کے لئے قومی سانحہ سے کم نہیں۔
یہ معزز ایوان اپنے آپ کو تحریک آزادی کشمیر کے لئے جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے شہداء کا وارث تصور کرتے ہوئے حصول آزادی تک بڑی سے بڑی قربانی کیلئے دریغ نہ کرنے کا عزم کرتا ہے۔یہ معزز ایوان ریاست پاکستان کی عوام،صدر پاکستان آصف علی زرداری، وزیراعظم پاکستان میاں محمدشہباز شریف اور بالخصوص فیلڈ مارشل حافظ سید عاصم منیر، قومی سلامتی کے اداروں، الیکٹرنک، پرنٹ،ڈیجیٹل سوشل میڈیا کا تحریک آزادی کشمیرکی بھر پور حمایت پر ان کا شکر یہ ادا کرتا ہے اور پاکستان ہمیشہ زندہ باد کے فلسفے کو اپنے ایمان کامل کا جزو لاینفک سمجھتا ہے۔
چوہدری محمد یاسین کی جانب سے پیش کر دہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا یہ اجلاس آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے لیے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرے گا۔ یہ اجلاس آزاد جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی کو سپریم ادارہ سمجھتا ہے اور یہ بات سمجھتاہے کہ ریاستی مفاد اور فلاحی قانون سازی صرف اسمبلی کا اختیار ہے۔
یہ اجلاس سمجھتا ہے کہ آٹا اور بجلی میں بڑا ریلیف صدرپاکستان آصف علی زرداری کی تحریک پر وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف کا کریڈٹ ہے۔یہ اجلاس سمجھتا ہے کہ عوامی حقوق کے لیے ہمیشہ اس ایوان نے گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں اورتاریخی قانون سازی کی ہے۔یہ ایوان عوام کے منتخب نمائندوں پر مشتمل ہے اور اس بات کا یقین دلاتا ہے کہ ریاست اور اس کے عوام کو جتھوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا اورآئین و قانون کی حکمرانی یقینی بنائی جائے گی۔
یہ اجلاس پنجاب،سندھ، خیبرپختونخواہ، بلوچستان اور آزاد کشمیر میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر افسوس اور دکھ کا اظہار کرتا ہے۔متاثرین اور شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتا ہے اور متاثرین کی بھرپورا مداد کا مطالبہ کرتا ہے۔چوہدری محمد یاسین کی جانب سے پیش کر دہ ایک اور قرارداد میں کہا گیا ہے کہ آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا یہ اجلاس "معرکہ حق" میں افواج پاکستان کی بے مثال کامیابی کے بعد دنیا میں جس طرح پاکستان کا وقار بلند ہوا ہے۔
اس پر فیلڈ مارشل سیدعاصم منیر اور افواج پاکستان کوبھرپور خراج تحسین پیش کر تا ہے اور سفارتی محاذ پرچیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی بہترین قیادت پر ان کی ستائش کرتا ہے۔یہ اجلاس" فتنہ الہندوستان و فتنہ الخوارج "کے خلاف جاری کامیاب آپریشن کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ یہ اجلاس سمجھتا ہے کہ " فتنہ الہندوستان" اور" فتنہ الخوارج "کے خلاف جنگ میں ہمارے بہترین آفیسران و جوانوں نے بہادری کے ساتھ لڑتے جام شہادت نوش کیا کشمیری قوم انہیں خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔
یہ اجلاس شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور دکھ کا اظہار کرتا ہے اوران کے غم میں برابر کا شریک ہے اور قوم ہمیشہ ان کی مقروض رہے گی ،پوری قوم دفاع وطن اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواج پاکستان کی پشت پر سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے۔وزیر برائے ٹیوٹاسردار عامر الطاف کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کا یہ اجلاس اسرائیل کی جانب سے برادر اسلامی ملک قطر پر حالیہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔
اسرائیل کا یہ عمل نہ صرف بین الاقوامی قوانین، انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ خطے کے امن و استحکام کے لیے بھی سنگین خطرہ ہے۔بلکہ اس عمل نے غزہ، فلسطین میں جنگ بندی کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔یہ ایوان یہ سمجھتا ہے کہ ہمارے برادر اسلامی ملک قطر پر حملہ پاکستان کے لیے نا قابل برداشت ہے۔اب وقت آ گیا ہے کہ نیتن یاہو جو لاکھوں فلسطینیوں کا قاتل ہے، کو فلسطینیوں کی نسل کشی سے روکنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔
یہ ایوان برادر اسلامی ملک قطر کی حکومت اور عوام کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی کرتا ہے اور عالمی برادری بالخصوص اقوامِ متحدہ، یورپی یونین، او آئی سی اور سلامتی کونسل کے رکن ممالک سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔یہ ایوان دو حہ قطر میں او آئی سی اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کی جانب سے اسرائیل کے خلاف جرات مندانہ موقف کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ پاکستان اور کشمیری عوام ہر حال میں اپنے مسلم بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے اور عالمی سطح پر امن، انصاف اور مظلوم اقوام کی حمایت کے اصول پر کاربند رہیں گے۔
وزیر بحالیات جاوید اقبال بڈھانوی کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا کہ آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا یہ اجلاس اس امر کا اعادہ کرتا ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک تسلیم شدہ بین الاقوامی تنازعہ ہے جسے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کی خواہشات اور اُن کے حقِ خودارادیت کے تحت حل کیا جانا، ناگزیر ہے۔یہ ایوان اس بات پر زور دیتا ہے کہ بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019ء کے غیرقانونی اور یکطرفہ اقدامات اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
یہ ایوان ان اقدامات کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے اور واضح کرتا ہے کہ جموں و کشمیر کی حیثیت متناز عہ ہے اور اس کا حتمی فیصلہ صرف اور صرف کشمیری عوام کے آزادانہ رائے شماری کے ذریعے ہوگا۔یہ ایوان عالمی برادری خصوصاً اقوامِ متحدہ سے پُرزور اپیل کرتا ہے کہ وہ اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائے اور کشمیری عوام کو اُن کا حقء حق خودارادیت دلوائے۔
یہ ایوان "فتنہ الخوارج" اور" فتنہ الہندوستان" کے خلاف افواج پاکستان کی قربانیوں کو ہدیہ تبریک پیش کرتا ہے۔ ان دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں شہید ہونے والے افواج پاکستان کے بہادر جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے اور سپہ سالا ر فیلڈ مارشل جنرل سید محمد عاصم منیر کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتا ہے۔ وزیر امور منگلا ڈیم ومنگلا ڈیم ہاؤسنگ اتھارٹی چوہدری قاسم مجیدکی جانب سے پیش کردہ قرار اد میں کہا گیا ہے کہ آزادجموں وکشمیر قانون سازاسمبلی کا یہ اجلاس عظیم حریت رہنما عبدالغنی بٹ کی وفات پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کے درجات کی بلندی اور مغفرت کے لئے رب العزت کے حضور دست بدعا ہے۔
مرحوم ایک باوقار، مخلص اور اصول پسند رہنما تھے جنہوں نے اپنی زندگی کشمیری عوام کے حقوق، آزادی اور اتحاد کے لئے وقف کردی۔ ان کی سیاسی بصیرت، دانشمندانہ گفتگو اور جدوجہدہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ ہم دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی توفیق عطا کرے۔یہ اجلاس مرحوم کی سیاسی، ملی اور فکری خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے اور اس عزم کا اظہار کرتا ہے کہ مرحوم کے مشن اور افکار کو زندہ رکھنے کے لئے جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔