
ریاست کے درپے ایک سوچ
ہفتہ 31 اکتوبر 2020

ڈاکٹر شاہد صدیق
(جاری ہے)
جن کو آپ دوست کہتے ہیں وہ بیس ریال کے پیچھے کچھ ایسے نقشے نہیں چھپواتے جو زخم میں نمک بھر دیں ۔ ریاستوں کے تعلقات ریاستوں سے ہوتے ہیں لیکن جہاں تعلق شخصیتوں کے ہوں وہ کب ریاست کی ترجیحات کو گردانتے ہیں ۔ ایسے تعلقات قائم کرنے میں اس سوچ کو کیا نام دوں جس نے ایٹمی دھماکوں کی تقریب میں بٹن دبانے سے اس لئے انکار کر دیا تھا کہ کل وہ اپنے ذاتی دوستوں میں سچا ہو سکے کہ وہ بٹن ایک سائنسدان نے دبایا تھا اس نے نہیں ۔ ویسے بھی ایٹم بم پاکستان نے اس وقت بنا لیا تھا جب یہ سوچ رکھنے والا لاہور میں لوہا پگھلایا کرتا تھا ۔ مجھے اس سوچ کی نفی کرنی ہے جو حکمرانی اور ذاتی مفاد کے حصول میں عزتیں نیلام کرتے ہیں ۔ ایک نشئی اپنے نشے کے حصول کے لئے بہن ۔ بیٹی ۔ بیوی اور ماں بیچ دیتا ہے ۔ اگر ایسا نہیں ہے تو ایک ایسا حکمرانی کے نشے کا رسیا لندن میں کرزئی اور امریکہ و اسرائیل کی لابنگ ایجینسیوں سے کیوں ملا اپنی نشے کا ساماں نہ کرتا رہا ہے ۔ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے تحفظ میں لندن سے ایک بیان نہیں آیا کیونکہ اس وقت ذاتی مفاد میں یوروپین ممالک کی خوشنودی میں چپ رہنا ہی حکمت ہے ۔
یہ ہے وہ سوچ جس نے ہمیں آج تک آگے نہ بڑھنے دیا ۔ محکمہ خارجہ کی تسنیم اسلم کی گواہی ہو یا اعتزاز احسن صاحب کا اسمبلی کے فلور پہ چیلنج کہ اگر یہ کلبوشن کے نام یہاں لے دے تو اپنی گھڑی وہ خیرات کر دیں گے ۔ اگر مالک کی سوچ یہ نہ کرسکی تو سردار ایاز صادق صاحب آپ تو اس شطرنج کے پیادے ہیں ۔ آپ نے ابھینندن اور بھارت کی شان بڑھا دی تو کیا حیرانی ۔ اس سوچ کا مقصد تو فوج کو بیرکوں میں بھیج کے کھل کھیلنے کو میدان صاف چاہیئے لیکن اس کا آسان نسخہ میں بتا دیتا ہوں کہ کیسے فوج خود اپنے کام سے کام رکھے گی ۔ جب پولیس آپ کی سوچ کی چاکری کی بجائے امن و امان خود سنبھال لے گی تو فوج بیرک میں چلی جائے گی ۔ جب کچے میں ڈاکو حاکموں کی پشت پناہی سے محروم اور حکومتی اداروں سے ڈرنے لگ جائیں گے فوج بیرکوں میں چلی جائے گی جب سیلاب ۔زلزلہ اور سڑکیں بنانے کا انتظام حاکموں کی سوچ اور قومی ادارے سنبھال لیں گے فوج بیرکوں میں چلی جائے گی ۔ جب جیجا جی کے لئے منصف پیسوں کے بیگ اٹھانا چھوڑ دیں گے تو فوج بیرکوں میں چلی جائے گی ۔ جب گندے نالوں کی صفائی ادارے اور حاکموں کی سوچ کرنے لگ جائے گی فوج بیرکوں میں چلی جائے گی ۔ جب پاکستان اسٹیل حاکموں کے ہاتھوں تباہی و بربادی سے بچ جائے گی فوج بیرکوں میں چلی جائے گی ۔ جب الیکشن کمیشن انتخابات میں فوج کو بلانے کی بجائے خود ذمہ داری نبھائے گا فوج بیرکوں میں چلی جائے گی ۔ جب گیارہ بجے ہی جیت کی تقریر کرنے والے کو کوئی لگام ڈالنے والا ہو گا یہ فوج بیرکوں میں چلی جائے گی ۔ جب پانامہ جیسی منی لانڈرنگ کے کردار دھر لینے والے سول سپوت پیدا ہوں گے تو یہ فوج بیرکوں میں چلی جائے گی ۔ جب نظام عدل کو لوہے کے چنے للکارنا بند ہو جائیں گے ۔ فوج بیرکوں میں چلی جائے گی جب باہمی تصفییے کے لئے حاکم فوج سے مدد مانگنا چھوڑ دیں گے فوج بیرکوں میں چلی جائے گی ۔ جب قوم کی مظلوم ماں بہن اپنی عزت کے تحفظ کے لئے آرمی چیف کی بجائے حاکم وقت پہ بھروسہ کرنے لگ جائے گی فوج بیرکوں میں چلی جائے گی ۔ جب دوسرے ممالک حاکموں کی ایمانداری کے معترف ہو کے فوج کی ضمانت نہیں چاہیں گے فوج بیرکوں میں چلی جائے گی ۔جب قوم کے محسنوں کے مزاروں کی حرمت حاکموں کی سوچ میں بیٹھ جائے گی فوج بیرکوں میں چلی جائے گی ۔ جب حاکموں کی سوچ پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانے لگ جائے گی فوج بیرکوں میں چلی جائے گی کیونکہ اندرونی اور بیرونی دفاع فوج کا فرض ہے جس میں آپ ناکام ہیں ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ڈاکٹر شاہد صدیق کے کالمز
-
چرخ کا سنگ فساں روتا ہے
پیر 10 جنوری 2022
-
جان کی امان پاؤں تو کچھ عرض کروں
ہفتہ 8 جنوری 2022
-
سوتے،جاگتے ضمیر
جمعرات 18 نومبر 2021
-
آ جا ، تے بہہ جا سائیکل تے
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
بائیڈن کی بھیانک منصوبہ بندی
پیر 23 اگست 2021
-
اخلاقیات کا مدفن
پیر 9 اگست 2021
-
ارتقائے معکوس
بدھ 28 جولائی 2021
-
اونٹ رے اونٹ تیری کون سے کل سیدھی
جمعرات 1 جولائی 2021
ڈاکٹر شاہد صدیق کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.