نا اہلی کیس ،سپریم کورٹ نے عمران خان سے گوشواروں کی تفصیلات طلب کرلیں

الزام ہے پی ٹی آئی ممنوعہ ذرائع سے فنڈز لیتی ہے ، نیازی سروسز لمیٹڈ کو ظاہر نہیں کیا گیا‘ لندن سے پاکستان رقم بھجوانے کا معاملہ مشکوک ہے‘ جمائمہ کو قرض کی رقم ادا کرنے کا ریکارڈ نہیں، کیا آپ پانامہ کیس کے اقلیتی فیصلے پر انحصار کررہے ہیں‘ کیا آپ کے مطابق پانامہ کا اقلیتی فیصلہ درست تھا کیا آپ اس اقلیتی فیصلے کے مطابق فیصلہ چاہتے ہیں‘ 184 تھری کا اختیار کہاں استعمال کرنا ہے فیصلہ عدالت کرے گی‘ چیف جسٹس ثاقب نثار

منگل 9 مئی 2017 16:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ مئی ء) چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس میاں ثاقب نثار نے عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف آف شور کمپنیوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ کیا آپ پانامہ کیس کے اقلیتی فیصلے پر انحصار کررہے ہیں‘ کیا آپ کے مطابق پانامہ کا اقلیتی فیصلہ درست تھا کیا آپ اس اقلیتی فیصلے کے مطابق فیصلہ چاہتے ہیں‘ 184 تھری کا اختیار کہاں استعمال کرنا ہے فیصلہ عدالت کرے گی‘ اعتراضات میں سرفہرست فارن فنڈنگ کا معاملہ ہے‘ درخواست گزار نے پانچ نکات پر مشتمل اعتراضات لگائے ہیں‘ الزام ہے پی ٹی آئی ممنوعہ ذرائع سے فنڈز لیتی ہے‘ الزام ہے نیازی سروسز لمیٹڈ کو ظاہر نہیں کیا گیا‘ الزام ہے لندن سے پاکستان رقم بھجوانے کا معاملہ مشکوک ہے‘ الزام ہے جمائمہ کو قرض کی رقم ادا کرنے کا ریکارڈ نہیں۔

(جاری ہے)

منگل کو سپریم کورٹ میں عمران خان اور جہانگیرترین کے خلاف آف شور کمپنیوں سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے بیان حلفی جمع کرارہا ہوں۔ عدالت اور اکرم شیخ اس کا جائزہ لے لیں لندن فلیٹ سے نیازی سروسز کے فعال ہونے تک سب دستاویزات دوںگا۔

13مئی سے نجی دورے پر لندن جارہا ہوں دس دن عدالت میں پیش نہیں ہوسکوں گا‘ جانے سے پہلے 45منٹ میں دلائل مکمل کرنے کی کوشش کروں گا۔ غیر ملکی فنڈنگ پر شواہد دینا میرا کام نہیں متفرق درخواستوں پر جواب دینے کے لئے وقت چاہئے۔ عدالت نے متفرق درخواستوں پر جمعہ تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ طلاق کے بعد بھی بنی گالہ اراضی جمائمہ کے نام تھی۔

طلاق کے بعد اراضی جمائمہ کے نام رہنے کی وجہ سمجھ نہیں آتی ٹیکس بچانے کے لئے زمین کسی دوسرے کے نام کی جاتی ہے۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ یہ معاملہ آرٹیکل 62 اور 63 کے زمرے میں نہیں آتا۔ عدالت نے گوشواروں سے متعلق درخواست پر عمران خان سے جواب طلب کرتے ہوئے 2002 اور 2013 کے گوشواروں پر جمعہ کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اعتراضات میں سرفہرست فارن فنڈنگ کا معاملہ ہے درخواست گزار نے پانچ نکات پر مشتمل اعتراضات لگائے ہیں۔

نیازی سروسز کا گوشواروں میں ظاہر نہ کرنے کا الزام ہے۔ الزام ہے پی ٹی آئی ممنوعہ ذرائع سے فنڈز لیتی ہے الزام ہے نیازی سروسز لمیٹڈ کو ظاہر نہیں کیا گیا‘ الزام ہے لندن سے پاکستان رقم بھجوانے کا معاملہ مشکوک ہے‘ الزام ہے جمائمہ کو قرض کی رقم ادا کرنے کا ریکارڈ نہیں۔ اکرم شیخ نے کہا کہ 2002 کے کاغذات نامزدگی میں جمائمہ کے نام جائیداد کا ذکر نہیں کاغذات نامزدگی میں جمائنہ سے لی گئی رقم کا بھی ذکر نہیں۔

جسٹس عطا عمر بندیال نے کہا کہ بیگم سے لی گئی رقم کھاتوں میں نہیں آتی یہ آپس کا معاملہ ہوتا ہے۔ میاں بیوی کا لین دین تو چلتا رہتا ہے۔ جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ کیا ایک الیکشن میں اثاثے چھپانے پر نااہلی ہوسکتی ہی اکرم شیخ نے کہا کہ صادق اور امین کا معاملہ ہمیشہ کے لئے ہوتا ہے غلط بیانی جب بھی ثابت ہو نااہلی بنتی ہے۔ عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کی۔

اکرم شیخ نے عمران خان کی 18مئی 2016 کی اسمبلی تقریر کا حوالہ دیا اکرم شیخ نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ فلیٹ فروخت کرکے سارا پیسہ پاکستان لایا عمران خان نے کہا تھا سب پراپرٹی میرے نام پر ہے کوئی بے نامی نہیں۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ نے عدالت کے نئے فیصلوں کا ذکر نہیں کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کیا آپ پانامہ کیس کا اقلیتی فیصلے پر انحصار کررہے ہیں۔

کیا آپ کے مطابق پانامہ کا اقلیتی فیصلہ درست تھا کیا آپ اس اقلیتی فیصلے کے مطابق فیصلہ چاہتے ہیں۔ اکرم شیخ نے کہا کہ اقلیتی فیصلہ صرف رائے ہوتی ہے مکمل فیصلہ نہیں عدالت نے تین نسلوں کے حساب کے لئے جے آئی ٹی بنائی اگر دستیاب ریکارڈ پر عدالت نتیجے پر پہنچے تو فیصلہ کرسکتی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ 184 تھری کا اختیار کہاں استعمال کرنا ہے فیصلہ عدالت کرے گی اکرم شیخ نے کہا کہ ایک وزیراعظم ہے تو دوسرا آنے والا وزیراعظم۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ کیا آپ تسلیم کرتے ہیں کہ عمران خان آنے والے وزیراعظم ہیں اکرم شیخ نے کہا کہ عمران خان خود کو ایسے ہی پیش کرتے ہیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت کل بدھ تک کے لئے ملتوی کردی۔