وزیراعظم نے ماضی کی حکومتوں کے احتساب کی ضرورت کی تائید کی اور کہا کہ ایسی تحقیقات کو ضرور منطقی انجام تک پہنچنا چاہئیے،گذشتہ حکومتوں میں کرپشن سکینڈل کی تحقیقات کے حوالہ سے صحافی کے سوال پر وزیراعظم کے جواب کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑنے کا حکومتی عزم اس امر سے عیاں ہے کہ مختلف شعبوں میں میگا منصوبے مکمل کئے جانے کے باوجود موجودہ حکومت کے خلاف بدعنوانی کا کوئی سکینڈل سامنے نہیں آیا

ماضی کے کرپشن سکینڈل کی تحقیقات بارے وزیراعظم محمد نواز شریف کے جواب اور بعض میڈیا رپورٹس پر ایوان وزیراعظم کی وضاحت

منگل 9 مئی 2017 23:12

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ مئی ء) ایوان وزیراعظم نے گذشتہ حکومتوں میں کرپشن سکینڈل کی تحقیقات کے حوالہ سے صحافی کے سوال پر وزیراعظم محمد نواز شریف کے جواب کے بارے میں بعض میڈیا رپورٹس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کے جواب کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا جبکہ وزیراعظم نے ماضی کی حکومتوں کے احتساب کی ضرورت کی تائید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسی تحقیقات کو ضرور منطقی انجام تک پہنچنا چاہئے۔

گذشتہ روز وزیراعظم آفس کی طرف سے جاری بیان میں وزیراعظم کی گذشتہ حکومتوں کے دوران شروع کئے گئے ترقیاتی منصوبوں میں غیر ضروری تاخیر اور لاگت میں غیر معمولی اضافہ کے حوالہ سے 6 مئی 2017ء کو نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے دورہ کے دوران میڈیا گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ وزیراعظم سے یہ سوال کیا گیا تھا کہ آیا موجودہ حکومت اس بارے میں تحقیقات اور گذشتہ حکومتوں میںاس کے ذمہ داروں کی شناخت پر غور کر رہی ہے تاکہ مستقبل میں ایسا نہ ہو۔

(جاری ہے)

یہ وضاحت کی گئی ہے کہ صحافی کی طرف سے پوچھے گئے سوال پر وزیراعظم کے جواب کو بدقسمتی سے سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، ماضی کی حکومتوں کے کرپشن سکینڈل کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے ان کے محاسبے پر زور دیا جو اس وقت امور کار چلا رہے تھے اور قوم کی خدمت کا دعویٰ کرتے ہوئے قومی خزانہ کی لوٹ مار کی گئی، وزیراعظم نے ماضی کی حکومتوں کے احتساب کی ضرورت کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ایسی تحقیقات کو منطقی انجام تک ضرور پہنچنا چاہئے۔

وضاحت میں کہا گیا کہ تاریخ گواہ ہے کہ مسلم لیگ (ن) ہمیشہ پارٹی قیادت کی ساکھ پر پاکستان کے عوام کے اعتماد سے اقتدار میں آئی ہے، یہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی جانب سے عوام سے کئے گئے وعدوں کی پاسداری کا نتیجہ ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑنے کا حکومتی عزم اس امر سے عیاں ہے کہ مختلف شعبوں میں میگا منصوبے مکمل کئے جانے کے باوجود موجودہ حکومت کے خلاف بدعنوانی کا کوئی سکینڈل سامنے نہیں آیا ہے، حکومت نے تمام منصوبوں میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنایا اور قومی خزانہ میں اربوں روپے کی بچت کی گئی تاہم حکومت معاشی و سماجی شعبوں میں انقلاب برپا کرنے اورماضی میں نظر انداز کی گئی بنیادی ڈھانچہ کی ترقی کو معیاری اور شفاف انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچانے سے اپنی توانائیوں کا رخ نہیں موڑ سکتی، ملک میں قانون کی حکمرانی ہے اور تمام ادارے کسی خوف یا لالچ کے بغیر اپنے مینڈیٹ کے مطابق فرائض انجام دے رہے ہیں۔