ترکی میں قید 1600 پاکستانیوں کی نئی حکومت سے رہائی میں مدد کی اپیل

سینکڑوں افراد گزشتہ چھ ماہ سے عثمانیہ کیمپ میں قید ہیں، روٹی کے لیے لائن میں لگا یا جاتا ہے اور متعدد کو مارا بھی جاتا ہے، عمران خان اور وزارتِ خارجہ ہماری مدد کریں ،نوجوانوں کا ویڈیو پیغام

اتوار 29 جولائی 2018 16:20

استنبول(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 29 جولائی 2018ء) ترکی میں مبینہ ظلم و ستم کا شکار 1600 سے زائد پاکستانی نوجوانوں نے نئی حکومت سے مدد طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینکڑوں افراد گزشتہ چھ ماہ سے عثمانیہ کیمپ میں قید ہیں، روٹی کے لیے لائن میں لگا یا جاتا ہے اور متعدد کو مارا بھی جاتا ہے، عمران خان اور وزارتِ خارجہ ہماری مدد کریں۔

تفصیلات کے مطابق ترکی میں غیرقانونی طریقے سے جانے والے 1600 سے زائد پاکستانی نوجوانوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

(جاری ہے)

نوجوانوں نے ویڈیو کے ذریعے خود پر ہونے والے مبینہ ظلم و ستم کی شکایت کرتے ہوئے پاکستانی وزارتِ خارجہ اور نئی حکومت سے مدد طلب کی ہے۔عثمانیہ کیمپ میں رکھے جانے والے نوجوانوں نے ویڈیو پیغام میں بتایا ہے کہ سینکڑوں افراد گزشتہ چھ ماہ سے کیمپ میں قید ہیں، اور پانچ ماہ سے گھر والوں سے بات بھی نہیں ہوئی، روٹی کے لیے لائن میں لگا یا جاتا ہے اور متعدد کو مارا بھی جاتا ہے، بہت سے نوجوان بیمار ہوگئے ہیں اورانہیں ترکی حکام کی جانب سے طبی امداد بھی نہیں دی جارہی۔ نوجوانوں نے اپیل کی ہے کہ ملک کے آنے والے وزیر اعظم عمران خان اور وزارتِ خارجہ ہماری مدد کریں۔

متعلقہ عنوان :