بھارت کے سرکاری شیلٹر میں 34کمسن لڑکیوں کا جنسی استحصال،دس ملزمان گرفتار

متاثرہ لڑکیاں ایک اور مقام پر منتقل،پولیس نے جنسی استحصال کا شکارلڑکیوں کی ابتدائی میڈکل رپورٹ حاصل کر لی

اتوار 29 جولائی 2018 12:50

مظفر پور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 29 جولائی 2018ء)بھارتی ریاست بہار کے ایک حکومتی شیلٹر ہاؤس میں کئی کمسن اور ٹین ایجر لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیاتی کی گئی ہے۔ اس خبر کے بعد ریاستی حکومت نے تفتیشی عمل شروع کر دیا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت کی مشرقی ریاست بہار کے شہر مظفرپور میں قائم محفوظ شیلٹر ہاؤس میں کم از کم چونتیس ایسی لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی ہے، جن کی عمریں سات برس سے اٹھارہ برس کے درمیان ہیں۔

یہ شیلٹر سرکاری نگرانی میں خدمات سر انجام دے رہا ہے۔ حکام نے بتایا کہ متاثرہ لڑکیوں کو ایک اور مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔پولیس نے جنسی استحصال کی شکار ہونے والی تقریباً تین درجن کمسن اور ٹین ایجر لڑکیوں کی ابتدائی میڈکل رپورٹ حاصل کر لی ہے۔

(جاری ہے)

اس رپورٹ کی روشنی میں اور نشاندہی پر کم از کم دس مردوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ان گرفتار ہونے والوں میں ایک غیرسرکاری تنظیم کا سربراہ بھی ہے، جو اس شیلٹر کے لیے امدادی سامان اور رقوم فراہم کرتا تھا۔

ریاستی پولیس کی سینیئر خاتون افسر ہرپریت کور نے مقامی معروف غیر سرکاری تنظیم کے سربراہ کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ کور کے مطابق تفتیشی عمل جاری ہے اور گرفتاریوں کا دائرہ وسعت اختیار کر سکتا ہے۔ خاتون پولیس افسر نے یہ بھی بتایا کہ متاثرہ لڑکیوں کے مقام کو تبدیل کر کے اٴْن کی بہتر انداز میں نگرانی کی جا رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :