بھار ت میں والدین اور معذور بہن بھائیوں کی دیکھ بھال نہ کرنے پر تنخواہ میں کٹوتی کا قانون

کوتاہی برتنے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد کٹوتی کردی جائے گی،مذکورہ قانون کا عمر رسیدہ تمام والدین کے بچوں پر اطلاق ہوگا ، اس میں حقیقی یا غیر حقیقی کی تفریق نہیں ہوگی ، 3 ماہ کی قید یا 10 ہزار روپے کا جرمانہ ہو سکتا ہے

اتوار 29 جولائی 2018 19:41

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 29 جولائی 2018ء) بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام میں والدین اور معذور بہن بھائیوں کی دیکھ بھال میں کوتاہی برتنے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد کٹوتی کردی جائے گی،مذکورہ قانون کا عمر رسیدہ تمام والدین کے بچوں پر اطلاق ہوگا جس میں حقیقی یا غیر حقیقی کی تفریق نہیں ہوگی کوتاہی برتنے پر 3 ماہ کی قید یا 10 ہزار روپے کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ برس ستمبر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے آسام ملازمین ایکٹ 2017 پیش کیا جسے کابینہ نے منظور کرتے ہوئے پرنام ایکٹ قرار دیا۔اس حوالے سے وزیر خزانہ ہمنتاہ بسوا شرما نے کہا کہ پرنام ایکٹ پر عملدرآمد 2 اکتوبر سے شروع ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ 2 اکتوبر کے بعد سے تمام سرکاری ملازمین اس امر کو یقینی بنائیں کہ وہ اپنے بزرگ والدین اور معذور بہن بھائیوں کی دیکھ بھال کریں ورنہ ان کی کل تنخواہ میں سے 10 سے 15 فیصد کٹوتی کردی جائے گی۔

اس سے قبل بھارتی وزیر مملکت وجے سمپلا نے عندیہ دیا تھا کہ عمر رسیدہ شہریوں کی دیکھ بھال اور بہبود کے قانون 2007 میں ترمیم پر غور کیا جا رہا ہے جس کے تحت جرم ثابت ہونے پر 3 ماہ کی قید یا 10 ہزار روپے کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔مذکورہ قانون کا عمر رسیدہ تمام والدین کے بچوں پر اطلاق ہوگا جس میں حقیقی یا غیر حقیقی کی تفریق نہیں ہوگی۔

متعلقہ عنوان :