سپریم کورٹ نے 56 کمپنیز اسکینڈل نیب کے حوالے کر دیا

سپریم کورٹ نے 56 کمپنیز اسکینڈل نیب کو بھجوا تے ہوئے 10 دن میں رپورٹ طلب کر لی، میڈیا رپورٹس

اتوار 29 جولائی 2018 12:01

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 29 جولائی 2018ء) سپریم کورٹ نے 56 کمپنیز اسکینڈل کیس نیب کو بھجوا دیا۔سپریم کورٹ نے 56 کمپنیز اسکینڈل نیب کو بھجوا تے ہوئے 10 دن میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں 56 کمپنیز اسکینڈل کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سر براہی میں ہوئی۔ عدالت میں چیف سیکرٹری پنجاب،ڈی جی نیب لاہور اور تمام کمپنیوں کے سی ای اوز پیش ہوئے۔

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے عدالت میں ریمارکس دیئے کہ 56 کمپنیز اسکینڈل پر ریفرنس بنتا ہے تو نیب ریفرنس بھی فائل کرے۔ انہوں نے حکم دیا کہ 3 لاکھ سے زائد سیلری والے تمام افسران نیب کے روبرو پیش ہوں،اگر کوئی پیسے واپس نہیں کرے گا تو ہم نکلوا لیں گے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس پاکستان نےآئی ڈیم کے سی ای او پر سخت اظہار برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ 11 لاکھ روپے تنخواہ لے رہے ہیں، آپکا کیا تجربہ ہے،کسی کو خیال ہی نہیں کہ یہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ ہے،اورنج لائن ٹرین،فاسٹ ٹریک اوردیگرمنصوبےایک ہی ٹھیکیدارکودیےگئے۔

یاد رہےچیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے پنجاب کی 56کمپنیز سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں تین لاکھ سے زائد تنخواہ لینے والے تمام افسران کو طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے تھے کہ ہسپتالوں میں مریضوں کیلئے دوائیاں نہیں ہیں اور افسران عیاشیاں کر رہے ہیں،قومی خزانے کی بندر بانٹ کی اجازت نہیں دے سکتے۔چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پنجاب کی 56 کمپنیز سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کی تھی ۔

ڈی جی نیب لاہور اور چیف سیکرٹریپنجاب عدالت کے روبرو پیش ہوئے تھے ۔ پنجاب حکومت نے جواب جمع کرایا جس میں کہا گیا کہ 346 سرکاری افسران کو 56 کمپنیز میں بھیجا گیا جن کی فہرست نیب کو فراہم کردی ہے۔ سپریم کورٹ نے ان تمام افسران کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کیا تھا۔