نواز شریف کو خرابی صحت کے باعث اڈیالہ جیل سے پمز ا سلام آباد منتقل کر دیا گیا

فیصلہ جیل میں ذاتی معالج اور پمز کے ڈاکٹروں کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں کیا گیا اڈیالہ جیل کے باہر اور پمزہسپتال تک سخت ترین حفاظتی انتظامات جیل میں مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر سے بھی ملاقات کروائی گئی

اتوار 29 جولائی 2018 21:10

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 29 جولائی 2018ء)ایون فیلڈ ریفرنس میں اسلام آباد کی احتساب عدالت سے سزا یافتہ سابق وزیر اعظم محمدنواز شریف کو خرابی صحت کے باعث اتوار کی رات راولپنڈی کی سینٹرل جیل اڈیالہ سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز)اسلام آباد منتقل کر دیا گیا نواز شریف کی ہسپتال منتقلی کا فیصلہ جیل میں ان کے ذاتی معالج اور پمز کے ڈاکٹروں کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں کیا گیا جس کے لئے نگران پنجاب حکومت سے منظوری لی گئی نواز شریف کی ہسپتال منتقلی کے موقع پر اڈیالہ جیل کے باہر اور پمزہسپتال تک سخت ترین حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے نواز شریف نے اتوار کے روزسینے اوربائیں بازو میں شدید درد کی شکائیت کرتے ہوئے اپنے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو بلوانے کی خواہش ظاہر کی تھی نواز شریف ڈاکٹر عدنان کے مشورے سے ہسپتال منتقل ہونا چاہتے تھے جس پرڈاکٹر عدنان کو بلوانے کے ساتھ پمز کی کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر نعیم ملک نے بھی جیل میں نواز شریف کا معائنہ اور ابتدائی ٹیسٹ کئے جن کی روشنی میں نواز شریف کو سی سی یو منتقل کرنے کی تجویز دی گئی ذرائع کے مطابق جیل میں نواز شریف کی ای سی جی بھی غیر تسلی بخش قرار دی گئی جبکہ ڈاکٹروں نے نواز شریف کے بلڈ ٹیسٹ میں کلاٹس کی نشاندہی جیل انتظامیہ کو آگاہ کیا جنہوں نے پمز ہسپتال انتظامیہ اورپنجاب حکومت سے رابطہ کیاجس پرپنجاب حکومت نے وزارت داخلہ سے سکیورٹی کے لئے رجوع کیا ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کا موقف تھا کہ نواز شریف نیب اسلام آباد کامجرم ہے اور اس کی سکیورٹی بھی وفاقی حکومت اوراسلام آباد پولیس کی ذمہ داری ہے تاہم اس موقع پر ایلیٹ فورس پنجاب پولیس کی بھی خصوصی نفری تعینات کی گئی تھی نواز شریف کو ہسپتال منتقل کرنے سے قبل سکیورٹی انتظامات مکمل کئے گئے اس موقع پرمیڈیا کے جیل کے باہر کھڑے ہونے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی اوراڈیالہ جیل سے ہسپتال تک کے راستے سکیورٹی اہلکار تعینات گئے منتقلی سے قبل نواز شریف کے حفاظتی سکوارڈ میںخصوصی طور پر2ایمبولینس اور2بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ موبائل جیمر وہیکل بھی شامل کی گئی تھی اتوار کی رات تقریبا سوا آٹھ بجے نواز شریف کو ہسپتال منتقل کیا گیا قبل ازیں نواز شریف کی اڈیالہ جیل میں پابند سلال ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر سے بھی ملاقات کروائی گئی ۔