
روزہ دار عدالت
پیر 19 جولائی 2021

سیف اعوان
(جاری ہے)
موجودہ ملکی حالات میں دو ہی طبقے ہیں جو کھل کر ہر ایشو پر حکومت،اداروں اور اپوزیشن کے ضمیر جھنجھوڑ رہے ہیں کہ شاید کہی ان کو ہوش آ جائے کہ ملک میں ہوکیا رہا ہے اور عوام کن حالات میں زندگی کا گزر بسر کررہے ہیں۔ان میں سر فہرست میڈیا ہے اس کے بعد سیاسی جماعتوں کے ورکرز ہیں ۔ دو دن میں پاکستان میں دو المناک حادثے ہوئے ہیں جہنوں نے پوری قوم کو تشویش میں مبتلا کردیا اگر ان دو واقعات پریشان نہیں ہیں تو وہ حکومت،اپوزیشن،ادارے اور عدالت نہیں ہیں۔داسو ڈیم پر کام کرنے والے پاکستانی ورکرزاور چینی انجیئنر ز کی ہلاکتوں اور پاکستان میں افغان سفیر کی بیٹی کے اغواء نے صورتحال کو مزید گھمبیر بنادیا ہے۔اب لوگ سی پیک پر کام بند ہونے کی بھی کھل کر باتیں کررہے ہیں۔ٹویٹر پر ایک ”ثناء باجوہ“ نامی صارف نے لکھا کہ پاکستان میں اوپر نیچے عجیب و غریب واقعات ہور ہے ہیں لیکن ہماری عدالت سورہی ہے۔افسوس ہے عدالتیں کچھ نہیں کر پارہی ویڈیو زدہ انصاف۔”سیانی کڑی “نامی صارف نے لکھا کہ یہ ہماری داخلہ اور خارجہ پالیسی کے ثمرات ہیں ۔امریکہ نے اڈے مانگے نہیں لیکن کہا گیا کہ ہم نے اڈے دینے سے انکار کردیا ہے۔چین کے انجینئر ز قتل ہوئے تو اسے حادثے کا روپ دیا گیا۔کل افغان سفیر کی بیٹی اغواء ہوئی اور گھنٹوں بعد زخمی حالت میں ملی۔جبکہ ایک اور ”مس بشیراں“نامی صارف نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ”پہلے ہی پاکستان گرے لسٹ سے نہیں نکل رہا تھا باقی رہی سہی کسر ان واقعات نے پوری کردی ہے۔پاکستان کو اب گرے سے لسٹ سے کوئی نہیں بچاسکتا۔ اسکے ردعمل میں کابل میں بھی کچھ ضرور ہوگا۔دو دن میں ایسی کئی ٹویٹس کی گئی ہے جن میں شہریوں نے اپنے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔لیکن مجال ہے کسی کو اس پر ہوش آیا ہو۔حکومت اور اداروں کے تو ان دو واقعات پر ہاتھ پاؤں پھولے ہوئے ہیں لیکن حیرت ہے اپوزیشن اور عدالت اتنی گہری نیند کیوں سوئے ہوئے ہیں ۔جماعت اسلامی جو ہر قومی ایشو پر سب سے پہلے سڑکوں پر ہوتی ہے وہ بھی ایسے ٹھنڈی پڑی ہے جیسے فریز کردی گئی ہے۔اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف شاید آج کل شدید گرمی اور لوڈشیڈنگ کی وجہ سے خود ساختہ طور پر اپنی ماڈل ٹاؤن لاہور والی رہائشگاہ پر نظر بند ہیں۔ اپوزیشن کی دوسری بڑی جماعت کے لیڈر آصف زرداری بھی آج کل لاڑکانہ سے باہر نہیں نکل رہے کیونکہ آج کل سبی کے بعد لاڑکانہ میں سب سے زیادہ گرمی پڑ رہی ہے ویسے بھی ان کی طبیعت کافی خراب رہنے لگی ہے جبکہ ان کے فرزند ویسے ہی امریکہ یاترا پر ہیں لہذا ان کو کوئی خبر نہیں کہ آج کل پاکستان میں کیا ہورہا ہے۔مولانا صاحب ایسے قرنطینہ میں گئے ہیں کہ تین ماہ سے ان کا قرنطینہ ہی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔بس آخری میں بچی ہیں مریم نواز تووہ مون سون کی بارشوں سے پہلے آزاد کشمیر کے انتخابی مہم میں ہر کسی پر خوب برس رہی ہیں ۔مون سون میں جیسے کبھی بہت تیز گرم چمک کے ساتھ بارش برستی ہے بالکل مریم نواز بھی برس رہی ہیں۔اسلام آباد میں افغان سفیر کی بیٹی کے اغواء ہونے پرمریم نوازنے کل افغان قوم سے باقاعدہ شرمندگی کا بھی اظہار کیا کہ ہم بحیثیت قوم اس واقعے پر شرمندہ ہیں۔پاکستان کی تقدیر بدلنے والا سی پیک سست ہوجائے ،پاکستان عالمی تنہا ئی کا شکار ہو جائے،پاکستان میں دوبارہ دہشتگردی شروع ہوجائے،مہنگائی اپنے ریکارڈ توڑ دے ۔چاہیے جو بھی ہوجائے کوئی پاکستان کی عدالت کی نہ نیند میں خلل ڈالے اور نہ اپوزیشن کے ستو چوری کرنے کی کوشش کرے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سیف اعوان کے کالمز
-
حکمت عملی کا فقدان
منگل 2 نومبر 2021
-
راولپنڈی ایکسپریس
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
صبر کارڈ
منگل 26 اکتوبر 2021
-
مہنگائی اور فرینڈلی اپوزیشن
بدھ 20 اکتوبر 2021
-
کشمیر سیاحوں کیلئے جنت ہے
جمعہ 15 اکتوبر 2021
-
چوہدری اور مزارے
ہفتہ 2 اکتوبر 2021
-
نیب کی سر سے پاؤں تک خدمت
منگل 28 ستمبر 2021
-
لوگ تو پھر باتیں کرینگے
ہفتہ 25 ستمبر 2021
سیف اعوان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.