سی ڈی اے ہسپتال زنانہ وارڈ میں ڈاکٹر کے بھیس میں ڈکیتی

خاتون کو لاکھوں روپے مالیتی طلائی زیورات سے محروم کردیا گیا واردات سے قبل خاتون سٹاف نرس کی طرف سے وارڈ میں موجود مردحضرات کوباہرنکال دیاگیا واقعہ کی تحریری درخواست پر تھانہ آبپارہ پولیس نے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی

جمعہ 5 مئی 2017 23:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ مئی ء)سی ڈی اے ہسپتال کے زنانہ وارڈ میں ڈاکٹر کے بھیس میں آنے والے ڈکیت نے خاتون کو لاکھوں روپے مالیتی طلائی زیورات سے محروم کردیا۔واردات سے قبل خاتون سٹاف نرس کی طرف سے وارڈ میں موجود مردحضرات کوباہرنکال دیاگیا۔واقعہ کی تحریری درخواست پر تھانہ آبپارہ پولیس نے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی ہے۔

معلوم ہواہے کہ گزشتہ روز چوہدری عبدالطیف نامی شہری نے تھانہ آبپارہ پولیس کوتحریری درخواست دیتے ہوئے بتایاکہ پانچ مئی کو میری والدہ کی طبعیت خراب ہونے پر انہیں سی ڈی اے ہسپتال لایاگیاجہاں زنانہ میڈیکل وارڈ میں انہیں داخل کردیاگیا۔میری والدہ کے ساتھ میں اورمیری بھابھی بطوراٹینڈنٹ ساتھ تھے ۔

(جاری ہے)

اسی دوران فی میل سٹاف نے آوازلگائی کہ تمام مردافرادوارڈ سے باہرچلے جائیں اس کے بعد میں وارڈ سے باہرآگیا۔

تقریباً ساڑھے تین بجے کے قریب میری بھابھی جومیری بیماروالدہ کے پاس موجود تھیں رورہی تھیں۔میں نے ان سے رونے کی وجہ پوچھی توانہوں نے بتایاکہ میں اپنی ساس کے ساتھ زنانہ وارڈ کے بیڈنمبراٹھارہ پر بیٹھی تھی کہ ایک شخص جس نے اپنانام ڈاکٹرافضل بتایامیرے پاس آیا۔اس نے کہاکہ بی بی میں ڈاکٹر ہوں اورآپ کو ایک اسپیشل کارڈ بنواکر دیتاہوں تاکہ آپ کو وارڈ میں آنے جانے کامسئلہ نہ ہواورعلاج کے سلسلے میں بھی آپ کو ہسپتال والے تعاون کریں گے۔

مذکورہ ڈاکٹر نے مجھے زبردستی باتوں میں الجھاکر ڈاکٹرزروم میں لے گیاجوکہ نرسنگ کائونٹرکے بالکل قریب ہے۔اس نے مجھے کرسی پر بٹھایااورکہنے لگاکہ بی بی آپ اپنے زیوراتاردیں تاکہ یہ کیمرہ تصویربنانے کے عمل میں رکاوٹ نہ ہو۔میں نے انکارکیاتواس نے مجھے دھمکایااورجان سے مارنے کی دھمکیاں دیں اسی دوران اس نے میری پانچ تولے چارعددطلائی چوڑیاں اورایک انگوٹھی اتارلیں اورفرارہوگیا۔واقعہ کی تحریری درخواست پر تھانہ آبپارہ پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہے۔