پاکستانی معیشت، مہنگائی اصل مسئلہ کیا ہے؟

جمعرات 11 نومبر 2021

Prof.Khurshid Akhtar

پروفیسرخورشید اختر

عمران خان قصور وار ھے، اس کی ٹیم اچھی نہیں ھے، اس نے بڑے وعدے کیے تھے، میاں نواز شریف اور اسحاق ڈار نے یہ کیا تھا، ڈالر سو روپے کا تھا، تیل کی قیمت 2013ء یا 2018ء میں یہ تھی، بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم ہو گئی تھی، چلو یہ سب مان لیتے ہیں، ماہرین معیشت بولے، آئی ایم ایف نہیں جانا چائیے، دوسرا بولا جانا چاہیے، ایک نے قومی حمیت کا پرچم اٹھا لیا، کچھ نے عالمی مالیاتی اداروں کا فارمولا لاکر آپلائی کیا، یہ سب ٹھیک ھے، کچھ سوال تو میں خود چالیس سال سے سن اور دیکھ رہا ہوں، کچھ تاریخ بتاتی ہے، ! پھر اصل مسئلہ کیا ہے؟
کوئی افسانہ تراشتا ھے، کسی نے نمک پورا کرنا ہے، کوئی اپنی انا کے دائرے میں بند ھے، کسی کے ذاتی مفادات متاثر ھو رہے ہیں، بعض دانشور اپنی سوچ کے خود ہی غلام ہیں، تو اصل مسئلہ کیا ہے، قصور وار کون ہے؟ ھاں عمران خان ھے،  عمران خان نے کیا کیا، چلیں جیسے تیسے اس کو حکومت ملی، اس نے معاشی ٹیم تشکیل دی، ڈاکٹر اشفاق حسن، حفیظ شیخ، حفیظ پاشا ، فرخ سلیم، شبر زیدی، ڈاکٹر سلمان شاہ، موتی والا، چاندی والا، سونے والا جیسے جتنے معاشی ماہرین تھے سب کو کہا، آئیں مل کر کام کرتے ہیں، پھر سب کو جمع بھی کیا، غیر منتخب کا طعنہ بھی سنا،  کچھ نے کہا آئی ایم ایف نہیں جانا، عمران خان نے کہا ٹھیک ہے نہیں جاتے، سال بعد یہی کہنے لگے آئی ایم ایف نہ جانے کا بہت نقصان ھوا ،پھر آئی ایم ایف چلے گئے،  اب یہ اعتراض ھوا کہ جناب یہ سب آئی ایم ایف کا ایجنڈا ہے،  ڈاکٹر اشفاق حسن فرماتے ہیں گورنر اسٹیٹ بینک ٹھیک نہیں، دوسرا لے آئے،  ایف بی آر ٹھیک نہیں کئی چیئرمین تبدیل کیے، وزیر ٹھیک نہیں وہ تبدیل کیے، پھر بھی اصل مسئلہ وہیں کا وہیں ھے، ایف بی آر میں اصلاحات سے اتنا فائدہ ھوا کہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ ھوا، کرپشن ختم تو نہیں بہت حد تک کم ہو گئی، ریونیو کولیکشن کا ٹارگٹ اضافی حد تک گیا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ختم ہو کر زیرو تک گیا، پھر بڑھا، زرمبادلہ کے ذخائر، اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی بلندی ھوئی، یہ سب کچھ ھوا، ایک تھے ڈاکٹر وقار مسعود صاحب، ھمیں وہ ہر حکومت میں نظر آئے، کہا گیا بہت ماہر ہیں، عمران خان نے فری ہینڈ دیا، پانچ نکاتی پروگرام لے کر آئے پھر چپ کر کے چلے گئے، اصل مسئلہ کیا ہے؟ مہنگائی کیوں ھے؟
عمران خان ایک غیر روایتی وزیراعظم، لیکن" ڈوئر " یے معاشی ماہرین تو یہی لوگ ہیں جو کبھی آئی ایم ایف، کبھی سعودی عرب، کبھی چین اور کبھی امریکہ کا راستہ دکھاتے ہیں، ان سب کو اکٹھا کر کے ان کے مجسمے بنا کر پارلمینٹ ھاؤس کے سامنے رکھ لیں، جہاں روز جاکر سیاستدان اور صحافی سوال پوچھا کریں، اصل مسئلہ کیا ہے؟مہنگائی کیوں ھے؟
ھاں عمران خان ذمہ دار ہے، جس نے کسانوں کو سب سے بڑا ریلیف دیا، کورونا میں غریبوں کو بھوک کا شکار نہیں ہونے دیا، سعودی عرب سے تیل، پیسے بھی لایا، برآمدات بھی بڑھا دیں، صنعتیں بھی لگنا شروع ھو گئیں، ڈیم بھی بننا شروع ہوئے، ریکارڈ سڑکیں بھی بنیں، بس ذرا ٹھیکداروں، ان کی تعریف کرنے والوں، اور قصیدے لکھنے والوں کو پیسے نہیں دئیے، ذمہ دار وہی ہے، جس کا نام عمران خان ھے، اصل مسئلہ ہے کیا، مہنگائی کیوں ھے؟
پاکستان معیشت، مہنگائی بلکہ تباہی کی وجہ کیا ہے، وہ ھے بے تحاشا قرض، جو اب 30 ہزار ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے، جس کی بڑی واضح فیگر ھے، 1947ء سے لے کر 2008ءتک پاکستان نے 6000 چھ ھزار ڈالر قرض لیا، جبکہ 2008،ء سے 2018ء تک یہی قرض 23000 ھزار ارب ڈالر ھوگیا،  یعنی 17 ھزار ارب ڈالر کا قرض صرف دس سال میں لیا گیا،  اب عمران خان یہاں سے کیسے نکالے؟، اس مشکل کے باوجود دس ارب، پچھلے سال، اور 12 ارب اس سال سود سمیت ادا کیا ہے، کوئی سابقہ حکومتوں سے پوچھ سکتا ہے کہ وہ پیسے کہاں گئے؟ نہیں کبھی نہیں، کوئی پوچھ سکتا ہے کہ بجلی کے مہنگے ترین معاہدوں کے پیسے کون دے گا، آئی پی پیز کی لوٹ کھسوٹ کون روکے گا، تیل پر سب سے زیادہ بجلی بنانے کا آغاز کس نے کیا، کیوں کیا، جب پاکستان میں ھائیڈرو پاور پلانٹ، ڈیمز اور متبادل ذرائع آسانی سے دستیاب ھو سکتے تھے، جن لوگوں نے تیرہ سال مسلسل، اور اوپر نیچے باری سے 35 سال حکومت کی، ان سے کوئی سوال پوچھ سکتا ہے، کہ حضور والا، آپ آئی ایم ایف کیوں گئے،؟اپ نے اتنا قرض کیوں لیا، کہاں چھوڑا، اور واپس کیوں نہیں کیا؟ائی پی پیز سے ڈالرز میں اتنے مہنگے معاہدے کیوں کیے؟صنعتوں کو تباہ کر کے کمرشل پلازے، کیوں کھڑے کیے؟ کیا آپ بتا سکتے ہیں زراعت کو تباہ کر کے زرعی زمینوں پر ھاوسنگ سوسائٹیاں کیوں بنائی گئیں؟اس کا قصور وار کون ہے؟
آج چینی کا بحران، گندم کا بحران، کیا پاکستان میں گنے اور گندم کی پیداوار کم ھے، چینی کی ملیں کس کے پاس اور کس قیمت پر چینی فروخت کر رہی ہیں؟ قصور کس کا ہے، ؟ یہ تو جس کی بھی حکومت ھو عوام کو لوٹتے ہیں، تحفظ کون دیتا ہے،؟عوام کو سچ بتائیں، وہ آپ کے لیے جان دیں گے،  میں تیار ھوں، آپ مہنگائی ختم کرنے کا لائحہ عمل دیں، متبادل پیش کریں، ماضی کو چھوڑ دیتے ہیں، ماضی میں کورونا بھی نہیں تھا، ماضی میں پٹرول کی قیمت نوے ڈالر فی بیرل بھی نہیں تھی، ماضی میں انڈسٹری بھی نہیں لگ رہی تھی، آپ تحریک چلائیں آپ کے ساتھ کھڑے ھوں گے، مگر بتائیں، لائحہ عمل دیں، متبادل پیش کریں، ھم ساتھ ھوں گے،خدا کا ایک قانون اہتمام حجت بھی ھے، یہ نہ ہو وہ قیادت، جدوجہد اور دیانت پر مکمل ھو چکا ھو، اس کو سامنے رکھ کر آئیں سچ بتائیں، مہنگائی کیوں ھے، معاشی اور سیاسی ماہرین، تاجر اور کاروباری طبقات، سب مل کر فیصلہ کر لیں، معیشت کیسے بہتر ہو گی، مہنگائی کی وجوہات کیا ہیں، عوام کی ترقی کیسے ممکن ہے، ؟ مگر ان سوالوں کے جواب آپ کے پاس نہیں ھوں گے تو جتنی تحریک چلا لیں، حکومت گرا دیں، کوئی فرق نہیں پڑے گا، مرض وہیں رہے گا، عوام میں اتنی تبدیلی ضرور آگئی ہے کہ اب وہ یہ سوال ضرور پوچھیں گے کہ بتائیں مہنگائی اصل مسئلہ کیا ہے اور کیسے ختم ہو گی،؟ ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :