قومی اسمبلی کو چین کی مدد سے شمسی توانائی کے حوالہ سے خود کفیل کرنے کے منصوبہ کو حتمی شکل دے دی گئی، 60لاکھ ڈالر لاگت آئے گی،منصوبے کی تکمیل پر پارلیمنٹ اضافی بجلی نیشنل گرڈ کو بھی دے سکے گی جس سے اسے آٹھ کروڑ روپے سالانہ بچت ہوگی، صدر ممنون حسین کے رواں ماہ چین کے مجوزہ دورہ میں اس منصوبہ پر سمجھوتے کا امکان، آئندہ ماہ اس پر باقاعدہ کام کا آغاز کر دیا جائے گا،ذرائع

پیر 17 فروری 2014 08:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17فروری۔2014ء) قومی اسمبلی کو چین کی مدد سے شمسی توانائی کے حوالہ سے خود کفیل کرنے کے منصوبہ کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جس پر 60لاکھ ڈالر لاگت آئے گی جبکہ منصوبے کی تکمیل پر پارلیمنٹ اضافی بجلی نیشنل گرڈ کو بھی دے سکے گی جس سے اسے آٹھ کروڑ روپے سالانہ بچت ہوگی ۔پارلیمنٹ ہاؤس کے ذرائع کے مطابق صدر ممنون حسین کے رواں ماہ چین کے مجوزہ دورہ میں اس منصوبہ پر بھی سمجھوتہ ہوجائے گا جس کے بعد آئندہ ماہ اس پر باقاعدہ کام کا آغاز کر دیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی کی نگرانی میں ایک کمیٹی نے یہ منصوبہ تیار کیا ہے جس کی سربراہی رکن اسمبلی مریم اورنگزیب نے کی۔دریں اثناء ملک کی نامور یونیورسٹی میں پارلیمنٹری سٹڈی کے نام سے مضمون کے اجراء کے منصوبے پر بھی کام جاری ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اس منصوبہ میں سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے فرزند ارسلان افتخار نے بھی گہری دلچسپی ظاہر کی تھی ۔

ذرائع کے مطابق ارسلان افتخار نے چند روز قبل سپیکر سردار ایاز صادق سے ملاقات کرکے اس منصوبہ کا ٹھیکہ ان کی کمپنی کو دینے کا مطالبہ کیا ہے تاہم قومی اسمبلی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ارسلان افتخار کو اسمبلی کی طرف سے لال جھنڈی دکھا دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی خاتون ر کن اسمبلی مریم اورنگزیب قومی اسمبلی کے سٹرٹیجک پلان کے تحت اسمبلی کے پورے اہداف مقرر کئے جائیں گے جن کا حصول ہر حال میں ممکن ہوگا ۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کو فعال کرنے کے بارے اور مجموعی کارکردگی کو باقاعدہ مانیٹر کیا جائے گا اور یہ اس پلان کی سربراہ نگرانی خود سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کرینگے ۔ ذرائع نے بتایا کہ دستاویزات تیار کرنے کا مقصد مقننہ کو ا علیٰ تحقیقی تدریسی اداروں سے منسلک کرنا ہے اور ملک کی نامور یونیورسٹیوں میں پارلیمنٹری سٹڈی کے نام سے نئے مضمون کا اجراء کرنا بھی شامل ہے تاکہ جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے قومی اسمبلی کی توانائی کی ضروریات اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے جان چھڑانے اور پارلیمنٹ ہاؤس کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے ۔

ذرائع نے خبر رساں ادارے کو مزید بتایا کہ سپیکر قومی اسمبلی سارے کام میں ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے چین کے تعاون سے منصوبے کی تکمیل کا کام چند ماہ میں متوقع ہے اس پر چھ ملین امریکی ڈالر لاگت آئے گی اور پارلیمنٹ اضافی بجلی نیشنل گرڈ کو دے گی اور آٹھ کروڑ روپے سالانہ پارلیمنٹ ہاؤس کی بچت ہوگی ۔