بھارت کے منہ پر سری لنکا کا”جوتا“․․․․․!

”بنےئے“کا پاکستان مخالف پراپیگنڈہ جھوٹا نکلا امریکہ خطے کے حالات خراب کرنے کیلئے دوبارہ مودی کے حق میں ہے

ہفتہ 4 مئی 2019

Baharat ke moun par Sri lanka ka joota..... !
اسرار بخاری
سری لنکا میں دہشت گردی کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہونے کیلئے اتنا ہی کافی ہے کہ بھارت سری لنکا کی بندرگاہ ٹرنکو مالی کو ناکام بنانے کیلئے سردھڑ کی بازی لگائے ہوئے ہے کیونکہ اس بندرگاہ پر چین کی جانب سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے ۔پاکستان کی بندرگاہ گوادر میں چین سرمایہ کاری سے بحرہند کی آبی تجارت میں چین کے اثرورسوخ میں کس حد تک اضافہ ہو سکتا ہے اس کا اندازہ لگانے کے لئے کسی غیر معمولی ذہانت کی ضرورت نہیں ہے ۔

بھارت نے گوادر اور پاکستان ،چین کے مشترکہ اقتصادی راہد اری منصوبے کو نا کام بنانے کے لئے بلوچستان میں کلبھوشن یادیو کے ذریعے دہشت گردی کا نیٹ ورک بنایادہشت گردی کے ذریعہ حالات خراب کر کے متذکرہ منصوبے کو ناکام بنانے کی کوشش کی مگر ملکی جغرافیائی سرحدوں کے ساتھ ساتھ اس منصوبے کی حفاظت کی ذمہ دار پاکستان کی مسلح افواج نے نہ صرف اس نیٹ ورک کو بے نقاب کر کے اس میں شامل کرائے کے دہشت گردوں غلط پروپیگنڈہ سے گمراہ ہو جانے والا اور پیسے کی لالچ میں وطن فروشی کی غلیظ دلدل میں اُتر جانے والوں کو کیفر کردار تک پہنایا بلکہ اس کے ماسٹر مائنڈ اور بھارتی نیوی کے حاضر سروس آفیسر کلبھوشن کو گرفتار کرکے ساری دنیا کے سامنے بھارت کے دہشت گرد چہرے کو عریاں کر دیا مگر نہ جانے کس مصلحت یا دباؤ کے تحت نواز شریف حکومت نے اس کی بنیاد پر بھارت کو دنیاکی نظروں میں ریاستی دہشت گردثابت کرنے کا قدم کیوں نہیں اٹھایا بلکہ اس معاملے کو دھیمارکھ کر بھارت کو اپنا اصل بھیانک چہرہ چھپانے کا موقع دیا۔

(جاری ہے)

یہ بھی عالمی سطح پر ایک سوچی سمجھی سازش ہے کہ دنیا میں کہیں بھی کوئی واقع ہوا س کا ذمہ دار مسلمانوں کو قرار دے دیا جاتا ہے ۔سری لنکا میں بھی یہ کوشش کی گئی حالانکہ دودھماکے مسلمان اکثریت والے علاقے ،
ڈیموٹاگوڑا میں ہوئے تاہم سری لنکا میں عمومی رائے یہ ہے کہ ان دھماکوں کے پیچھے بھارت ہی ہے سری لنکا میں بھارت کی جانب سے دہشت گردی کرانے کی ایک طویل تاریخ ہے۔

1976ء میں ملک کے شمالی صوبے جافنا میں علیحدگی پسند تنظیم قائم کی گئی شروع میں جس کی کارروائیاں خفیہ رہتیں تامل ٹائیگر آف تامل ایلام کے نام قائم اس تنظیم کا سر براہ سری لنکن تامل ہندوویلوپلائے پر بھا کرن کو بنایا گیا۔
یہ تنظیم زیرزمین رہ کر دہشت گردی کی کارروائی کرتی رہی پھر 1983ء میں علیحدگی پسند سر گرمیوں کا باقاعدگی سے آغاز کر دیا۔

دہشت گردی سے عام لوگوں کے جان ومال کو نقصان،سر کاری املاک کو تباہ اور فورسز پر حملوں کا سلسلہ برسوں جاری رہا۔تاہم سری لنکن فورسز نے 2009ء میں نہ صرف اس علیحدگی پسند تنظیم کاخاتمہ کر دیا بلکہ اس کا سر براہ بھی کیفر کردار تک پہنچ گیا۔بھارت کے بعض حلقوں کی جانب سے پاکستان کی فوج کے کردار کی بھی باتیں کی گئیں ۔
البتہ جنرل ضیاالحق کے دور حکومت میں بھارت نے سری لنکا پر باقاعدہ حملے کے لئے سری لنکا کے پانیوں میں اپنی فوجوں کو متحرک کرنے کی کوشش کی تو اس کوشش کو صدر بندرا نائیکے کے نام جنرل ضیاء الحق کے اس پیغام نے ناکام بنادیا کہ اگر سری لنکا پر حملہ ہوا تو سری لنکا کی فوج کی قیادت میں خود کروں گا حالانکہ اس وقت پاکستان ایٹمی قوت نہیں بنا تھا،یہ اتفاق ہے گوادر کی طرح سری لنکا کو ٹرنکو مالی بندر گاہ بھی قدرتی بندرگاہ ہے اور اس کی تزویراتی اہمیت کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس پر قبضہ کے لئے پر تگال ،ہالینڈ ،فرانس ،برطانیہ اور جاپان نے فوج کشی کی سری لنکا کے خلاف دہشت گردی کے سلسلے میں بھارت کو امریکی آشیرباد بھی حاصل ہے کیونکہ بھارت کی طرح اسے بھی ٹرنکو مالی بندرگاہ میں چینی سرمایہ کاری ہضم نہیں ہورہی اس طرح پاکستان اور چین کے اشتراک سے جنم لینے والا سی پیک منصوبہ بھی بھارت کی طرح امریکہ کی آنکھوں میں کھٹک رہا ہے اور اس سبوتاژ کرانے کے لئے بھارت اس کا بہترین آلہ کار ہے اور بھارت کو بطور ریاست آلہ کار بنانے کے لئے نریندر مودی سے بہتر کوئی مہرہ اسے نہیں مل سکتا ہے اس لئے اگر بھارت کے جاری انتخابات میں مودی کا جتنا امریکی خواہش کا مظہر ہو سکتا ہے پارلیمنٹ کے 552ارکان کے انتخاب کے لئے 11اپریل سے شروع ہونے والا پہلا مرحلہ 19مئی کو ساتویں مرحلے میں مکمل ہو گا۔


مودی اور اس کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)سر پر ست آر ایس ایس اور دیگر انتہا پسند تنظیموں نے الیکشن جیتنے کیلئے بہت پہلے سے ہندوتعصب وعصبیت کی جو آگ بھڑ کار کھی تھی بالخصوص اس انتہا پسندی کا سب سے زیادہ اور براہ راست نشانہ بننے والے مسلمانوں کا عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا تھا۔مودی کی جیت اگر ہوئی تویہ جمہوریت کی نہیں بلکہ ہندوتعصب و عصبیت کی جیت ہو گی اور اس ”جیت“کے جو بھیانک نتائج برآمد ہونگے وہ بالآخر بھارت کی وسیع پیمانے پر تباہی کا نقطہ آغاز ہوں گے،ادھر بھارتی میڈیا نے صورتحال کو غلط رنگ دینے کے لئے سری لنکا میں ہونے والے دھماکوں میں پاکستان کے ملوث ہونے کا جو پرپیگنڈہ شروع کر دیا تھا سری لنکا کے صدررونیل و کرما سنگھے کی جانب سے پاکستان کے ملوث ہونے کے الزام کو مسترد کئے جانے سے ناکام ہو گیا ہے ۔


انہوں نے کہا”پاکستان سری لنکا کا بہت اچھا دوست ہے ضرورت پڑی تو دہشت گردوں کا سراغ لگانے کے لئے اس کی مدد لی جائے گی۔دہشت گردانہ حملوں کے بعد پاکستان اور سری لنکا کے مابین باہمی تعاون میں مزید اضافہ ہوا ہے ۔
پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے بہت قربانیاں دی ہیں واضح رہے ایسٹر کے تہوار کے موقع پر سری لنکا کے تین شہروں میں گرجا گھر وں میں ہونے والے بم دھماکوں سے تادم تحریر 356افراد ہلاک اور 500سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں ۔

جن میں عیسائیوں ،مقامی باشندوں ،مسلمانوں اور غیر ممالک سے تعلق رکھنے والے بھی شامل ہیں ۔پورے ملک میں کرفیولگا کر دہشت گردوں کو تلاش کیا جارہا ہے ۔
بھارت کے موجودہ انتخابات میں کانگرس جیتے یا نہ جیتے یہ فیصلہ تو ووٹوں کی گنتی کے بعد سامنے آئے گا تاہم پانچ سالہ اقتدار میں بی جے پی یا مودی سر کار کی مسلمان کشص اور اقلیتوں کے خلاف پالیسیوں نے ایک بار پھر مسلمانوں اور اقلیتوں کو کانگرس ہی غنیمت نظر آنے لگی ہے اگر چہ وہ بھی لازمی تحفظ کی ضمانت نہیں ہے ۔


کراچی میں پاک فوج بالخصوص رینجرز نے اگر چہ بڑی قربانیاں دیکر اور کوششوں سے امن بحال کر دیا ہے مگر صورتحال کا ایک افسوسناک اور توجہ طلب پہلو یہ ہے کہ پولیس کی اس انداز سے تربیت نہیں کی جارہی کہ وہ سارے معاملات کو سنبھال لے اور رینجر ز کو واپس اپنی بیر کوں میں جانے کا موقع مل جاے۔اس حوالے سے یہ فطری سوال ہے کیا کراچی کی روشنیاں فوج کی قربانیوں اور کوششوں سے ہی بحال رہیں گے۔

پاکستان کا معاشی جب کراچی جو روشنیوں کے شہر سے لاشوں کی بستی بنا دیا گیا تھا جہاں ہر طرف خوف ،تشویش اور اندیشوں کے سائے پھیلے ہوئے تھے آج ایک بار پھر رتجگوں کا شہر بن گیا ہے ۔مجھے اس شہر میں مختلف ادوار میں جانے کا موقع ملا۔
نارتھ ناظم آباد کے ایچ بلاک میں واقع مارکیٹ میں اپنے کزن کے ساتھ جانے کا اتفاق ہوا رات آٹھ ساڑھے آٹھ بجے جب کہ مارکیٹ میں خاصی چہل پہل تھی میں نے لاہور گھر رابطے کے لئے جیب سے موبائل فون نکالا تو میرے کزن نے پریشان ہو کر کہا یہ کیا کررہے ہیں جلدی جیب میں رکھیں ،کسی کی نظر پڑ گئی تو سمجھو یہ گیا!15اپریل2019ء کی رات ساڑھے گیارہ بجے اسی مارکیٹ میں یہ منظر بھی دیکھا کہ ہر عمر کے مرد خواتین قیمتی موبائل فونوں سے گفتگو ؤں میں مصروف ہیں اور کسی کے چہرے پر خوف وہر اس کی جھلک نظر نہیں آرہی تھی ۔


میرا یہ مشاہدہ آئی ایس پی آر کے ڈی جی میجر جنرل آصف غفور کے اس بیان کی توثیق ہے کہ 2014ء میں کراچی دنیا بھر میں کرائم کی شرح میں چھٹے نمبر پر تھا ۔آج کراچی دنیا میں کرائم کی شرح میں 70ویں نمبر پر ہے ۔انشاء اللہ حالات مزید مستحکم ہوں گے ،اس کامیابی کا سہرا سول انتظامیہ ،سکیورٹی فورسز اور خاص طور پر پولیس اور سندھ رینجر ز کو جاتا ہے ۔

اس کامیابی کا سہر کراچی کے شہریوں کو بھی جاتا ہے ۔الحمد اللہ آج کراچی امن کا گہوار ہ بن چکا ہے ۔
واضح رہے ایک وقت تھا جب کراچی میں رات میں دن ہوتا تھا اور اسے روشنیوں کا شہر کہا جاتا تھا لیکن کراچی بھی وہاں کی گندی سیاست کا شکار ہو گیا اور پھر آہستہ آہستہ یہاں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ عام ہو گئی اور سٹریٹ کرائم تو بہت زیادہ بڑھ گیا اور ایک وقت ایسا آیا جب کراچی کے کچھ لوگ وہاں سے نقل مکانی کرنے کا سوچنے لگ گئے ،تاہم سلام ہو پاک فوج کو جس کی وجہ سے کراچی شہر کی رونقیں آج پھر بحال ہیں۔

گراچی میں امن بحال کرنے کے لیے پاک آرمی اور پاکستان کے سکیورٹی اداروں نے اہم کردار ادا کیا ہے اور دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں کئی جانیں بھی قربان ہو چکی ہیں تاہم اب کراچی کی رونقیں پھر سے واپس آچکی ہیں۔
کراچی کا امن تیار کرنے میں جو عنا صر دشمنوں کا آلہ کاربنے وہ بہت دُکھ کی بات ہے کہ وہ پاکستانی شناخت رکھتے ہیں یہ عناصر پیسے کی لائچ کے سامنے ہتھیار ڈالتے چلے گئے اور دشمنوں کے ناپاک ارادوں میں رنگ بھرتے چلے گئے ۔

بھارت کی ایجنسی ”را“افغانستان کی ”این ڈی ایس“اسرائیل کی موساد اور ان کی سر پرست امریکی سی آئی اے نے پاکستان کو ”غیر مستحکم “کرنے کے لئے کراچی کو ٹارگٹ بنایا اور دہشت گردی کی آگ بھڑ کا کربدامنی کی تپش پھیلا دی ۔
بھارت اس میں پیش پیش رہا اور جب پاکستان اور چین کے باہمی اشتراک سے سی پیک کا منصوبہ بنا اور اس پر عملی کام شروع ہوا تو بھارت نے حکمرانوں اور انتہا پسند ہندوؤں کے تو گو یا تن بدن میں آگ لگ گئی ،اس منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے پہلے ایران سے افغانستان تک ایسی سڑک بنانے کی کوشش کی جو وسطی ایشیائی ممالک سے رابطہ کا ذریعہ بن سکتی تھی پھر ایران کی بندرگاہ چاہ بہار کو ترقی دیکر پاکستان کی بندرگاہ گوادر کو ناکام بنانے کی ناکام کوشش کی اس مقصد کے لیے اپنے حاضر سروس فوجی آفیسر کلبھوشن یا دیو کی سربراہی میں دہشت گردوں کا ”نیٹ ورک“چلایا گیا جس کا بھانڈا کلبھوشن کی گرفتاری سے پھوٹ گیا۔


بھارتی وزیراعظم مودی نے نہایت کھلے لفظوں میں اپنے ناپاک عزائم کا ارادہ ان لفظوں میں کیا،کراچی ،آزاد کشمیر ،بلوچستان اور گلگت بلتستان میں دہشت گردی کے ذریعہ پاکستان کو غیر مستحکم بنایا جائے گا۔مودی اور اس کی جماعت بی جے پی سے وابستہ ہندو کار کنوں سے جس طرح مسلمانوں کا عرصہ حیات تنگ کیا گیا خاص طور سے کشمیر میں کشمیری مسلمانوں کے لیے ایک پل سکون سے گزارنا مشکل بنادیا گیا ہے ۔


یوں تو تمام حریت رہنما ء قیدوبند اور مختلف بیماریوں کا شکار رہتے ہیں لیکن یٰسین ملک کی حالت ان دنوں بہت تشویشناک ہے ۔اس پر ستم بالائے ستم یہ کہ ان کے اہل خانہ کو ملنے نہیں دیا۔ان کی اہلیہ مشال ملک کا اسی حوال سے تشویش اضطراب سمجھے جانے والا ہے مگر بھارتی ہائی کمیشن انہیں سرینگر جانے کے لے ویزہ نہیں دے رہا ان کی کمسن بیٹی بھی ان کے لیے پریشان ہے ۔حکومت پاکستان کی جانب سے بھی اس پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Baharat ke moun par Sri lanka ka joota..... ! is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 04 May 2019 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.