
بحرانوں کے بھنور میں گھرا پاکستان
جمعہ 29 نومبر 2019

عتیق چوہدری
(جاری ہے)
میں اک دریا کے پار اترا تومیں نے دیکھا
وائے ناکامی متاع کاروان جاتا رہا
کارواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رہا
جس وقت حکومت کی پوری توجہ خارجی محاذ پر مرکوزہونی چاہئے تھی وہ سارا وقت اپنوں کی ریشہ دوانیوں کی وجہ سے داخلی مسائل کوحل کرنے میں گزر گیا ۔جب تک ہمارے سیاستدان و مقتدر طاقتیں یہ نہیں سمجھیں گی کہ داخلی استحکام و معاشی خوشحالی کے بغیر آج کے دور میں کوئی جنگ نہیں جیتی جاتی اور نہ سیاسی ومعاشی طور پر کمزورقوموں کے مقدمے کوپوری دنیاکوئی اہمیت دیتی ہے ۔تبدیلی کے نام پر ووٹ لیکر آنی والی یہ حکومت جب سے آئی ہے تبدیلی کی بجائے پورے ملک میں عجیب وغریب وحیرت انگیز انکشافات اور شغل ہوتے ہیں ۔ کسی نے بلکل درست کہاتھا کہ یہ ”شغلیہ دور حکومت “ ہے جس میں ہروز کوئی نیاشغل و چٹکلہ سننے کوملتا ہے ۔ اس حکومت کی ایک اور مہارت ہے کہ اپنی غیرسنجیدگی و نامعاملہ فہمی ،بدتدبیری کی وجہ سے ”نان ایشو“کو ”ایشو “بنانے میں اپنا ثانی نہیں رکھتی ۔وہ سانحہ ساہیوال ہو ،ڈی پی او پاکپتن کی تبدیلی ہو،آئی جیز کی باربار تبدیلی ،نوازشریف کی صحت ،مولانافضل الرحمن کا مارچ ، شہبازشریف کی بطور چئیرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تقرری ہو ،ممبران الیکشن کمیشن کا تقرر یاپھر پارلیمنٹ چلانے میں وزرا ء کی غیرسنجیدگی اور سب سے بڑھ کر ایسے مزاحیہ بیانات کے ہر شخص ہنسنے پر مجبور ہوجاتا ہے اور سوشل میڈیا پر جگ ہنسائی الگ ہوتی ہے ۔فواد چوہدری کا 55 روپے ہیلی کاپٹر کا بیان ہو یا پھر فیصل واڈا کا ایک ہفتے بعد لاکھوں نوکریوں کا بیان ،مراد سعید کا دوسوارب ڈالر بیرون ملک سے پاکستان لانے کا بیان ، مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا 17 روپے کلو ٹماٹر کا بیان ہویا فردوس عاشق اعوان کے نت نئے اور بدلتے ہوئے انوکھے،غیر منطقی بیانات سب حکومت کی جگ ہنسائی کرواتے ہیں ۔ رہی سہی کسر عمران خان خود اپنی تقریروں میں پوری کردیتے ہیں بیرون ملک کبھی کسی ملک کی سرحد کسی اور ملک سے ملادیتے ہیں کبھی کوئی غلط حوالہ دے دیتے ہیں ۔کبھی امریکہ میں غیر محتاط بیان دے دیتے ہیں جس پر دشمن ملک چائے کی پیالی میں طوفان کھڑا کردیتے ہیں ۔ کبھی وزیراعظم مخالفین کی دشنام طرازی میں اتنی حدیں پار کرجاتے ہیں جو بطور وزیراعظم انہیں زیب نہیں دیتیں ۔ اس حکومت کے آنے کے بعد ایک اور ٹرم کوبہت شہرت ملی ہے وہ ہے ”یو ٹرن “ ۔اس حکومت کا وطیرہ ہے کہ ہر بیان کے بعد نیا بیان اور پرانے بیان سے یوٹرن اور اس یوٹرن کا وزیراعظم خود دفاع بھی کرتے ہیں ۔یہ یوٹرن اب اس حکومت کی چھیڑ بن چکا ہے مگر اب وزیراعظم کو اپنے ان نالائق و نااہل وزیروں وغیر سنجیدہ خوشامدی مشیروں سے جان چھڑوانی ہوگی بصورت دیگر امور مملکت کوخوش اسلوبی سے چلانا بہت مشکل ہوجائے گا ۔ہر روز نیا بحران ملک وقوم کے مفاد میں نہیں ہوتا اور اقتدار کے بے رحم کھیل میں طوفان حکومت وقت کے لئے ُبری خبرہوتے ہیں چھوٹی چھوٹی چیزوں کو بروقت ،تدبر وحکمت سے حل کرلینا ہی بہترین لیڈر کی نشانی ہوتی ہے ۔ورنہ اس طرح کے بحرانوں سے اپوزیشن و خفیہ طاقتیں اپناکھیل کھیلنے کے لئے بھرپور فائدہ اٹھاتی ہیں ۔مگر سوال پھر وہی آتا ہے کہ ملک کوان طوفانوں سے نکالے گا کون ؟ کیا عمران خان کی اس ٹیم میں ان بحرانوں سے نکالنے کا ویژن وپروگرام اورحکمت عملی ہے تو جواب آئے گا ”نہیں “ ۔ہر شہری کی زبان پر ایک ہی سوال ہے کہ ملک میں یہ طوفانوں کا سلسلہ کب تھمے گا ؟ہم تو داخلی بحرانوں کا حل ہی تلاش نہیں کرپارہے خارجی بحرانوں کاحل کیسے نکالیں گے ؟ملک سے سیاسی بے یقینی کا خاتمہ کب ہوگا؟ ایف اے ٹی ایف کی تلوار ابھی پاکستان پر لٹک رہی ہے ،آئی ایم ایف کی کڑی شرائط و ہماری ناگفتہ بہ معاشی حالت ایک بہت بڑا چیلنج ہے جس کا مستقبل قریب میں کوئی لانگ ٹرم حل نظر نہیں آرہا ابھی تک تو صرف ڈھنگ ٹپاؤ پالیسیوں سے کام چلایا جارہا ہے۔ناکام معاشی پالیسیوں اور معاشی بحران کی وجہ سے عام آدمی کی مہنگائی ،بے روزگاری ،غربت سے زندگی اجیرن ہوگئی ہے ۔کاروبار تباہ ہورہے ہیں اور لوگ بیروزگارہورہے ہیں ،کاروباری طبقے سے لیکر کسان ،مزدور ہر کوئی پریشان ہے اور حکومت ہے کہ اس کی ہر تدبیر معاملات کودرست سمت کی بجائے الٹ سمت میں لے جاتی ہے
بقول مرزا غالب
کوئی صورت نظر نہیں آتی
اس کوبھی اپنے خدا ہونے پر اتنا ہی یقین تھا
وہ کہاں ہیں جنہیں ناز بہت اپنے تئیں تھا
اک زمانے میں مزاج ان کا سرعرش بریں تھا
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
عتیق چوہدری کے کالمز
-
سینیٹ انتخابات یا ضمیرفروشی کا بازار ؟
جمعرات 11 فروری 2021
-
ہن ساڈا کھبرانا بن دا اے !!
منگل 23 جون 2020
-
طارق عزیز سے میری یادگار ملاقات و بھٹو کے ساتھ انکی تلخ و حسین یادیں !!
جمعہ 19 جون 2020
-
میڈ اِن پاکستان ضروری کیوں؟
جمعرات 7 مئی 2020
-
خوابوں کا نیا جہان اور ہماری قیادت !!
بدھ 15 اپریل 2020
-
سعد رفیق اور سیاسی جماعتوں میں کارکنوں کے استحصال کا نوحہ !!
منگل 31 مارچ 2020
-
ہمت کرو جینے کو تو اک عمر پڑی ہے
جمعہ 27 مارچ 2020
-
دشت تنہائی میں جینے کا سلیقہ سیکھئے
پیر 23 مارچ 2020
عتیق چوہدری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.