
موجودہ سیاسی کشمش اور جماعت اسلامی
پیر 15 مارچ 2021

میر افسر امان
(جاری ہے)
اب سینیٹ کے انتخا بی سرکس کی طرف آتے ہیں۔ یوسف رضا گیلانی کو کرپشن کے بادشاد زرداری نے اسلام ٓباد میں بیٹھ کر اپنے پیسے کے زور پر جتوا دیا۔ مریم صفدر سے ڈس انفارمینشن پیدا کرنے کے لیے کہا کہو کہ نون لیگ کے ٹکٹوں کے وجہ سے عمران کے ممبران کا خریدا ۔کوئی بے وقوف ہو گا جو برسوں بعد کے وعدہ پر ووٹ دے گا۔ زرداری کی نقدی چلی۔ اصل میں زرداری کے پیسے کا کمال ہے۔یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کی وڈیو سامنے آئی کے ووٹ کو اس طرح ضائع کرو۔ سندھ کے وزیر اطلاہات کی آواز میں پیسے اور فنڈ دینے کی بات آئی۔ اس سے پہلے عمران خان نے کہا سینیٹ میں کروڑوں کی کرپشن چل رہی ہے۔ الیکشن کمیشن نے کسی بات کا بھی نوٹس نہیں۔ عمران خان نے قومی اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ لے لیا۔ پی ڈیم ایم نے کہا ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔ اقتدار سے استعفیٰ دینا چاہیے تھا۔ اب سینٹ میں جیسے گیلانی کے الیکشن میں سات ووٹ ضائع ہوئے ،اب بھی سات ووٹ ضائع ہوئے اور سنجرانی صا حب دوبارہ چیئرمین سینٹ منتخب ہو گئے۔ غفوردحیدری صاحب کے مد مقابل سابق فاٹا کے مرزا محمد آفریدی صاحب ۱۰/ووٹ زیادہ لے کر ڈپٹی چیئرمین منتخب ہو گئے۔پی ڈی ایم نے بری طرح شکست کھائی۔ نون لیگ، پیپلز پارٹی اور فضل الرحمان نے تو۲۰۱۸ء کے الیکشن کے ریزلٹ کو نہیں مانا۔ الزام اپنی فوج پر لگا دیا جو مکمل طور پر سچ نہیں۔اپوزیش پر کرپشن کے مقدمے پرانے دور سے چل رہے ہیں۔ وہ ان پر بوجھ بنے ہوئے ہیں۔ان کی ساری تحریک میں عوام کے مسائل پر بات نہیں ۔حکومت گرانے عدلیہ اور فوج پر عوام کو اُکسایا جاتا ہے۔ جس فوج کو بدنام کر رہے ہیں۔ اندرون خانہ اسی فوج سے مدد مانگے جاتے ہیں۔ اپوزیشن پر منی لانڈرنگ کے مقدمے قائم ہیں۔ عمران خان جو کرپشن فری پاکستان کے منشور پر جیت کر آیا ہے ۔ وہ کہتا ہے اپوزیشن والے این آر اومانگتے ہیں۔اس لحاظ سے عمران خان صحیح کہتا ہے۔ اگر اس وقت سیاست سے کرپشن ختم نہ کی گئی اور کسی قسم کی بھی چھوٹ دی گئی تو پاکستان کے غریب عوام سے دشمنی ہو گی۔
صاحبو!اگر ایمانداری اور غیرجانبداری سے موجودہ سیاسی حالات کا تجزیہ کیا جائے تو کیا پاکستانیوں کو معلوم نہیں کہ سیاستدانوں نے سیاست کو عبادت کی بجائے انڈسٹری بنا یا ہوا ہے۔ کروڑ لگاؤ الیکشن جیت کر عربوں کماؤ۔ اسی کرپشن کے پیسے سے سیاسی پارٹیاں چلاؤ۔ذاتی پسند اورر ناپسند پر اہم پوسٹوں پر اپنے بندوں لگاؤ جو کرپشن کے ریکارڈ تک غائب کر دیں۔ اور نیب یہ کہ کر میگا کرپشن کے مقدمے داخل دفتر کر دے کہ فوٹو اسٹیٹ پر مقدمے نہیں چلا سکتے؟ گو کہ عمران خان خود تو کرپٹ نہیں لیکن مدینہ کی اسلامی ریاست کے لیے کوئی ٹھوس کام نہیں کیا۔ وہی انگریزی نظام عدل،سودی نظام، لارڈ میکالے کا نظام تعلیم ۔حتہ اب بھی نصاب تعلیم سے اسلامی دفعات نکالی جا رہی ہیں۔مگر عمران خان کو یہ سب کچھ نظر نہیں آرہا۔سراج الحق امیر جماعت اسلامی کے مطابق پیپلز پارٹی ،نواز شریف اور عمران خان ایک جیسے ہی ہیں۔جماعت اسلامی کے امیر اور سینٹر بھی قومی اسمبلی میں ہار گئے۔ مگر فضل الرحمان کی طرح واویلہ نہیں کیا۔ اعتراض کے باوجود موجودہ حکومت کو پانچ سال پورے کی بات کی تھی۔ اچھے کاموں کی تحریف اور غلط کاموں پر تنقید کی بات کیا۔ اس وقت بھی جماعت اسلامی اس سینیٹ کی سرکس، جس میں ووٹوں کی خرید فروخت میں کر وڑوں کی کرپشن،نون لیگ کے ٹکٹ نے کام دکھایا،اعلانیہ ووٹ ضائع کرنے کی وڈیو وغیرہ سامنے آئیں ۔ جماعت اسلامی کے ممبران کو بھی اس سے قبل سینیٹ کے الیکشن میں کروڑوں کی آفریں کی گئی مگر انہیں نے ٹھکرا دیں۔ جب سے جماعت اسلامی کے کارکن بلدیاتی، صوبائی، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں منتخب ہو کر گئے ۔ الحمد اللہ آج تک کسی پر کرپشن کا الزام نہیں لگا۔جماعت اسلامی کے ممبران سیاست کو عبادت سمجھتے ہیں۔امین و صادق ہیں۔ اب تو سپریم کورٹ نے ریماکس پاس کیے ہیں کہ اگر پاکستان کے آئین کی دفعہ ۶۲۔۶۳ پر سیاست دانوں کو جانچا جائے تو جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کے سوا کوئی بھی پورا نہیں اترے گا۔ پھر کیا ہمارا ماننا کہ ہم سا(جماعت اسلامی) ہو سامنے آئے درست نہیں؟اللہ میرے پیارے ملک، مثل مدینہ اسلامیہ جمہوریہ پاکستان کو ان کرپٹ سیاست دانوں سے بچائے۔ عوام اپنے ووٹو ں سے کرپشن فری جماعت اسلامی کو اقتدار میں لائیں تاکہ ملک کی گاڑی صحیح سمت چلے آمین۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
میر افسر امان کے کالمز
-
پیٹ نہ پئیں روٹیاں تے ساریاں گلیں کھوٹیاں
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایران اور افغانستان
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
جہاد افغانستان میں پاک فوج کا کردار
منگل 16 نومبر 2021
-
افغانوں کی پشتو زبان اور ادب
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
افغانستان میں قوم پرست نیشنل عوامی پارٹی کا کردار
جمعہ 5 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران - آخری قسط
منگل 2 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
افغانستان :تحریک اسلامی اور کیمونسٹوں میں تصادم ۔ قسط نمبر 4
بدھ 27 اکتوبر 2021
میر افسر امان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.