مسلم لیگ ن ا ورپیپلز پارٹی ایک پیج پر

پاکستان کی سیاست نے بھی کروٹ تبدیل کرلی ہے،آئندہ دنوں میں عیاں ہوجائے گاکہ سیاست کی اس کروٹ سے حکومت فائدہ اٹھاتی ہے یا پھر اپوزیشن جماعتیں اپناہنرآزماتی ہیں

ہفتہ 9 فروری 2019

muslim leagu n or ppp aik paij per
ندیم بسرا
پاکستان کی سیاست نے بھی کروٹ تبدیل کرلی ہے،آئندہ دنوں میں عیاں ہوجائے گاکہ سیاست کی اس کروٹ سے حکومت فائدہ اٹھاتی ہے یا پھر اپوزیشن جماعتیں اپناہنرآزماتی ہیں۔فی الحال تو وزیراعظم عمران خان قومی سیاست پر چھائے ہوئے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے پوری طرح سے اپنی توجہ پاکستان کے خارجی اور داخلی حالات پر بھی مرکوز کررکھی ہے۔

پاکستان کی تعمیروترقی کیلئے عمران خان کی حکومت کے ابتدائی کچھ ماہ نہیں بلکہ22سالہ سیاسی جدوجہد، آگے بڑھنے کی جستجو، قدم جہاں رکھنا پھرجماکے رکھنا،خود کسی بھی طرح سے ڈگمگانے نہ دینا،شاید اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ان کی سپورٹس مین اسپرٹ ہی ہے کہ وہ ابھی تک انتہائی مشکل صورتحال میں بھی ڈٹ کرکھڑے ہیں۔

(جاری ہے)

جہاں ایک طرف انہیں اداروں کے خسارے کو منافع بخش بنانا ، کرنٹ خسارے پر قابوپانا، ڈالر کو واپس نیچے لانا ، روپے کو مضبوط کرنا،شرح نمو کو بڑھانا، ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کرنا،درآمدات کی حوصلہ شکنی اور برآمدات میں اضافہ کرنا،غیرملکی قرضوں کی قسطیں ادا کرنا،معاشی استحکام لانے سمیت منی بجٹ میں عوامی توقعات پر پورااترنا ترجیحات میں شامل ہے وہیں عمران خان اپنی ناتجربہ کار ٹیم کو بھی ریس میں شامل رکھنے کی صلاحیت کا بھرپورمظاہرہ کررہے ہیں۔

حکومتی ایجنڈے میں اولین ترجیح احتساب پر سمجھوتہ نہ کرنا ہے۔پھرپارٹی منشور کے تحت عوامی توقعات پچاس لاکھ ایک کروڑ نوکریاں بھی شامل ہیں۔نیا پاکستان ہائوسنگ پراجیکٹ کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب نے 5ارب فنڈز کی منظوری دے دی ہے۔ابتدائی مرحلے میں لودھراں، چشتیاں اور رینالہ خورد میں 5ہزار 480گھر تعمیر کیے جائیں گے۔اسی طرح وزیراعظم عمران خان نے برآمدات میں اضافے کیلئے فوری آئی ایم ایف کے پاس جانے کی بجائے دوست ممالک کے دروازے پر مدد کی دستک دی ہے۔

وزیراعظم کے سعودی عرب، چین، متحدہ عرب امارات ، ترکی اور ملائیشیاء کے غیرملکی دورے انتہائی اہم ہیں۔ قوی امکان ہے کہ ان غیرملکی دوروں کے دورس نتائج پاکستان کی معیشت اور سرمایہ کاری کے میدان میں مثبت ہوں گے۔سب سے اہم موجودہ حکومت چین اور سعودی عرب کو ایک ساتھ بٹھانے میں کامیاب ہوئی ہے۔ جس کے باعث سعودی عرب بھی سی پیک کا حصہ بن گیا ہے ۔

سعودی عرب گوادر میں آئل ریفائنری اور پیٹروکیمیکل کمپلیکس میں 10ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا خواہشمند ہے،جس کے تحت سعودی عرب یومیہ 3لاکھ ٹن تک تیل صاف کرنے کی آئل ریفائنری لگا سکتا ہے۔ وزیرپٹرولیم غلام سرورنے صحافیوں کو بتایا تھا کہ سعودی عرب نے پاکستان کو ایل این جی برآمد کرنے، فاسفیٹ کھاد بنانے، متبادل توانائی کے بجلی منصوبے لگانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

اور یہ کوئی چھوٹی سرمایہ کاری نہیں ہے۔سعودی عرب نے پاکستان کے کرنٹ مالی خسارے کو کم کرنے کیلئے 3ارب ڈالر اسٹیٹ بینک میں منتقل کیے اور ادھار تیل فراہم کرنے کا معاہد ہ کیا ۔اب سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان آئندہ ماہ پاکستان کادورہ کریں گے۔دورے میں پاکستان اور سعودی عرب میں تاریخی سرمایہ کاری کی مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے جائیں گے ۔

سعودی وزیرتوانائی بھی پاکستان کے دورے پر رہے ہیںانہوں نے گوادرکا دورہ کیا اور آئل ریفائنری کی جگہ کا جائزہ لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گوادرپاکستان، چین اور سعودی عرب کی دوستی کی مثال بنے گا۔اسی طرح ابوظہبی کے ولی عہد نے ایک طویل عرصے بعد پاکستان کادورہ کیا اور یواے ای نے ادائیگیوں کے توازن کیلئے3ارب ڈالر امدادبھی دی ہے۔چین نے پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے کیلئے بڑی امداد دی ہے۔

ترکی نے سیاسی تعلقات کو تجارت میں بدلنے پر اتفاق کیا ہے۔اب وزیراعظم عمران خان 21جنوری کو قطر کے دورے پر روانہ ہوں گے،قطر کے ساتھ ایل این جی کی قیمت پر نظرثانی،دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے سمیت پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھانے پربات چیت ہوگی۔حکومتی خارجہ پالیسی میں ہمسایہ ممالک اولین ترجیح ہیں ۔ پاکستان کی جانب سے بھارت کے ساتھ مذاکرات کی کوشش تاحال جاری ہے۔

ایران کے ساتھ ہمارے برادرانہ تعلقات ہیں۔وزیراعظم عمران خان چونکہ جمہوری وزیراعظم اورایک سیاسی جماعت کے سربراہ بھی ہیں، ایسے وزیراعظم جن کی بائیس سالہ سیاسی زندگی اپوزیشن میں رہ کراور کرپشن کے خلاف آواز بلند کرنے میں گزری ہے، لہذا جب حزب اختلاف کی جماعتیں اپنا سیاسی ہنرآزمائیں گی تو پی ٹی آئی نے بھی بطور سیاسی جماعت ایک ایجنڈا طے کررکھا ہے لیکن اب ’’میثاق جمہوریت ‘‘ کی آواز بلند ہوگئی ہے،جس سے یقینا حکومت کیلئے مشکل پیدا ہوگی۔

مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی ایک پیج پر آگئی ہیں۔قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران آصف زرداری اور شہبازشریف کی ملاقات ہوئی،دونوں نے اکٹھے لنچ بھی کیا۔آصف زرداری نے میڈیا کوبتایا کہ ’’اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد ہوگیا ہے‘‘ اس کے ساتھ ہی جے یوآئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی اپوزیشن کواکٹھا کرنے کی کوششیں رنگ لے آئیں۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اب حکومت کیخلاف اپوزیشن جماعتوں کا تین نکاتی ایجنڈامعاشی، انسانی اور آئینی جمہوری حقوق پرکوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

لائحہ عمل کیلئے تمام جماعتوں کے ارکان پرمشتمل کمیٹی بھی بنائی گئی ہے۔آصف زرداری نے سیاسی چال چلتے ہوئے بی این پی (مینگل)کووفاقی حکومت سے الگ کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔آصف زرداری نے حکومت کو پارلیمنٹ کے پلیٹ فورم پر خبردار کیا کہ ’’مانگے تانگے کی حکومت ہے ،ہم نے نہیں گرانا، آپ نے خود گرنا ہے ۔ایک طرف اپوزیشن کا ایجنڈا تودوسری طرف وزیراطلاعات فواد چودھری نے دورہ کراچی میں نہلے پر دہلہ مار کرسیاست کو مزید گرما دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ’’ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت گیس کا غبارہ ہے، غبارے کی پن ہمارے پاس ہے،جب چاہیں گے غبارہ پھٹ جائے گا۔‘‘وزیراعظم عمران خان بھی 25جنوری کوسندھ کا دورہ کریں گے، جس سے لگتاہے سندھ کی سیاست میں ہلچل آنے والی ہے۔ن لیگ اور پیپلزپارٹی وزیراعظم کوٹف ٹائم دینے کیلئے ان کی بہن علیمہ خان کی نئی جائیدادوں کی تحقیقات کروانے پر تلی ہوئی ہیں۔چیف جسٹس کی سربراہی میں لارجربنچ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو بھی آئین وقانون کے تحت ریلیف دیا ہے۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں نوازشریف ، مریم نوازاور کیپٹن رصفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں ضمانتیں برقراررکھی ہیں،اس کوبعض حلقوں کی جانب سے این آراو بھی کہا جارہاہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

muslim leagu n or ppp aik paij per is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 09 February 2019 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.