پاکستان پر الزامات‘بھارتی فوج کی نااہلی کا کھلا اشتہار!

عادل کے جنازے میں ہزاروں کی شرکت بھارت کے لئے چشم کشا پیغام نفرت کے بیج بونے والے نفرت کی فصل کاٹنے کیلئے تیاررہیں ”دہشت گردوں“کے داخلے پر کیا بھارتی فوجی”تاش“کھیلنے میں مصروف رہے

جمعہ 1 مارچ 2019

Pakistan par ilzamaat Bharti fouj ki na ahli ka khula ishtihar
 اسرار بخاری
واقعہ کو بہانہ بنا کر بھارتی وزیراعظم مودی جو اپنے کردار کے حوالے سے کھلادہشت گردہے پاکستان کو موردالزام ٹھہرا کر کھلی دھمکیوں پر اترا ہوا ہے ۔بھارتی میڈیا نے پورے بھارت میں جنگی جنون برپا کردیا ہے ۔انتہا پسند تنظیموں اور حکمران جنتا پارٹی کے کار کنوں نے مسلمانوں بالخصوص بھارت کے مختلف شہروں میں کشمیریوں پر قاتلانہ حملوں کا سلسلہ شروع کر دیا۔

یہ انتظامی کارروائی نہیں ہے بلکہ یہ بھارت کی سلامتی پر خود کلہاڑے مارنے کی حماقت ہے ۔جنونی کیفیت میں سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے ان بد معاشوں کو یہ خیال نہیں آرہا کہ جن لوگوں کے ساتھ ظلم رواں رکھے ہوئے ہیں وہ کیا یہ زیادتی بھول جائیں گے کیا وہ بھارت کو ایسی دھرتی محسوس کریں گے ۔
جہاں ان کی جان مال اور عزت وآبرو کے تحفظ کی قینی ضمانت مل سکے جو ایسی محافظ دھرتی کے لئے خود قربانی ہونا فخر سمجھیں کہ ان کی آل اولاد اور دوسرے پیارے تو سکھ چین کی زندگی گزاریں گے جنون میں مبتلا یہ لوگ نہیں سمجھ رہے کہ وہ اپنے اس قبیح عمل سے نفرت کے جو بیج بورہے ہیں ان سے اگنے والی نفرت فصل بھی وہ خود ہی کاٹیں گے اور خود بھارت کے اندر بھارت کے مخالفین پیدا کررہے ہیں انتہا پسند ہندوؤں اور بزدل بھارتی فوج نے جونہتوں کے آگے شیر ہے ظلم وزیادتی کا شکار بننے والوں کو اس نہج پر پہنچا دیا ہے کہ”جب مرنا ہی ہے تو مار کرمرو“یہی اب اظہار کیلئے واحد راستہ رہ گیا ہے اور پلوامہ جیسے مزید واقعات کے امکانات کو مسترد نہیں کیا جا سکتا ہے جب انتہا پسند ہندوؤں نے ازخود یہ صورت پیدا کر دی ہے تو پاکستان کو کیا ضرورت ہے وہ خود کو ایسی کارروائیوں میں ملوث کرے پھر بھارتی میڈیا پر تو پاگل پن کا جو شدید دورہ پڑا ہوا ہے وہ بھی بھارت کو غیر مستحکم کرنے کے لئے کافی ہے ۔

(جاری ہے)

پاکستان کا میڈیا کسی جنگی کیفیت کا شکار نہی ہے ۔وزیراعظم اور فوج کی جانب سے گرم پیغامات کے لئے نرم الفاظ کا چناؤ دراصل پاکستان کے عوام کے اس عزت واعتماد کا مظہر ہے کہ بھارت نے جب بھی کسی قسم کی ہینکی پھینکی کی تو ایسا جواب دیا جائے کہ وہ ششدررہ جائیں گے یہ ہمارے ساتھ کیا ہو گیا۔
فوج کی جانب سے آئی ایس پی آر کے ڈی جی میجر جنرل آصف غفور نے سوال نہیں اٹھایا بلکہ 8لاکھ بھارتی فوجیوں کے منہ پر زنا ٹے دار جوتا (تھپڑ سے بڑھ کر)ماراہے کہ اگر پاکستان سے مجاہدین نے صرف خود بھارتی فوج پر کامیاب حملے کرتے ہیں بلکہ کشمیری نوجوانو کو ٹرینڈ بھی کررہے ہیں تو کنٹرول لائن پر خار دار باڑ کے ساتھ قدم قدم پر موجود یہ بھارتی فوجی کیا کر رہے ہیں جناب آصف غفور کی بات میں بہت وزن ہے ۔


اس پر پاکستان کو مطعون کرنے کی بجائے خود مقبوضہ کشمیر میں موجود فوج کا اجتماعی کورٹ مار شل ہونا چاہیے ویسے کشمیری حریت پسندوں نے اپنے بطور پر بھارتی فوج کا ”کورٹ مارشل“شروع کر دیاہے جس میں انہیں ”سزائے موت“سنائی جارہی ہے ۔پلوامہ اور اس کے بعد چھتیس سنگھ پورہ کے واقعات اسی سلبسل کی کڑی ہیں ۔میجر جنرل آصف غفور نے ان 8واقعات کی نشاندہی کی ہے جب بھارتی حکمرانوں نے پاکستان کے خلاف اپن خبث باطن کا عریا مظاہرہ کیا۔


14اگست1947ء کو بر صغیر کی تقسیم کے بعد پاکستان کا قیام عمل میں آیا جسے بھارتی حکمرانوں نے ذہنی طور پر تسلیم نہیں کیا ۔مقبوضہ کشمیر میں 72سال سے ظلم و ستم کا بازار گرم ہے۔1947ء میں کشمیر پر حملہ کر دیا گیا۔65ء میں جنگ پاکستان کی سرحدوں تک لے آیا۔شدید برفباری کے موقع پر جب پاک فوج وہاں نہیں تھی سیاہ چین گلشےئر پر قبضہ کر لیا جب نیٹوا فواج نے افغانستان پر حملہ کیا تو بھارت نے مشرقی سرحد پر حالات خراب کرنے شروع کر دئیے تاکہ ادھر سے تو ہٹ جائے یا کم ہو جائے اور دہشت گردوں کو پاکستان میں داخلے کی سہولت حاصل ہو جائے ممبئی‘پٹھانکوٹ‘اوڑی کے واقعات یا تو بھارت میں الیکشن کے موقع پر ہوئے یا جب پاکستان میں کوئی اہم واقعہ ہون والا ہوایک ٹریک ریکارڈرکھتے ہیں ۔

جہاں تک پلوامہ کے واقعے کا تعلق ہے عادل ڈار کے جنازے میں ہزاروں افراد کی شرکت سے بھارت کی آنکھ کھل جانی چاہیے۔
پاکستان سے ”دہشت گرد “مقبوضہ کشمیر میں داخل کرنے کا الزام تو پوری دنیا میں بھارتی فوج کوخود رسوا کرنا ہے ۔کیا 70سال سے بھارتی فوج کنٹرول لائن پر بیٹھ کر تاش کھیل رہی ہے کہ دہشت گرد 300 کلو دھماکہ خیز موادلے کر نہ صرف اس میں داخل ہو گا بلکہ 44فوجیوں کو واصل جہنم بھی کردیں اور بھارتی فوج کو پتہ بھی نہ چلے۔

ایسی نا اہل فوج اپن ملک کا کیا خاک دفاع کرے گی جب مقابلہ نہتے کشمیریوں سے نہیں بلکہ پاکستان کی تربیت یافتہ اور پر اعتماد پر عزفوج سے ہوگا،دوسری اہم بات یہ کہ ایسے وقت میں جب پاکستان میں غیر ملکی سر براہوں کے دورے اور اربوں کی سرمایہ کاری ہورہی ہو اور اس کی معیشت کے مستحکم ہونے کے اسباب پیدا ہورہے ہوں تو پاکستان ایسے واقعات میں کیوں ملوث ہو گا۔

جس سے اس سب کچھ پر منفی اثرات مرتب ہوں ۔
پاکستانی فوج دنیا کی واحد فوج ہے جس نے دہشت گردی کے عفریت کو مکمل طور پر قابوکرکے دنیا کو حیران کردیا۔بے شک اس کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑی ۔100 ارب ڈالر کا نقصان ہوا 70ہزار شہریوں اور فوجیوں نے جام شہادت نوش کیا ۔ملکی معیشت پر تباہ کن اثرات پڑے تاہم خدا کا شکرہے آج اس حوالے سے قوم اور فوج دونوں سر خرو ہیں ۔

افغانوں کے بارے میں ش ططان کا اپن چیلوں سے کاملہ کے انداز میں یہ سمجھانا جسے علامہ اقبال نے شعری رنگ دیا یہ ہے ۔
”یہ فاقہ کش موت سے ڈرتا نہیں ذرا،اس کے بدن سے روح محمد صلی اللہ علیہ وسلم نکال دو۔“
آج کشمیریوں کے جسموں میں بھی روح محمد نے جذبہ جہاد بیدار کررکھا ہے اور وہ موت سے بے خوف ہو چکے ہیں اور یہ مسلمانوں کی عظیم الشان تاریخ کا روشن باب ہے کہ جب جب مسلمان موت کے خوف سے آزاد رہے ۔

دس ہزار سے ایک لاکھ کو عبرت ناک شکست دی اور موجودہ دور میں چالیس ‘پنتالیس ہزار طالبان نے جدید ترین اسلحہ سے لیس ڈیڑھ لاکھ فوج کو شکست دے کر ماضی کی اس سچائی پر مُہر ثبت کر دی ۔
طالبان کو حرف غلط کی طرح مٹادینے کا غرور رکھنے والے امریکہ کو انہیں مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے پاکستان سے درخواستیں کرنا پڑرہی ہیں ۔بھارت یاد رکھے موت کے خوف سے بے نیاز ہو جانے والے اب کسی صورت دبا کر نہیں رکھے جا سکتے ۔

یہ اللہ سبحانہ تعالیٰ کا ایک انداز ہے جب ظالم کو سزادینا مقصود ہوتا ہے تو پھر مظلوم قبطیوں کے مکمل خاتمہ کی نیت سے تعاقب کرنے والے فرعون کے لشکر کو دریائے نیل میں پہنچا کر غرق کر دیا جاتا ہے ۔آج مظلوم کشمیریوں کو نسل درنسل مٹانے کے جنون میں مبتلا بھارت کی فوج کو بھی مقبوضہ کشمیر کی وادیوں میں پھنسا دیا گیا ہے ۔ابھی پہلا خود کش حملہ ہوا ہے ۔

بھارتی فوجیوں کی آزادانہ نقل وحرکت پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔
ممبئی واردات یا ڈرامہ کے حوالے سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بیان کو ملک میں کہیں پذیرائی نہیں ملی تا ہم کچھ دیر کے لئے یہ مان لیا جائے کہ جماعتہ الدعوة کے سر براہ حافظ سعید نے کچھ لوگ بھیجے جنہوں نے ممبئی جا کر تاج محل ہوٹل پر حملہ کردیا بھارت کی جانب دو عویٰ کیا گیا اجمل قاب سمیت یہ لوگ ایک کشتی میں بیٹھ کر آئے تھے یہ دعویٰ کرکے بھارت نے اپنی فوج خفیہ اداروں اور سرحدی محافظوں کی نااہلی کا اشتہار دیا ہے کہ کچھ لوگوں کے ملک میں داخل ہونے طویل سفر کرکے ممبئی پہنچنے اور وہاں جا کر ہوٹل پر حلہ کرنے تک انہیں کچھ علم نہیں ہوا ۔

پھر جرمن مصنف کی کتاب ”مٹیر یل آف انڈیا“نے سارا ڈھکو سلاہی بے نقاب کر دیا ہے ۔
اسی طرح بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کے بارے میں دعویٰ کیا گیا کہ اس پاک فوج یا آئی ایس آئی نے ایران اس اغوا کیا ہے اس طرح بھارت نے اپنی فوج اور انٹیلی جنس اداروں کی نا اہلی کے ساتھ ساتھ ایرانی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی اہلیت پر بھی سوال اٹھا دئیے ہیں کیا یہ بھی تعجب خیز نہیں کہ ایران سے ایک مرتبہ بھی شکوہ نہیں کیا گیا کہ اس کی سر زمین سے ایک بھرتی کو کیسے اغوا کر لیا گیا ،بہر حال وزیراعظم عمران خان اور تینوں مسلح افواج کی جانب سے آئی ایس پی آر کے ڈی میجر جنرل آصف غفور نے بھارت کو جو جواب دیا ہے کہ جارحیت کی صورت میں صرف جواب ہی نہیں دیں گے بلکہ سرپرائزدیں گے یہ پوری پاکستانی قوم کے دل کی آواز ہے ۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Pakistan par ilzamaat Bharti fouj ki na ahli ka khula ishtihar is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 01 March 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.