ن لیگ، پیپلزپارٹی کا پارلیمانی فورم استعمال کرنےکا فیصلہ

حلف نہ اٹھانا کوئی حل نہیں،پارلیمانی سیاست کے ساتھ دھاندلی کیخلاف احتجاجی تحریک بھی چلائی جائے گی، پیپلزپارٹی نے مولانا فضل الرحمن کو بھی اعتماد میں لینے کا فیصلہ، وفد ملاقات کرنے پہنچ گیا ۔ ذرائع

اتوار 29 جولائی 2018 19:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 29 جولائی 2018ء): مسلم لیگ ن او ر پیپلزپارٹی نے پارلیمانی سیاست میں جانے کا فیصلہ کرلیا، پارلیمانی سیاست کے ساتھ دھاندلی کیخلاف احتجاجی تحریک بھی چلائی جائے گی،پیپلزپارٹی نے مولانا فضل الرحمن کو بھی اعتماد میں لینے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کے درمیان آج وفاق میں حکومت سازی اور اپوزیشن میں بیٹھنے کے آپشنز استعمال کرنے پر مشاورت ہوئی۔

اجلاس میں پیپلزپارٹی کے وفد فرحت اللہ بابر، نوید قمر، قمر زمان کائرہ، شیری رحمان ودیگر نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق فرحت اللہ بابر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کےعہدیدارفوری طورپراستعفیٰ دیں۔

(جاری ہے)

ہمارا وفد ایم کیوایم سے بھی ملاقات کرےگا۔ ن لیگ سےدرخواست ہےکہ پارلیمانی فورم نہ چھوڑیں۔ اسی طرح پیپلزپارٹی کا وفد جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کیلئے بھی پہنچ گیا ہے۔

ملاقات میں پیپلزپارٹی ،مولانا فضل الرحمن کوحلف نہ اٹھانے کی تجویز واپس لینے کیلئے قائل کررہی ہے۔ اس سے قبل پیپلزپارٹی صوبائی قیادت نے تحریک انصاف کوپنجاب میں ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ جبکہ اس کے ساتھ پیپلزپارٹی نے ن لیگ کوحکومت سازی میں مدد دینے کا اشارہ بھی دیدیا۔ وفاق میں عمران خان کوحکومت بنانے کا موقع دیا جائے گا۔ پنجاب میں پیپلزپارٹی،ن لیگ کوووٹ دے گی۔

پیپلزپارٹی کی صوبائی قیادت نے قیادت سے مشاورت کیلئے مہلت مانگ لی ہے۔ واضح رہے پنجاب میں مسلم لیگ ن کی کل نشستوں کی تعداد 129ہے جبکہ تحریک انصاف کی کل نشستوں کی تعداد 122ہے تاہم پی ٹی آئی کے مطابق 9 آزاد ارکان نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ اسی طرح تحریک انصاف کی مرکز میں 115، مسلم لیگ ن کی 64 نشستیں ہیں۔