عمران خان کی ٹیم کا کڑا امتحان

کرپشن کا ایک چیلنج ختم ہو پائے گا ؟ عمران خان کی شکل میں اُمید کی کرن سب کی آنکھوں میں جھلملا رہی ہے

ہفتہ 18 اگست 2018

Imran Khan ki team ka kara imthehaan
 لقمان شریف
پاکستان ایک طویل عرصے سے چوکور پہیہ بنا ہوا ہے ۔قدم آٹھ بھی رہے ہیں اور سفر بھی طے نہیں ہورہا ۔چاند نکلا بھی ہوا ہے اور چاندنی بھی نہیں ہے ۔رات بھی نہیں ہے اور بلب جل رہے ہیں ۔14اگست کاخوبصورت اجالاہم نے داغ داغ کردیا ۔ایسے میں عمران خان کی شکل میں امید کی ایک کرن ہم سب کی آنکھوں میں جھل ملا رہی ہے ۔

اللہ نہ کرے کہ عمران خا ن اپنے امتحان میں ناکام ہو ۔عمران خان کی تما م تر کا میابی کا دارومدار اس وقت اس بات پر ہے کہ وہ زندگی کا یہ آخری ورلڈ کب کھیلتے ہوئے کیسی ٹیم کا انتخاب کرتا ہے ۔ابھی تک تو اس نے جو فیصلے کیے ہیں وہ سنہری حروف میں لکھے جانے کا قابل ہیں ۔قومی اسمبلی کے سپیکر کیلئے پی ٹی آئی میں اسد قیصر سے بہتر واقع کوئی آدمی نہیں ۔

(جاری ہے)

اسد عمر سے زیادہ اچھا وزیر خزانہ اور کون ہو سکتا ہے ۔چوہدری سرور نواز شریف کے دور حکومت میں اس لئے گورنر پنجاب بنے تھے کہ وہ پنجاب کیلئے کچھ کرنا چاہتے تھے ۔مگر جب انکے ہاتھ پاؤں باندھ دیے گئے تو انھوں نے پاؤں کی ٹھوکر سے گورنری کو اپنے راستے سے ہٹایا اور عمران خان کے پاس آگئے ۔عمران خان نے دوبارہ انھیں اسی جگہ بھیج دیا ہے جہاں وہ کچھ کرنا چاہتے تھے ۔

اور یقینا اب وہ دوبارہ ایسا کچھ کریں گے جو تاریخ ساز ہو گا ۔خیبر پختو نخواہ کے وزیر اعلی محمود خان کے بار ے میں لوگ کہتے ہیں کہ وہ جادو گر ہیں ۔سوات جہاں طالبان کی حکومت تھی ۔جہاں مذہبی لیڈر شپ کے گہرے اثرات تھے۔ محمود خان نے وہاں کسی کو نہیں جیتنے دیا ۔پرویز خٹک نے خیبر پختو نخواہ کو جہاں چھوڑا ہے ۔محمود خان اسی جگہ سے اس صوبے کونئی بلند یوں پر لے کر جائے گے۔

مجھے لگتا ہے کہ آئندہ پانچ سالوں میں خیبر پختو نخواہ پاکستان کا سب سے ترقی یافتہ صوبہ ہوگا ۔فاٹا کے برباد شیدہ علاقوں میں نئی بستیاں آباد ہوں گی ۔روشنی سے بھری ہوئی بستیاں ۔پھولوں کی طرح کھلتی ہوئی بستیاں ۔آج نئی اسمبلی کا پہلا اجلاس ہوگا ۔کل نئے پاکستان کا پہلا چودہ اگست ہو گا ۔صدیوں یاد رہنے والا چودہ اگست ۔جو ایک نئے دور کی تمہید بنے گا ۔

عمران خان کی ٹیم کے اوپنر کھاڑی وزیر اعلی پنجاب اور وزیر اعلی خیبر پختو نخواہ ہوں گے ۔ابھی تک عمران خان سے یہی تو قع کی جارہی ہے کہ وہ سی ایم پنجاب فواد چوہدری کو بنائیں گے ۔فواد چوہدری کلین بھی ہے اور نوجوان بھی ۔اگر چہ شاہ محمود کریشی دوبارہ وزیر خارجہ نہیں بننا چا ہ رہے ۔مگر اس میں کوئی شک نہیں کہ وزیر خارجہ کی وکٹ پر انھوں نیکئی سنچریاں بنائی تھیں ۔

اگر انھیں وزیر خارجہ بنا یا گیا تو یقینا خارجہ پالیسی کے محاز پر ناکامی کا کوئی امکان نہیں ۔یہ خبر بھی گرم ہے کہ پختو نخواہ کے گورنر کیلئے شاہ فرمان کا نام فائنل کر لیا گیا ہے ۔پرویز خٹک طے شدہ وزیر داخلہ ہیں ۔جام کمال وزیر اعلی بلوچستان ہیں ۔پرویز الٰہی سپیکر پنجاب اسمبلی ہیں ۔بچارے محمود الرشید اور اعجاز چوہدری فارغ کر دیے گئے ۔

بلکہ اس پر ستم یہ کہ پنجاب یونیورسٹی کی وہ زرعی زمینیں جو محمود الرشید کے تصرف میں تھی ۔وہ بھی واپس لی جارہی ہیں ۔اعجاز چوہدری نے گورنر پنجاب نا مزد ہونے پر بینر لاہور کی سڑکوں پر لگائے تھے ۔انکو شاید یہی تیزی لے ڈوبی ۔عند لیب عباس جو کہ تحریک انصاف کی بانی کارکن ہیں ،کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ ا نھیں بھی حکومت میں شامل کیا جائے گا ۔

جہاں اس وقت پی ٹی آئی کے بے شمار لوگ بہت خوش ہیں کہ انھیں عوامی مینڈیٹ ملا ہے وہاں بے شمار لوگ غمٰ زدہ بھی ہیں ۔اور یہ وہ لوگ ہیں جو پچھلے 22سال میں مختلف ادوا رمیں پی ٹی آئی شامل ہوئے اور پھر چھوڑ کر چلے گئے ۔چھوڑنے والوں میں آخری شخصیت فوزیہ قصوری ہیں ۔جو چند ماہ قبل پی ٹی آئی کو چھوڑ کر پاک سر زمین سد ھا ر گئی ۔اور بھی بہت سے لوگ ہیں جو عمران خان کے ساتھ چلے مگر تھک کر راہ میں بیٹھ گئے ۔

میں ان سب کے غم میں برابر کا شریک ہوں ۔دوستو! مبارک ہو چوکور یہہ گھومنے والا ہے ۔ اسلام آباد اس وقت تبدیلی کے موسم میں ہے ۔یہ موسم اسلام آباد پر ہر الیکشن کے بعد آتا ہے ۔تقریبا پانچ چھ ہزار لوگ اسلام آباد سے ہجرت کرجاتے ہیں ۔اور اتنے ہی نئے آتے ہیں ۔یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جو حکومتی پارٹی کے ساتھ اس شہر میں وارد ہوتے ہیں اور اقتدار کے مزے لوٹتے ہیں ۔

انکی آما جگا ہیں ایم این اے ہاسٹل ،پنجاب ہاؤس ،خیبر پختو نخواہ ہاوس ، سندھ ہاوس ،بلوچستان ہاوس اور پارلیمنٹ لاجز تک پھیلی ہوئی ہوتی ہیں ۔زیادہ امیر لوگ یہاں اپنی کو ٹھیاں کرائے پر لے کر رہتے ہیں ۔جن دنوں میں نگران حکومتیں ہوتے ہیں ۔دوکار وبار بہت معد وم ہو کررہ جاتے ہیں ۔یہ شراب اور عصمت فروشی کے کاروبار ہوتے ہیں ۔مگر جیسے ہی نئے سائبان اقتدار آتے ہیں ۔

یہ کاروبار پھلنے پھولنے لگتے ہیں ۔مجھے ایک دوست نے بتا یا کہ مجھے ایم این اے ہاسٹل میں کسی شخص سے ملنا تھا ۔بھیصح نماز کے وقت پہنچ گیا ۔ میں نے دیکھا کہ وہاں بہت سی گاڑیاں تھی ۔مجھے حیرت ہوئی کہ اتنی گاڑیا ں کیوں ۔پھر میں نے خواتین کا ایک گروپ دیکھا جو باری باری اپنی گاڑیوں میں روانہ ہوکر چلی گئیں ۔پارلیمانی لاجز سے روز آنہ ڈھیڑوں کے حساب سے شراب کی بوتلیں ملتی ہیں ۔

ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کے نوے فیصد ارکین اسمبلی شراب پیتے ہیں ۔ایک بار یہی بات جمشید دستی نے بھی کی تھی ۔پھر اس پر کیاکیا عذاب آئے یہ جمشید دستی ہی جانتا ہے ۔یہ جو پانچ ،چھ ہزار لوگ اسلام آباد میں آتے ہیں ۔ان میں پچانوے فیصد کا مقصد دولت کا حصول ہوتا ہے ۔ایم این اے اور منسٹرز انھیں کے ذریعے پیسے لیتے ہیں اورلوگوں کاکام کرواتے ہیں ۔

یہی لوگ کرپشن کا بنیادی منبہ ہوتے ہیں ۔بیوروکریٹس انھی کی وساطت سے اچھی جگہوں پر پوسٹنگ حاصل کرتے ہیں ۔کاروباری حضرات انھی کے تو سط سے مختلف قسم کے پر مٹ حاصل کرتے ہیں ۔اور امیر سے امیر تر ہوتے ہیں ۔پرمٹ لینے والوں میں مولانا فضل الرحمان سر فہرست ہیں ۔ڈیزل کے پر مٹ کی وجہ سے وہ مشہور ہیں ۔اسکے علاوہ آٹے اور گندم کے مرمٹ بھی لوگ پیسے دے کے حاصل کرتے ہیں ۔

کراچی سے بیشتر لوگ سکریپ خرید نے کے لئے یہاں پھر رہے ہوتے ہیں ۔ٹرکوں اور ٹریلروں کے مالکان سیمنٹ اور کھاد کی فیکٹریوں سے سامان اٹھانے کا پرمٹ حاصل کرتے ہیں ۔ایک کاروبارسی ڈی اے کے ساتھ شروع ہوتا ہے ۔اسلام آباد کے گردو نواح میں پلاٹوں کی خرید وفروخت کا دھندا بھی یہی لوگ کرتے ہیں ۔عین ممکن ہے عمران خان ایک ایک ایسی ٹیم بنانے میں کامیاب ہوجائے جو کر پٹ نہ ہو ۔

کلین ہو ۔مگر منسٹرز اور ایم این ایز کے قریبی لوگوں کو کیسے کنٹرول کیا جائے گا جوان لوگوں سے ملے ہوتے ہیں ۔جو فرنٹ مین کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں ۔جو ہرجائز اور ناجائز کام کروانے کے پیسے لیتے ہیں یہ لوگ اسلام آباد محض پیسوں کا ہیر پھیر کرنے آتے ہیں اور کرپشن کا بازار گرم رکھتے ہیں ۔یقینا کرپشن کے اس طریقہ واردات کو ختم کرنا عمران کیلئے بہت بڑا چیلنج ہوگا ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Imran Khan ki team ka kara imthehaan is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 18 August 2018 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.