بی این پی کا دھاندلی کی تحقیقات کیلئےکمیشن بنانےکا مطالبہ

پولنگ سے نتائج تک کیا کچھ ہورہا تھا اس کا کسی کوعلم نہیں، الیکشن میں پہلی بار72 گھنٹے تک نتائج روکے گئے،حکومت سازی کیلئے ہم خیال جماعتوں سے اتحاد کریں گے۔سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی سرداراخترمینگل

اتوار 29 جولائی 2018 20:31

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار 29 جولائی 2018ء): بلوچستان نیشنل پارٹی نے بھی انتخابی نتائج پر تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انتخابی نتائج کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنایا جائے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کےسربراہ اخترمینگل نے کہا ہے کہ پولنگ سے نتائج تک کیا کچھ ہورہا تھا اس کا کسی کوعلم نہیں،الیکشن میں پہلی بار72گھنٹے تک نتائج روکے گئے،حکومت سازی کیلئے ہم خیال جماعتوں سے اتحاد کریں گے۔

انہوں نے کوئٹہ آمد کے موقع پرگفتگو کرتے ہوئے انتخابی نتائج کی تحقیقات کیلئے کمیشن کے قیام کے مطالبے کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کامیابی کے باوجود اصولوں پرسودے بازی نہیں کرسکتے۔ سرداراخترمینگل نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بارایسے انتخابات منعقد ہوئے جن کے نتائج72 گھنٹے تک روکے گئے۔

(جاری ہے)

پولنگ سے نتائج تک کیا کچھ ہورہا تھا اس کا کسی کوعلم نہیں۔

سرداراخترمینگل نے کہا کہ تمام ترحالات کے باوجود انتخابات کوایک نعمت سمجھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سازی کے لئے ہم خیال جماعتوں سے اتحاد ہوسکتا ہے۔ دوسری طرف عام انتخابات 2018ء میں مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی ، اے این پی ، ایم کیوایم ، پی ایس پی ،جماعت اسلامی ، جمعیت علماء اسلام سمیت دیگر جماعتوں نے بدترین دھاندلی کا الزام عائد کیا ہے۔

اپوزیشن جماعتوں نے دھاندلی کیخلاف اسمبلیوں میں حلف نہ اٹھانے کا فیصلہ کیا جس پر پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن نے انحراف کرتے ہوئے پارلیمانی سیاست میں جانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ پارلیمانی سیاست کے ساتھ دھاندلی کیخلاف احتجاجی تحریک بھی چلائی جائے گی۔ مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کے درمیان آج وفاق میں حکومت سازی اور اپوزیشن میں بیٹھنے کے آپشنز استعمال کرنے پر مشاورت ہوئی۔

اجلاس میں پیپلزپارٹی کے وفد فرحت اللہ بابر، نوید قمر، قمر زمان کائرہ، شیری رحمان ودیگر نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق فرحت اللہ بابر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کےعہدیدارفوری طورپراستعفیٰ دیں۔ ہمارا وفد ایم کیوایم سے بھی ملاقات کرےگا۔ ن لیگ سےدرخواست ہےکہ پارلیمانی فورم نہ چھوڑیں۔ اسی طرح پیپلزپارٹی کا وفد جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کیلئے بھی پہنچ گیا ہے۔ ملاقات میں پیپلزپارٹی ،مولانا فضل الرحمن کوحلف نہ اٹھانے کی تجویز واپس لینے کیلئے قائل کررہی ہے۔