مسلم لیگ (ن) ، ایم کیوایم پاکستان ، ایم ایم اے ، پی ایس پی ، تحریک لبیک پاکستان اوربی این پی کا عام انتخابات 2018میں دھاندلی کا الزام عائد ،

انتخابی نتائج پر تحفظات کا اظہار مسلم لیگ (ن) کے پولنگ ایجنٹس کو گنتی کے مراحل میں پولنگ اسٹیشنوں سے باہر نکال دیاگیا ہے ، الیکشن کمیشن کا فارم نمبر 45جاری نہیں کیا جارہا ہے، اس کے بعد اب الیکشن کمیشن ذمہ دارہو گا نتائج میں تبدیلی کی کوششیں کی جارہی ہیں ، نتائج کو روک دیا گیا ہے،مسلم لیگ (ن)کی مرکزی ترجمان وسابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی میڈیا سے گفتگو حلقہ بندیوں میں پری پول دھاندلی کی گئی، فیصل سبزواری 20 ہزار کی لیڈ سے جیتنے کے باوجود اچانک نتائج رو ک دیئے گئے ، خرم دستگیر

بدھ 25 جولائی 2018 23:49

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 25 جولائی 2018ء)2018 کے عام انتخابات میں حصہ لینے والی 7 سیاسی جماعتوں نے دھاندلی کا الزام عائد کر دیا ہے ، دھاندلی کا الزام لگانے والی جماعتوں میں مسلم لیگ (ن) کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی ،پاک سر زمین پارٹی ، متحدہ مجلس عمل ، بلوچستان نیشنل پارٹی ، متحدہ قومی موومنٹ اور تحریک لبیک بھی شامل ہیں ، ان تمام جماعتوں کے رہنمائوں نے الزام عائد کیا ہے کہ گنتی کے دوران ان کے پولنگ ایجنٹس کو پولنگ سٹیشن سے زبردستی باہر نکالا گیا ہے اور الیکشن کمیشن کی طرف سے تیار کیا گیا فارم 45 نہیں دیا جا رہا ، لاہور میں بھی نتائج روکے گئے ہیں جب کہ لیاری میں بلاول بھٹو کے حلقہ انتخاب میں بھی نتائج کو روکا جا رہا ہے اور اسی طرح سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے بھی نتائج روکنے کا بھی بیان دیا ہے جب کہ گوجرانوالہ سے سابق وزیر دفاع خرم دستگیر نے الزام عائد کیا ہے کہ وہ 20 ہزار کی لیڈ سے جیت رہے تھے مگر اب اچانک نتائج روکے جا رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

۔مسلم لیگ (ن)کی مرکزی ترجمان وسابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے الزام عائد کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے پولنگ ایجنٹس کو گنتی کے مراحل میں پولنگ اسٹیشنوں سے باہر نکال دیا گیا ہے اور انہیں الیکشن کمیشن کا فارم نمبر 45جاری نہیں کیا جارہا ہے اس کے بعد اب الیکشن کمیشن ذمہ دارہو گا نتائج میں تبدیلی کی کوششیں کی جارہی ہیں اور نتائج کو روک دیا گیا ہے ۔

بدھ کو مسلم لیگ (ن) کے ماڈل ٹائون دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ڈیرہ غازی خان سے اویس لغاری ، لاہور سے پرویز ملک ، فیصل آباد سے رانا ثناء اللہ اور ایاز صادق نے مسلم لیگ (ن) کے الیکشن سیل کو بتایا ہے کہ پولنگ ایجنٹس کو پولنگ سٹیشن سے گنتی کے دوران زبردستی باہر نکالا گیا ہے اور نتائج تبدیل کئے جا سکتے ہیں ۔

ا نہوں نے بتایا کہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ان کو اکثریت حاصل ہے وہاں کے نتائج کو روک دیا گیا ہے اور ہمارے پولنگ ایجنٹس کو مصدقہ کاپیاں اور فارم 45جاری نہیں کیا جارہا ۔ اسی طرح کی صورتحال کا سردار ایاز صادق کو بھی سامنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اس صورتحال کا فوری نوٹس لینا چاہیے اور نون لیگ اپنی حکمت عملی بنا رہی ہے اور ہمارے الیکشن سیل کو جو اطلاعات موصول رہی ہیں وہ ہم میڈیا کو آگاہ کرتے رہیں گے ۔

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ گوجرانوالہ سے نون لیگ کے امیدوار وسابق وزیر دفاع خرم دستگیر جو 20ہزار ووٹوں کی برتری سے جیت رہے تھے ان کے مزید نتائج روک دیے گئے ہیں اور مصنوعی طریقے سے نتائج بنانے کی کوششیں جاری ہیں اور ہمیں مختلف علاقوں سے ایسی اطلاعات مل رہی ہیں ۔ادھرایم کیو ایم پاکستان نے بھی الیکشن نتائج پر تحفظات کا اظہار کر تے ہوئے عام انتخابات میں پری پول دھاندلی کا الزام عائد کردیا۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حلقہ بندیوں میں پری پول دھاندلی کی گئی۔فیصل سبزواری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا عملہ ہمیں کہہ رہا ہے کہ ہم تصدیق شدہ نتیجہ نہیں دے سکتے، این اے 249 صلاح الدین اسکول پولنگ اسٹیشن 89 سے ہمارے پولنگ ایجنٹ کو نکال دیاگیا۔انہوں نے کہا کہ گلزار ہجری میٹروول میں ایک پولنگ اسٹیشن سے ہمارے پولنگ ایجنٹ کو نکال دیا گیا، الیکشن کمیشن عملے نے نتیجہ نہ دیا توہم مظاہرہ کریں گے۔

فیصل سبزواری نے کہا کہ سب کچھ کے باوجود ایم کیو ایم کا ووٹر باہر نکلا، شفاف الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری تھی ، این ای239 میں ایم کیوایم کے پولنگ ایجنٹ کو پولنگ اسٹیشن سے باہر نکال دیا گیا، ضلع وسطی میں شہریوں کے ووٹ ٹرانسفر کئے گئے جبکہ بلوچستان نیشنل عوامی پارٹی (بی این پی ) نے بھی دھاندلی کا الزام عاید کیاہے۔متحدہ مجلس عمل کے رہنما حافظ نعیم الرحمان اور شبیر حسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پریزائیڈنگ افسران پولنگ ایجنٹس کو فارم 45نہیں دے رہے ، پولنگ ایجنٹوں نے بات کی تو انہیںپولنگ اسٹیشنوں سے نکال دیا گیا، جہاں گنتی مکمل ہوگئی تو وہاں بھی نتائج نہیں دیئے جارہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ فارم 45نہ دینے کی وجہ سے الیکشن پر بہت بڑا سوالیہ نشان کھڑا کردیا گیا۔ اس طرحپاکستان پیپلز پارٹی ،پاک سر زمین پارٹی ، ، متحدہ قومی موومنٹ اور تحریک لبیک کے رہنمائوں نے بھی الزام عائد کیا ہے کہ گنتی کے دوران ان کے پولنگ ایجنٹس کو پولنگ سٹیشن سے زبردستی باہر نکالا گیا ہے اور الیکشن کمیشن کی طرف سے تیار کیا گیا فارم 45 نہیں دیا جا رہا ، لاہور میں بھی نتائج روکے گئے ہیں۔