Episode 10 - Baatein Canada Ki (aik Pakistani Immigrant Ke Zabani) By Farrukh Saleem

قسط نمبر 10 - باتیں کینیڈا کی (ایک پاکستانی امیگرینٹ کی زبانی) - فرخ سلیم

  وائٹ کرسمس

کرسمس کی آمد آمد ہے۔ ہر طرف سیل لگی ہوئی ہے۔ اخبار اشتہاروں سے بھرے ہوئے ہیں۔ لوگ تن، من دھن سے خریداری میں لگے ہوئے ہیں۔ دھن کیا سارا زور کریڈٹ کارڈ پر ہے۔
بازاروں کے اوقاتِ کار میں بھی خاصہ اضافہ ہو گیا ہے۔
اب یہ رات کو دیر تک کھلے رہتے ہیں۔
کر سمس یہاں کاواحد تہوار ہے جسے آپ فیملی تہوار کہہ سکتے ہیں۔سنا ہے اس موقع پر دور اور نزدیک کے عزیز و اقارب جمع ہوتے ہیں، تحفے تحائف دیتے ہیں، کرسمس کارڈز دیتے ہیں ، فیملی ڈنر ہوتا اور پھر سال بھر کے لئے اجنبی ہو جاتے ہیں۔ کرسمس میں تحفے تحائف صرف فیملی تک محدود نہیں بلکہ دفتروں میں بھی ایک دوسرے کو تحائف دینے کا رواج ہے۔

(جاری ہے)

پتہ نہیں پڑوسیوں کو بھی دیتے ہیں یا نہیں، خاص کر وہ پڑوسی جو امیگرینٹ ہوں اور کینیڈا میں پہلا کرسمس دیکھ رہے ہوں۔ ابھی تک تو ایسا کچھ سلسلہ نظر نہیں آیا!
ایک اخبار نے پیشنگوئی کی ہے کہ اس دفعہ کرسمس کی خریداری پچھلے سالوں کے تمام ریکارڈ توڑ دے گی۔ مجھے اس اخبار کی پیشنگوئی کافی صحیح معلوم ہو رہی ہے، کیونکہ اسی اخبار کی اطلاع کے مطابق ابھی تک ہر شخص اوسطاً تقریباً ۹۷۰ ڈالر کی کرسمس کی خریداری بھگتا چکا ہے، جب کہ ابھی کرسمس میں کئی دن باقی ہیں۔
لوگوں نے گھروں پر روشنیاں بھی لگائیں ہیں۔ محلے میں ہر روز دو چارنئیگھروں پر کرسمس کی روشنیاں نظر آتی ہیں۔ کرسمس کا درخت ( کرسمس ٹری) سانتا کلاز کی گاڑی اور ہرن بھی روایات کا حصہ ہے۔ان سب کی سجاوٹ بھی ایک الگ شعبہ ہے۔ 
ہم نے تو سنا تھا کہ سانتا کلاز کرسمس کی رات میں آتے ہیں۔ لیکن شاید کاروباری ضرورت ہے کہ بازاروں میں سانتا بابا ابھی سے آکر بیٹھ گئے ہیں۔
لوگ بابا جی کے ساتھ اپنی اور بچوں کی تصویریں بھی بنوا رہے ہیں۔ غرضیکہ ہر طرف کرسمس ہی کرسمس ہے۔ خریداری کے اس کھیل میں ہم لوگوں کوبھی کچھ جیکٹیں اور دیگرگرم کپڑے مناسب داموں مل گئے ہیں۔
ہم نے سنا تھا کہ کرسمس کے اگلے دن یعنی 26 دسمبر کو باکسنگ سیل لگتی ہے، جس میں بچھا کھچا سامان اونے پونے بکتا ہے۔ شاپنگ مال تو نو بجے تک کھلتے ہیں لیکن زند دلانِ قوم رات دو بجے سے لائنیں لگانا شروع کر دیتے ہیں۔
شروع میں مجھے اس مہذب اور کسی حدتک قدامت پسند قوم سے مجھے ا س قسم کی بچکانہ حرکات کی توقع نہیں تھی، لیکن کرسمس کی جنوں خیزی دیکھ کر مجھے یقین سا ہو چلا تھا کہ باکسنگ ڈے پر کچھ ایسا ہی ہو گا۔
یوں تو ہرشخص کرسمس کے سحر میں گرفتار نظر آتا تھا اور باقی ہر چیز سے بے خبر تھا، پر انہیں اس بات کی فکر ضرور تھی کہ کرسمس وائٹ ہو گا کہ نہیں؟
مجھے پہلے تو وائٹ کرسمس کی کہانی سمجھ میں نہیں آئی لیکن بعد میں پتہ چلا کہ اگر کرسمس میں برف نہ گرے، سفیدی نہ ہو وائٹ کرسمس نہیں کہلاتا۔
لوگوں کی خوشیاں کچھ ادھور ی سی رہ جاتی ہیں، بالکل اسی طرح جیسے ہمارے ہاں 29 تارٰیخ کو عید کا چاند نہ نظر آئے توسوائے دکانداروں کے بقیہ سب لوگوں کی خوشیاں ماند پڑ جاتی ہیں۔ ابھی تک اس سیزن میں برف نہیں گری تھی۔ رات کا پالا صبح سویرے برف کا سا تاثر ضرور دیتا تھا۔ مجھے وائٹ کرسمس کا تو نہیں لیکن اس دن کا انتظار تھا جب ہمارے گھر کے سا منے والی مصنوعی پہاڑی برف سے ڈھک جائے گی۔
کتنا دلفریب نظارہ ہو گا !
جب ایک دن میں نے ایک پرانے رہائشی سے یہی بات کہی، تو اس نے سڑا سا منہ بنایا اور " ہنی مون پیریڈ " کہتا ہوا چل دیا۔ عجیب بد ذوق شخص ہے! 
مجھے آج کل کینیڈا بہت خوبصورت لگ رہا تھا۔ درختوں کے پتے سرخ اور نارنجی رنگوں میں رنگے ہوئے ، شام کے وقت تو لگتا تھا کہ درختوں میں ایک آگ سی لگی ہوئی ہے۔
نہ ہوا میں شاعر ورنہ اب تک کئی اشعار ہو چکے ہوتے۔ مجھے اب صرف برف گرنے کا انتظار تھا۔ برف میں یہ جگہ اورحسین لگے گی۔
کرسمس سے دو دن پہلے ہمارے مالک مکان نے بتایا کہ وہ اگلے دو ہفتے یہاں نہیں ہونگے، اپنے رشتہ داروں سے ملنے کسی اور شہر جا رہے ہیں۔ چونکہ برف باری کسی بھی وقت متوقع ہے ا سلئے اپنے تمام پھاؤڑے اور بیلچے باہر ہی چھوڑے جا رہے ہیں تاکہ اگر برف صاف کرنی پڑے تو کوئی مسئلہ نہ ہو ، مسئلہ کیا ہو گا۔
میں تو دل ہی دل میں خوش ہو رہا تھا۔برف صاف کریں گے،لطف اٹھائیں گے، ساتھ ہی ساتھ ورزش بھی ہو جائے گی۔
گزشتہ رات برفباری ہوئی۔ صبح اٹھا تو ہر چیز برف سے ڈھکی ہوئی تھی ۔ مجھے تولگا جیسے میں کوئی خوبصورت تصویری پوسٹ کارڈ دیکھ رہا ہوں۔ ہم سب باہر نکلے۔ بڑے بیٹے کی طبیعت دو دن سے خراب چل رہی تھی کچھ بخار بھی تھا۔
میں نے اکیلے سیڑھیوں سے اور پھر ڈرائیو وے سے بھی برف ہٹائی۔ 
  اسے کہتے ہیں ایک پنتھ دو کاج۔ ورزش کی ورزش اور ڈرائیو وے کی صفائی الگ۔
  ہم برف سے خوب کھیلے، ایک دوسرے پر برف بھی پھینکی۔ کینیڈا کیا عمدہ جگہ ہے۔ مجھے بہت پسند ہے۔ بچے تو کھیل کود سے فارغ ہو کر اندر چلے گئے میں ہی اکیلا برف ہٹاتا رہ گیا، بچوں کا ارادہ تھا کہ وہ دوسرے دن' سنو مین' یعنی برف کا آدمی بنائیں گے۔
مکانوں کی چھتوں پر برف پڑی ہوئی تھی۔ دور دور تک برف ہی برف تھی۔ سامنے والی بڑی سڑک پرایک طرف سے تین برف ہٹانے والے ٹرک ایک ساتھ چلے آرہے تھے۔ انکے آگے لگے ہوئے لوہے کے بلیڈ برف کو اسطرح ہٹا رہے تھے کہ ایک دفعہ میں ہی پوری سٹرک صاف ہو جاتی تھی۔ واہ کیا بات ہے؟ ہمارے ہاں تو ایک دن بارش ہوتی ہے اور ہفتہ بھر پانی کھڑا رہتا ہے۔
جب ہی تو ملک ترقی نہیں کرتا ہے۔ 
بڑے ٹرکوں کے علاوہ فٹ پاتھ کی برف صاف کرنے کے لئے ایک شخص چھوٹی ٹریکٹر نما مشین لے آیا تھا۔ جہاں جہاں سے مشین گزرتی وہاں سے برف مشین کے ذریعے باریک ذروں کی شکل میں فوارہ کی طرح کناروں کی طرف اڑنے لگتی ۔ کیا کیا مشینیں ایجاد کی ہیں اور ان سے کیسے کیسے کام لے رہے ہیں؟ 
میں ابھی برف ہٹا کر فارغ ہو اہی تھا کہ برف ہٹانے والا بلڈوزر سٹرک سے برف ہٹاتا ہو ا گزرااور ہمارا گھر برآمدے تک دوبارہ برف سے اٹ گیا۔
مجھیایک بار پھرہ برف صاف کرنی پڑی ۔
گذشتہ رات مزید برف باری ہوئی ۔ دروازے پربہت زیادہ برف ہونے کی وجہ سے میں باہر ہی نہیں نکل سکا ۔ موسم خوبصورت تھا لیکن میں برف ہٹا ہٹاکر تھک گیا تھا۔ اوپر سے یہ بلڈوزر۔ مزید برفباری ہوئی ۔ برف ہٹاتے ہٹاتے میرے ہاتھوں میں چھالے پڑ گئے اور کمر دوہری ہوچلی تھی ۔ ایسی ورزش کی ایسی کی تیسی۔
مجھے لگتا تھا یہ بلڈوزر یہیں کہیں چھپا ہوا ہوتا ہے۔ ادھر میں برف ہٹاکر فارغ ہوا ادھر یہ موجود۔ اگر مجھے بلڈوزر کا ڈرائیور مل جائے تو میں اس کا کچومر نکال دوں۔ منحوس!
برف برف اور مزید برف۔ اب میرا صرف یہ کام رہ گیا تھا کہ میں باہر نکلوں اور اس سفید مصیبت کو صاف کروں، بلڈوزرسے نکلنے سے پہلے اورنکلنے کے بعد۔ سردی قیامت خیز تھی موسم کا حال بتانے والا کہہ رہا تھا کہ مزید ۲۰ سینٹی میٹر برف متوقع ہے۔ مجھے پتہ نہیں ۲۰ سینٹی میٹر برف کا مطلب کتنے بیلچے برف ہے؟

Chapters / Baab of Baatein Canada Ki (aik Pakistani Immigrant Ke Zabani) By Farrukh Saleem