Episode 47 - Nahi Aasan Yeh Safar By NayaB JilaNi

قسط نمبر 47 - نہیں آساں یہ سفر - نایاب جیلانی

                          سامی‘ سونی اور سوہنی

”تمہارے حضور ایک درخواست پیش کی تھی۔“ وہ اس کے ضبط کا امتحان لینے سویرے سویرے کچن کے دروازے کے چوکھٹے میں اپنا منہ سجا کر کھڑا ہو گیا تھا۔
”رات بھر میری ایپلی کیشن پر غور کرتی رہی ہو‘ جو آنکھیں اس طرح سے سوج رہی ہیں‘ گویا شہد کی مکھی نے ان پر پیار سے منہ مارا ہو۔
“ اب وہ تھوڑا سا آگے جھک گیا تھا۔ جواب اب بھی ندارد… وہ زور و شور سے آٹا گوندھنے میں مصروف تھی۔
”آج صبح بیڈ ٹی میں کیک اور چائے کی جگہ ٹیسٹ بدلنے کیلئے گونگے کا گڑ کھا لیا ہے؟“ بڑی معصومیت سے استفسار کیا جا رہا تھا۔
”زبان کیا میکے میں بھول آئی ہو؟ ویسے اس انہونی کیلئے دل نہیں مانتا۔“ وہ سلیب سے ایک چھوٹا سا ایپل اٹھا کر ٹراؤزر سے رگڑتے ہوئے کھانے لگا تھا۔

(جاری ہے)

”سونی! اوہ سونی‘ خیر تو ہے؟ کیا صدمے کی شدت سے زبان پر فالج تو نہیں گر گیا؟ ہائے نہیں۔“ وہ سخت غم ناکی خود پر طاری کئے کچن اسٹول پر ڈھے جانے کے اسٹائل میں بیٹھ گیا۔
”ارے بابا‘ نہیں کر رہا دوسری شادی… مذاق کر رہا تھا میری جان! تم نے خوامخواہ دل پر لے لیا… آنکھیں ابھی بھی بھیگی بھیگی ہیں۔ ابھی تک رو رہی ہو… اتنے آنسو ضائع کر دیئے‘ اتنی محبت ہے مجھ سے‘ میرا بٹوارہ گوارا نہیں تمہیں۔
“ وہ ایک ہی جست میں سونی تک پہنچ گیا تھا اور سونی اس کے بازوؤں کے حلقے میں چلا رہی تھی۔
”سامی! بدتمیز آدمی‘ چھوڑو مجھے۔“
”تمہیں چھوڑنے کیلئے تو نہیں دبوچا‘ ہائے… کس قدر ٹوٹ کر پیار آ رہا ہے مجھے تم پر… ایسی محبت کا اظہار ہفتے میں کوئی بیس تیس دفعہ کر دیا کرو… میں بغیر کھائے پیے موٹا ہو جاؤں گا“ سامی نے مارے جذبات کے اسے گول گول گھما ڈالا۔
”واہیات آدمی! مجھے چکر آ رہے ہیں۔“
”ہیں… چکر آ رہے ہیں۔“ اس نے حیرانی سے آنکھیں پھیلائیں اور پھر اور بھی سونی کو بھنیچتے ہوئے چلایا۔ ”تو چکروں کو آنے دو‘ انہیں کہو اور زور و شور سے آئیں‘ یہ تو اتنے بابرکت ہوتے ہیں‘ ان ہی کے توسط سے تو خوش خبری کی رپورٹ ملتی ہے۔“
”سامی! مجھے الٹی بھی آ رہی ہے‘ پیچھے ہٹ جاؤ‘ ورنہ تمہارے اوپر الٹ دوں گی۔
“ سونی نے اسے دھمکانا چاہا۔
”الٹی بھی… یعنی کہ۔“ سامی نے فرط مسرت سے اس کے دونوں رخساروں پر زور سے چٹکی بھری تھی۔ وہ بلبلاتی رہ گئی تھی جبکہ سامی پھر سے اسے دبوچ چکا تھا۔
”تین سال بعد یہ چکروں اور الٹیوں کا سیزن شروع ہوا ہے… آنے دو انہیں‘ موسٹ ویلکم… موسٹ ویلکم۔“
”تمہارا دماغ چل گیا ہے سامی۔“ سونی اس کے بازوؤں کے حلقے کو توڑنے کی کوشش میں محض پھڑپھڑا کر رہ گئی تھی۔
”مجھے چھوڑو تو سہی بتاتی ہوں۔“
”کیا بتانا ہے‘ یہی ناکہ میں پاپا بننے والا ہوں۔ میری جان! بتانے کی ضرورت کیا ہے۔ وہ تو میں جان ہی چکا ہوں‘ مزید تسلی کیلئے ڈاکٹرز نوٹنکی سے چیک اپ کروا لیتے ہیں۔“ سامی کی اپنی لن ترانیاں جاری و ساری تھیں‘ سونی کو غصہ آ گیا۔
”بدتمیز! دفتر سے لیٹ ہو رہے ہو‘ خالی پیٹ جاؤ گے کیا۔“
”یہ خوش خبری سن کر ہی پیٹ بھر چکا ہے۔
“ سامی جھوما تھا اور سونی کو بھی جھومنا پڑا۔
”اف‘ سویرے سویرے دماغ پلپلانے لگے ہو۔“
”آج تو گالیاں بھی امرت لگیں گی‘ کچھ بھی کہہ لو‘ میں نہیں برا ماننے والا۔“ سامی فل مست ہو چکا تھا۔
”مجھے چھوڑو تو سہی“ سونی چلائی۔ ”سامی کے بچے! ایسا بھی نہیں۔“
”ایسا ضرور ہے۔“ سامی زور دے کر بولا۔ ”تبھی تو چکر آ رہے ہیں۔
”مجھے گھمائے جا رہے ہو‘ اسی لئے تو چکر آ رہے ہیں۔“ وہ پھر سے چیخی۔
”نہیں یہ خاص چکر ہیں‘ ان میں کچھ راز ضرور ہے۔“ سامی بھی اپنی بات پر اڑا رہا۔
”خاص بات یہ ہے کہ میں نے پانچ بجے چائے کے ساتھ کیک کھائے تھے۔ ساڑھے چھ بجے مجھے پھر بھوک لگ گئی تھی۔ رات کا بچا ہوا آٹا پڑا تھا فریج میں۔ آلو کے دو پراٹھے بنا کر کھا لئے تھے۔
پھر برتن وغیرہ دھونے لگی تو پتا ہے‘ کام کرتے ہوئے کچھ نہ کچھ ٹونگنے کی عادت ہے میری۔ بس نمکو پر نظر پڑی تو رہا نہیں گیا۔ اسی لئے طبیعت خراب ہو رہی ہے۔“ اس کی بھرپور وضاحت نے سامی کے چہرے کے زاویے بگاڑ دیئے۔
”گھر بھی اپنا ہے اور پیٹ بھی‘ مت ڈھایا کرو اپنے بے چارے معدے پر ستم۔“
”اف سامی! درد تبھی ہونے لگا ہے‘ ارے مجھے تو چھوڑ۔“ وہ جھنجھلائی۔
”تو‘ چھوڑ دیا۔“ سامی نے ایک بھرپور شرارت کے بعد اسے چھوڑا تو وہ محض گھور کر اسے دیکھتے ہوئے دوبارہ سے اپنے کام میں مصروف ہو گئی۔
”یہ تو بتاؤ کہ آنکھیں کس غم میں رو‘ رو کر بھیانک کر لی ہیں۔“ وہ بھی تو سامی تھا۔ اسے زچ کرنے کے بعد ہی اس نے کچن سے باہر کا رخ کرنا تھا۔

Chapters / Baab of Nahi Aasan Yeh Safar By NayaB JilaNi