Episode 60 - Nahi Aasan Yeh Safar By NayaB JilaNi

قسط نمبر 60 - نہیں آساں یہ سفر - نایاب جیلانی

”ہاں۔“
”شازی کے ساتھ مل کر پلاننگ بھی تم ہی نے بنائی ہوگی۔“
”تو اور کیا۔“ وہ بغیر ہچکچائے اعتماد سے بولا۔
”کرو بات پھر۔“ گویا احسان عظیم کیا گیا تھا۔ سامی عش عش کر اٹھا۔ ”اس ادا پر کچھ کھا کر مر ہی نہ جاؤں؟“
”اللہ نہ کرے۔“ وہ گھبرا اٹھی۔ ”کم از کم اچھا تو بول لیا کرو۔“
”میں برا بولتا ہوں۔ بدشگونی کی باتیں کرتا ہوں۔
“وہ ٹھنک کر بولا۔
”تو اور کیا۔“
”تم ہی کسی اچھی بات سے آغاز کر لیتی۔“ سامی نے نفیس سا شکوہ کیا۔
”میں فون رکھ رہی ہوں۔“ وہ گھبرا کر بار بار دروازے کی طرف دیکھ رہی تھی۔
”ارے۔ یہ غضب مت ڈھانا۔“ سامی دبی آواز میں چیخا۔
”کیا ہوا؟“ وہ اور بھی گھبرائی۔
”ابھی فون مت رکھنا۔

(جاری ہے)

“ گویا التجا کی گئی تھی۔

”پھوپھا آ جائیں گے۔
”نہیں آئیں گے۔ شازی نے چاچا رسول بخش کے گھر انہیں بھیجا ہے۔ گیارہ بجے سے پہلے نہیں آئیں گے۔“وہ مطمئن تھا۔
”گیارہ بجنے میں صرف دس منٹ باقی رہ گئے ہیں۔آنکھیں کھول کر گھڑی کی طرف دیکھو۔“اس نے گویا جتا کر کہا تھا۔
”اچھا۔“ وہ سچ مچ گھڑی کی طرف دیکھ کر چونکا۔ ”ابھی تو بات بھی نہیں کی۔“
”تو کر لو نا۔“
”تمہیں میری خریداری پسند آئی؟“
”ہاں۔
”صرف ہاں۔“وہ بسورا۔
”ہاں‘ ہاں‘ ہاں۔“
”یہ ہوئی نا بات۔“سامی کھل اٹھا ”ایک سوال کا اور جواب دو؟“
”کیا؟“ وہ خوفزدہ ہو گئی۔
”تمہیں میرا ساتھ دل سے قبول ہے؟“
”جی۔“ اس نے اطمینان سے بھرا سانس لیا۔
”صرف جی۔“وہ گویا چٹخ کر رہ گیا۔
”جی‘ جی‘ جی۔“ سونی نے پھر سے گردان کی۔
”جیو میری جان!دل خوش کر دیا ہے۔
باقی کے دن سکون سے گزریں گے۔“ وہ چہکا۔
”فون رکھ دوں؟“ سونی نے اجازت طلب کی تھی۔
”ابھی سے۔“ وہ ناراضی سے بولا ”تم فون رکھو‘ میں کال کرتا ہوں۔“
”نہیں‘ پھر سہی۔“ وہ ہکلائی۔
”یار! ڈرتی کیوں ہو۔ پھوپھا کچھ نہیں کہیں گے۔ میں نے ان سے پرمیشن لے کر دن کو فون کیا تھا مگر تم نجانے کہاں تفریح کرنے نکلی ہوئی تھیں۔
”میں پھوپھی جی کی دوائی لینے سائر کے ساتھ اسٹور تک گئی تھی۔“ وہ تفریح کی ناراضی کے ساتھ تشریح کرنے لگی۔
”خود کام کے بہانے نجانے کہاں کہاں آوارہ گردی کرتے ہو۔“
”یہ ہوائی کس دشمن نے اڑائی ہے۔“ وہ چٹخا۔
”ہمارا دھیان آپ ہی میں اٹکا رہتا ہے جناب۔“سونی تو کہہ کر پچھتائی تھی۔
”یہ ہماری خوش نصیبی ہے۔“ وہ گویا کورنش بجالایا۔
”اور کیا کیا جانتی ہیں ہمارے بارے میں۔“
”بہت کچھ۔“ اس نے اختصار سے کام لیا۔
”پھر بھی کیا کیا؟“وہ جاننے کیلئے بے چین ہوا۔
”یہی کہ خوبصورت لڑکیاں کو تاڑتے ہو۔“
”یہ تمہیں کس نے بتایا ہے؟ نرا جھوٹ۔“سامی ماننے سے انکاری ہو گیا۔ ”میں نے تو صرف ایک لڑکی کو تاڑا تھا اور وہ تم ہو۔ اپنے بارے میں تو تم اچھی طرح سے جانتی ہونا۔
“اب وہ سونی کو چھیڑ رہا تھا۔
”کیا میں خوبصورت نہیں ہوں۔“سونی نے صدمے کے زیر اثر پوچھا۔
”مجھے تو لگتی ہو مگر…“اس نے جان بوجھ کر بات ادھوری چھوڑ دی تھی۔
”مگر کیا؟“ وہ بھنا کر بولی۔
”مگر آئینہ تو سچ ہی بولتا ہے نا۔“سامی نے معصوم بن کر کہا۔
”خود بڑے شہزادہ عالم ہو۔“ وہ بل کھا کر رہ گئی تھی۔ ”خبردار‘ جو آئندہ مجھ سے بات کرنے کی کوشش کی۔
”مجھے بھی تمہاری سڑی ہوئی باتیں سننے کا کوئی شوق نہیں۔“وہ بھی سامی تھا۔ کیوں پیچھے رہتا۔
”ہونہہ۔“سونی نے بھنا کر فون پٹخ دیا تا۔ادھر سامی نے بھی یہی عمل دہرایا۔یہ تھی ان کی پہلی باضابطہ لڑائی۔اس کے بعد لڑائیوں کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔خوشگوار آغاز کا انجام ایسا ہی کھٹی میٹھی لڑائیوں اور جھڑپوں سے آراستہ۔
”سونی کے مزاج میں حاکمیت تھی جو سامی کو سخت ناپسند تھی۔وہ ضدی بھی تھی۔منہ سے نکلی ہر بات منوا لینا چاہتی تھی۔ایک اضافی خوبی یہ بھی تھی کہ اسے غصہ بھی جلدی آتا تھا۔ مگر اترنے میں بھی زیادہ دیر نہیں لگتی تھی۔ دوپل میں جھاگ کی طرح بیٹھ جاتا۔
######

Chapters / Baab of Nahi Aasan Yeh Safar By NayaB JilaNi