قارئین آپ کو اچھی طرح یاد ہو گا کہ نئی صدی کے آغاز میں بین الاقوامی میڈیا جن میں عالمی شہرت کے حامل اخبارات رسائل اور ٹی وی چینلز بھی شامل تھے ان میں یہ خبریں تسلسل کے ساتھ آرہی تھیں کہ 2020 یا 2025 تک پاکستان کا نقشہ بدل جائے گا ان خبروں کو ہمارے میڈیا نے بھی نقل کیا لیکن نہایت لو پروفائل میں رہ کر عوام نے اس کو زیادہ سنجیدہ نہ لیا ہمارے سیاستدان اور عوام اسے عالمی میڈیا کی شدنی قرار دے کر نظر انداز کرتے رہے حالانکہ ہمیں اس وقت ان اداروں کے خلاف احتجاج کرنا چاہیے تھا ان کی حکومتوں سے پوچھنا چاہیے تھا کہ آپ کس طرح ہماری سالمیت کو متاثر کر رہے ہیں لیکن ہم نے خاموشی اختیار کیے رکھی لیکن جن اداروں کے ذمہ ملک کی سلامتی کا کام تھا انھوں نے اس کا نوٹس لیا اور اس پر نگاہیں بھی مرکوز رکھیں حیران کن امر یہ بھی ہے کہ باقاعدہ پاکستان کے نئے نقشے بھی جاری ہوتے رہے جن کی عالمی میڈیا میں تشہیر بھی ہوتی رہی لیکن ہمارے ہاں اسے روٹین میں لیا جاتا رہا پاکستان کے خلاف کام تو کافی عرصہ پہلے سے ہی شروع ہو چکا تھا لیکن پھر اس منصوبہ کے حکمت کاروں نے اس کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کام کو تیز کر دیا سب سے پہلے پاکستان کو معاشی طور پر مفلوج کر دیا تاکہ ملک میں لوگوں کو روٹی روزی کے لالے پڑ جائیں پھر اداروں کو ڈیفالٹر کروایا گیا تاکہ پاکستان کا بجٹ ان اداروں کے خسارہ کی نظر ہو جائے اس کے بعد منصوبہ بندی کے تحت ملک میں توانائی کا بحران پیدا کیا گیا جس نے پاکستان کی معیشت کی کمر توڑ کر رکھ دی اور آج تک ہم اس بحران سے باہر نہیں نکل پا رہے اور جب تک توانائی کا بحران ختم نہیں ہوتا پاکستان کی معیشت بہتر نہیں ہو سکتی لوڈشیڈنگ نے ہماری معیشت معاشرت کو بہت بری طرح متاثر کیا انسانی زندگی اجیرن بن کر رہ گئی پاکستان میں اربوں کھربوں روپے کا یو پی ایس ، بیٹریوں اور جنریٹر کا ایک نیا کاروبار شروع ہو گیا پاکستان کو معاشی طور پر اس قدر مفلوج کر دیا گیا کہ پاکستان کی صنعتیں بند ہونا شروع ہو گئیں پاکستان کو معاشی گرداب میں جھکڑنے کے لیے سخت شرائط پر قرضوں میں پھنسا دیا گیا جس کا خمیازہ قوم آج تک بھگت رہی ہے اور یہ تاثر ابھارا جانے لگا کہ پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں اس کے ساتھ کچھ ہونے والا ہے ملک توڑنے کے بین الاقوامی حکمت کاروں نے فیصلہ کن کارروائی شروع کرتے ہوئے ملک میں دہشتگردی کو پروان چڑھایا ایک وقت ایسا تھا کہ پاکستان میں دنیا جہاں کی خفیہ ایجنسیوں کے اہلکار دھندناتے پھرتے تھے انھوں نے گراس روٹ لیول تک اپنے نیٹ ورک بنا لیے تھے روزانہ ملک کے مختلف حصوں میں پانچ چھ بم دھماکے ہوتے تھے عوام عدم تحفظ کا اس حد تک شکار ہو گئے تھے کہ لوگ ہر وقت خوف زدہ رہتے تھے کہ نا جانے کس سڑک پر زندگی کی شام ہو جائے دہشتگردوں کی رسائی ملک کے کونے کونے تک پہنچ چکی تھی وہ جہاں چاہتے بم دھماکہ کر دیتے اس سے بھی بڑھ کر انھوں نے آخری حربے کے طور پر قومی سلامتی کے اداروں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا خفیہ اداروں کے مراکز تینوں افواج کے اثاثوں کو ہٹ کرنا شروع کر دیا نیوی کے مرکز پر حملہ کر کے ویجلینس کرنے والا ایک نہایت قیمتی جہاز تباہ کر دیا اس قسم کے پاکستان کے پاس صرف 2جہاز تھے پھر ائیر فورس کے بیس کو ٹارگٹ کیا گیا انتہا یہ کہ دہشت گرد جی ایچ کیو میں بھی گھسنے میں کامیاب ہوگئے ہرقسم کے وردی والوں کو ہٹ لسٹ پر رکھ لیا گیا پولیس ایف آئی اے رینجرز ایف سی ہر فورس دہشتگردوں کے نشانے پر تھی وردی کو نشانہ بنایا جانے لگا اور تاثر یہ دیا جانے لگا کہ طالبان پاکستانی فوج اور اداروں سے بدلہ لے رہے ہیں خوف اس حد تک سرائیت کر گیا کہ یہ باتیں عام ہونے لگیں کہ طالبان اسلام آباد سے سو کلو میٹر دور رہ گئے ہیں اور وہ کسی بھی وقت اسلام آباد پر قبضہ کر لیں گے پاکستان کے سیٹلیڈ ایریاز میں دہشتگردوں کا عمل دخل اتنا بڑھ گیا کہ وہ سوات مینگورہ جیسے علاقوں میں لوگوں کو سرعام پھانسی دے کر ان کی لاشیں چوکوں میں لٹکا دیتے کسی کو ان کی اجازت کے بغیر لاش اتارنے کی اجازت نہ ہوتی پورا ملک خوف کی بھٹی میں جلنے لگا لوگوں کی حفاظت کرنے والوں کو اپنی جان کے لالے پڑ گئے سرکاری دفاتر جو کہ عوام کے مسائل کے حل کیلئے کھلے رہتے تھے وہاں تک عوام کی رسائی ناپید ہو گئی سرکاری دفاتر قلعے بن گئے پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ سیکیورٹی بن گیا ہماری معاشرت تک تبدیل ہو گئی سڑکوں پر ناکے اور چوکیاں خانہ جنگی کا ماحول پیش کرنے لگیں جس ملک میں گھر کی باؤنڈری صرف پودوں کی باڑ ہوا کرتی تھی وہاں اونچی اونچی فصیلیں بن گئیں گھر اور ہاوسنگ سوسائٹیز قلعوں کا منظر پیش کرنے لگیں حالات اس حد تک خراب ہو گئے کہ لطیفے مشھور ہونے لگے مثال کے طور پر ایک لطیفہ یہ تھا کہ امرتسر میں کسی سکھ کا باپ مر گیا اس کی ماں لاش پر بین ڈال رہی تھی کہ تیرا باپ وہاں چلا گیا جہاں کوئی بتی نہ دیوا جہاں نہ روٹی نہ پانی جہاں اندھیر گھپ گھیر ہے سکھ معصوم سا منہ بنا کر ماں سے کہتا ہے کہ ماں ابا کتے پاکستان تے نیں چلا گیا مطلب یہ کہ پاکستان کو نفسیاتی طور پر بھی مفلوج کرنے کی کوشش کی گئی ایک اور خوفناک کام یہ شروع ہو گیا کہ پاکستان سے بڑے بڑے کاروباری اور اہم شخصیات کو اغوا کر کے افغانستان لے جایا جانے لگا جہاں ان کے لواحقین سے بھاری تاوان وصول کیا جانے لگا کچھ گروہوں نے اہم افراد کو غیر ملکی نمبروں سے فون کر کے ان سے جگا وصول کرنا شروع کر دیا پاکستان کے اندر بھی بدمعاشوں کے گروہ بن گئے کچھ لوگوں کو تاوان اور جگا نہ دینے پر قتل بھی کر دیا گیا جس سے خوف وہراس مزید پھیل گیا لوگ عارضی طور پر دوبئی شارجہ ابو ظہبی شفٹ ہونا شروع ہو گئے بلکہ اہم تقریبات بھی دوبئی ہونا شروع ہو گئیں چونکہ سرمایہ دار اور کاروباری لوگ بڑے حساس ہوتے ہیں انھوں نے اپنا پیسہ اور کاروبار دوسرے ملکوں میں شفٹ کرنا شروع کر دیا سب سے بڑھ کر بدقسمتی کہ جن قائدین نے لوگوں کو حوصلہ دینا تھا انھوں نے خود بیرون ممالک میں اپنے ٹھکانے بنانے شروع کر دیے پاکستان کا سرمایہ اور دماغ دھڑا دھڑ بیرون ملک شفٹ ہوناشروع ہو گیا بیورو کریسی نے بھی اپنے بچوں کو بیرون ملک سیٹلیڈ کرنا شروع کردیا قبل ازیں پاکستان میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر دہشتگردوں کے حملہ نے پاکستان میں بین الاقوامی کھیلوں کے دروازے بند کر دیے دنیا میں پاکستان ایک خطرناک ملک سمجھا جانے لگا دوسری طرف پاکستان کے عوام کی ہر سطح پر تقسیم شروع ہو گئی پورا معاشرہ برادریوں، فرقوں، علاقوں ،مسلکوں اور پروفیشن میں تقسیم ہو کر رہ گیا بھارت نے امریکہ کے ساتھ مل کر پاکستان کے چاروں اطراف سے گھیرا ڈالنا شروع کر دیا بی جے پی کے نریندر مودی نے الیکشن جیتنے کے ساتھ ہی غیر محسوس طریقے سے پاکستان پر ایک قسم کی جنگ مسلط کر دی امریکہ کی سرپرستی میں افغانستان سے پاکستان پر براہ راست حملے شروع ہو گئے پاکستان کی چوکیوں پر حملے کیے جانے لگے افغانستان سے دہشت گردوں کو کنٹرول کیا جانے لگا بھارت نے ایران میں عمل دخل بڑھاتے ہوئے ایران سے پاکستان میں مداخلت شروع کر دی کلبھوشن یادیو جیسے جاسوس ایرانی لبادہ اوڑھ کر پاکستان میں آزادانہ آنا شروع ہوگئے بھارت نے بنگلہ دیش کو بھی پاکستان کے خلاف استعمال کرنا شروع کر دیا مقبوضہ کشمیر میں جنگ چھیڑ دی اور کنٹرول لائن کا محاذ گرم کر دیا بھارت نے خود ساختہ واقعات کے ذریعے پاکستان کو دہشت گرد ملک قرار دلوانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا اور ہمارے بھولے بادشاہوں نے بھارت کو خوش کرنے کیلئے بھارت میں ہونے والے واقعات کی ایف آئی آر پاکستان میں درج کر کے خود ہی اپنے آپ کو ملزم بنا لیا افواج پاکستان کو بیک وقت اندرون ملک دہشت گردی کا سامنا تھا مشرقی بارڈر پر بھارت کی جانب سے جنگ کا ماحول تھا اور افغانستان وایران کی زمین استعمال کرکے دہشت گردی کی یلغار کر دی گئی ایسے میں کراچی کے حوالے سے جناح پور کے نقشے برآمد ہونے لگے غیر ملکی اسلحے کے کنٹینر کراچی میں غائب کروا کر گھر گھر اسلحہ تقسیم کروا دیا گیا بلوچستان میں لوگوں میں اسلحہ اور پیسہ تقسیم کر کے پرائیویٹ آرمی بنوائی گئی گلگت بلتستان میں شورش برپا کروانے کی کوشش کی گئی بھارت واضح طور پر پاکستان کو توڑنے کے اعلانات کرنا شروع ہو گیا لیکن ان تمام تر منصوبوں کے راستے میں ہماری فوج سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنی ہوئی تھی پاکستان دشمنوں نے دیکھا کہ تمام تر کوششوں کے باوجود ان کی دال نہیں گل رہی تو انھوں نے فوج کو کمزور کرنے کی سازشیں شروع کر دیں انھوں نے یہ اندازہ لگا لیا کہ جب تک پاکستان کی فوج مضبوط ہے اور قوم فوج کے ساتھ کھڑی ہے وہ اپنے منصوبے میں کامیاب نہیں ہو سکتےاس کے لیے مختلف پہلوؤں پر بیک وقت کام شروع کیا گیا پاکستان میں عسکری اداروں کے خلاف نفسیاتی جنگ شروع کرنے کے لیے مختلف طبقات کے مخصوص لوگوں میں بے شمار پیسہ تقسیم کیا گیا اور اداروں کے خلاف پوری لابی میدان میں اتار دی گئی سب سے پہلے پیپلزپارٹی کی حکومت کی جانب سے آئی ایس آئی کو سول سیٹ اپ کے ماتحت کر کے آرمی کا عمل دخل ختم کرنے کی کوشش کی گئی اور اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے یہ نوٹیفکیشن اپنے دورہ امریکہ سے قبل کر کے امریکہ کو خوش کرنے کی کوشش کی لیکن انھیں یہ نوٹیفکیشن واپس لینا پڑا آصف زرداری نے فوج سے بچاو کا واویلا مچا کر ایک نیا کٹا کھول دیا اس وقت کی عدلیہ کی اہم شخصیت بھی اس گیم کا حصہ بن گئی اور آئی ایس پی آر کی پریس ریلیزوں تک کا ریکارڈ طلب کر لیا حاضر سروس فوجیوں پر پرچے دینے کے احکامات دیئے جانے لگے دراصل اس کا مقصد فوج کو کمزور کر کے غیر ملکی طاقتوں کو خوش کرنا تھا پھر کاری ضرب لگانے کے لیے میڈیا میں چند لوگوں کو تیار کیا گیا جو افواج پاکستان کے ہر ایکٹ کو متنازعہ بنانے لگے اسی دوران پیپلزپارٹی کی حکومت کا وقت پورا ہو گیا اور انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ نے ن لیگ کے ساتھ مک مکا کر کے پاکستان میں ان کے اقتدار کی راہ ہموار کی اور انھیں دو نکاتی ایجنڈے پر پاکستان میں اقتدار دلوانے کی ڈیل طے ہوئی ن لیگ کو ایجنڈا دیا گیا کہ ایک تو انھوں نےبھارت کے ساتھ روابط بہتر بنانے ہیں اور دوسرا فوج پر کاٹھی ڈالنی ہے پھر کھلی آنکھوں نے دیکھا کہ پہلی بار حکومتی وزراء نے اپنی ہی فوج کو ٹارگٹ کر لیا وزیر دفاع بھی عسکری اداروں کو مورد الزام ٹھرانا شروع ہوگئے بھر پور انداز میں اسٹیبلشمنٹ کے خلاف اپنی ہی حکومت برسر پیکار ہو گئی یہ بہت ہی نازک وقت تھا ایک طرف میڈیا کے کچھ لوگ عوام الناس کے ذہنوں کو کنفویژ کر رہے تھے دوسری طرف حکومت اپنے بدلے لے رہی تھی تیسری طرف دشمن سرحدوں پر دندناتا پھر رہا تھا دہشت گردوں نے ات مچا رکھی تھی پاکستان کی بقا کے لیے یہ ٹرننگ پوائنٹ تھا پھر قومی سلامتی کے اداروں نے فیصلہ کیا کہ اگر اسی ڈگر پر معاملات چلتے رہے تو حالات ہاتھ سے نکل جائیں گے سب سے پہلے دہشت گردوں کے خلاف جنگ کا فیصلہ کیا گیا حالانکہ اس وقت سیاستدان دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کی بات کر رہے تھے لیکن عسکری قیادت نے سیاسی قیادت کو باور کرایا کہ اس طرح دنیا میں ریاست کی کمزوری عیاں ہو جائے گی لہذا دہشت گردوں کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز ہوا پاکستان نے دنیا کی پچیدہ اور مشکل ترین جنگ لڑی نہ صرف انٹیلیجنس نیٹ ورک توڑے لا تعداد جاسوسوں کو پکڑا پاکستان کی سرحدوں کو محفوظ کرنے کے لیے باڑ لگانے کا کام شروع کیا گیا اور ساتھ ہی پاکستان کے داخلی اور خارجی راستوں کی کڑی نگرانی شروع کی گئی پاکستان نے دنیا کی مشکل ترین جنگ لڑی اور کامیابی حاصل کر کے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ میں 75 ہزار جانوں کا نذرانہ پیش کیا پاکستان کا کوئی شہر یا گاوں ایسا نہیں جہاں کسی شہید کی قبر نہ ہو اس مشکل ترین جنگ نے پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو سونے سے کندن بنا دیا پاکستان کی فوج دنیا کی واحد فوج ہے جس نے دہشت گردی پر قابو پایا اور آج اس سبجیکٹ میں اتھارٹی کا درجہ رکھتی ہے جدید ٹیکنالوجی کے حامل ممالک بھی اس صلاحیت میں پاکستان کا لوہاماننے پر مجبور ہو گئے ہیں پاکستان کے اداروں نے دنیا کے انٹیلیجنس اداروں کو مات دی گوریلا وار میں نئی تاریخ رقم کی اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کی وار سٹریٹجی کو ناکام بنایا دشمن کی جارحیت کا بھر پور جواب دیا دشمن کے طیارے مار گرائے ان کے سٹار پائیلٹ ابھی نندن کو گرفتار کیا ان کی اہم تنصیبات کے ٹارگٹ کو لاک کر کے اپنی برتری ثابت کی جس کے بعد دشمن کا جنگ مسلط کرنے کا خبط ہوا ہو گیا پاکستان نے اپنے دل وجان سے زیادہ عزیز دوست کے ساتھ مل کر علاقے کی صورتحال کو بدل کر رکھ دیا چین نے ایران میں بھاری سرمایہ کاری کر کے بھارت کی وہاں سے چھٹی کروادی نیپال، بوٹان ،سری لنکا، بنگلہ دیش کو بھارتی اثر ورسوخ سے نکالا یہ سب کامیابیاں بھی کچھ لوگوں کو ہضم نہیں ہو پا رہیں لوگوں کو یہ بھی یاد ہو گا کہ بھارت نے سی پیک روٹ کو سبوتاژ کرنے کے لیے 500 ارب کے فنڈز مختص کیے تھے ہمارے اداروں نے یہ منصوبہ بھی ناکام بنایا آج پاکستان میں چینی منصوبے بڑی کامیابی کے ساتھ تکمیل کے مراحل میں ہیں پاکستان نے وقتی طور پر پاکستان توڑنے کی سازش کو ناکام بنا دیا لیکن خطرہ ابھی ٹلا نہیں آج بھی پاکستان کو کمزور کرنے کی سازشیں نت نئے طریقوں سے جاری ہیں آپ کیا سمجھتے ہیں کہ سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زبان ایسے ہی پھسل جاتی ہے شاہد خاقان عباسی، مریم نواز ،مریم اورنگزیب اور جاوید لطیف قومی اداروں کے خلاف بیان بازی مذاق میں نہیں کر رہے یہ سوچی سمجھی حکمت عملی ہے قومی اداروں کو معطون ٹھرانا فیشن بن گیا ہے کچھ خاص قسم کے لوگ ملک کے خلاف زرا سے فقرے پر ہی ایسے ہی اکھٹے نہیں ہو جاتے مسنگ پرسنز کا مروڑ چند مخصوص پیٹوں میں ہی کیوں اٹھتا ہے آج کل بعض صحافیوں کو اہل صحافت کے حقوق کی علمبرداری کا شوق ایسے ہی نہیں چڑھا ہوا اس کے پیچھے بھی لمبی داستانیں ہیں حالانکہ ان چند مفاد پرست صحافیوں کی وجہ سے پوری میڈیا انڈسٹری کو یہ دن دیکھنے پڑ رہے ہیں یہ لوگ اس وقت کہاں سوئے ہوئے تھے جب ہزاروں پیشہ ورانہ صحافیوں کو بے روزگار کیا جا رہا تھا یہ آج تک کسی بے روزگار صحافی کے گھر تو نہیں گئے انھوں نے کسی غریب صحافی کی بیٹی کی تعلیم یا شادی میں تو مدد نہیں کی البتہ انتشار پھیلانے کی ہر کوشش میں آگے آگے ہوتے ہیں یہ اپنی دانشورانہ ٹیمپرنگ سے باز آجائیں عوام ان کی بات پر کان نہیں دھریں گے سیاستدان اور دانشور اس ملک کی سلامتی کے دروازے کا تالا ہیں اور سلامتی کا دروازہ فوج ہے کچھ سیاستدان اور کچھ صحافی اپنے ہتھوڑوں سے اپنے تالے کو توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں انھیں یہ علم نہیں کہ دروازہ فوج ہے دراصل یہ لوگ ملک کو خانہ جنگی کی طرف لے کر جانا چاہتے ہیں اور فوج وعوام کا آمنا سامنا کروانا چاہتے ہیں جس میں یہ کسی طور پر بھی کامیاب نہیں ہو سکتے عوام کو زیادہ گبھرانے کی ضرورت نہیں یہ تین چار ماہ کا ابال ہے جس کے بعد سب ٹھیک ہو جائے گا ان لوگوں کا خیال ہے کہ امریکہ اور یو این او کی افواج کا افغانستان سے انخلاء کے بعد پاکستان میں روس کے انخلاء کے بعد والی صورتحال پیدا ہو جائے گی پاکستان پر دہشت گردی کی دوبارہ یلغار ہو گی اور شاید پاکستان سے معاملات سنبھالے نہ جائیں لیکن اس بار صورتحال مختلف ہے پاکستان نے افغان بارڈر پر باڑ لگا کر اپنے آپ کو کسی حد تک محفوظ کر لیا ہے لیکن ایک خدشہ ہے کہ بھارت افغانستان کے ذریعے بلوچستان میں کاروائیاں تیز کر سکتا ہے جہاں بھر پور توجہ کی ضرورت ہے اس بار گیم خطے کے ممالک کے ہاتھ میں ہے چین پاکستان کی کوششوں سے افغانستان میں امن پر سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے خطے کا کوئی ملک امریکہ کو اڈے دینے کے لیے تیار نہیں لہذا امریکہ کا مکمل انخلاء ہو گا یہ دانشور اس حوالے سے بھی عوام کو ڈرا رہے ہیں کہ جیسے امریکہ نے کسی جن کو افغانستان میں قید کر رکھا تھا اب وہ چلا گیا تو یہ جن آذاد ہو کر پاکستان کو کھا جائے گا ایسا کچھ بھی نہیں ہو گا افغانستان کے اندر مختلف قوتوں میں چپقلش ضرور بڑھے گی لیکن اس کے اثرات پاکستان پر بہت کم پڑیں گے بہرحال ہمیں اپنے آس پاس ہونے والی تبدیلیوں پر بھی نظر رکھنی چاہیے لیکن سب سے اہم اپنے گھر پر توجہ دینی چاہیے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔