Episode 1 - Kashmir Ka Almiya By Asrar Ahmed Raja

قسط نمبر 1 - کشمیر کا المیہ - اسرار احمد راجہ

انتساب
معصوم شہیدوں کے نام جو بھارتی درندگی کا نشانہ بن کر ہرروز اپنے خون سے تاریخ کا ایک منفرد باب لکھ رہے ہیں!!

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
کشمیر کا المیہ ( تاریخ ، سیاست ، ثقافت اور بدلتے ہوئے علاقائی تناظر میں ) ایک ایسے مصنف کی تصنیف ہے جو ہمہ جہت خصوصیات کا حامل ہے۔
اسرار احمدراجہ بطور ایک اخبار نویس ، کالم نگار ، ایف ایم ریڈیو آرجے اور ٹی وی پروگراموں کی میزبانی کے فرائض سرانجام دے چکے ہیں ۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ کشمیر کے موضوع پر یہ تاریخی اور تجزیاتی کتاب لکھ کر مصنف نے مٹی کا قرض اُتار نے کی موٴثر کاوش کی ہے۔ اس کا بچپن ، لڑکپن اور اوائل جوانی کے شب وروز اسی جنت نظیر وادی میں گزرے ہیں۔

(جاری ہے)

 کشمیر کا المیہ اور وہاں کے باسیوں کے مصائب و آلام ، تحریک آزادی کی راہ میں رکاوٹوں ، مقامی لیڈر شپ کی بے حسی اور وہ تمام سیاسی غیر سیاسی کردار جنہوں نے پچھلے 70 سال سے کشمیر کاز کو بالواسطہ اور بلا واسطہ نقصان پہنچایا ہے۔
اس منظر نامہ کی عکاسی ایک کشمیر ی سے بہتر کوئی نہیں کرسکتا ہے جو کہ نہ صرف اس کرب کو بخوبی محسوس کرتا ہے اور بطور صحافی اس کا قلم برائے فروخت بھی نہیں ہے۔ جبکہ عصر حاضر کے تناظر میں غیر جانبدارانہ تجزیہ خاص طور پر کسی بھی جماعتی و گروہی وابستگی سے بالا تر ہو کر کشمیر جیسے نازک تنازع پر لب کُشائی کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ اسرار احمد راجہ کافی حدتک بطور تجزیہ نگار اور تاریخ نویس کامیاب ثابت ہوئے۔
 
 کوئی شک نہیں کہ زیرنظر کتاب ، صحافت ، سیاست ، بین الاقومی تعلقات اور کشمیریات کے طلبہ و طالبات اور عام قارئین کے لیے ایک مفید/مستند تصنیف ہے۔ 
آسان اور عام فہم اندازو بیان اسرار احمد راجہ کی تحریر کا خاصہ ہے۔ جبکہ موقع محل کی مناسبت سے تشبیہات اور استعارت کے استعمال نے اس کتاب کو چار چاند لگا دیے ہیں۔ نام نہاد جمہوریت کے دعوے داروں نے سیاست کے نام پر اس جنت نظیر وادی کے امن وسکون کو جس بے دردی سے تہہ و بالا کیا ہے اس کے نوحہ کی تصویر کشی صفحہ نمبر۹ میں ان الفاظ میں کی ہے: 
آزادکشمیر میں پاکستانی سیاسی اور مذہبی جماعتوں اور منافقوں کی خاندانی اور جبری جمہوریت کی آمد سے پہلے یہ علاقہ نہ صرف قدرتی حسن و شادابی سے مالا مال تھا بلکہ یہاں کے باسی بھی خالص انسانی اقدار وروایات کے امین تھے۔
نہ کوئی جلسہ ، نہ جلوس ، نہ برادری ازم کی غیر اخلاقی اور غیر فطری لعنت کی یلغار ، نہ جوا اور منشیات کا بیوپار اور نہ ہی کوئی دنگا فساد ۔ ہر سوامن ، بھائی چارے اور انسانی ہمدردی کی معطر فضا کو یکایک سیاست اور جمہوریت کی بد بو دار آندھی نے اپنی لپیٹ میں لے کر ماحول اور معاشرے کو آلودہ اور بد بودار کر دیا ۔ “

Chapters / Baab of Kashmir Ka Almiya By Asrar Ahmed Raja