Episode 39 - Kashmir Ka Almiya By Asrar Ahmed Raja
قسط نمبر 39 - کشمیر کا المیہ - اسرار احمد راجہ
(جاری ہے)
برصغیر کی مثال سامنے رکھیں تو بدھ مت، جین مت اور شومت نے ہندو دھرم اور عقیدے پر وہ اثر نہ ڈالا جتنا اسلام اور عیسائیت نے نچلے اور درمیانے طبقے کے ہندووٴں کو ترک مذہب کی طرف راغب کیا۔
اسلام کے مقابلے میں عیسائیت کو دکھیں تو اسلام کا اثر غالب نظر آتا ہے۔ اشاعت دین پر ہندو محققین کا پراپیگنڈہ ہے کہ اسلام مسلم فاتحین نے بزور شمشیر پھیلایا۔ حال ہی میں ماڈرن مسلمانوں کا بھی ایک طبقہ سامنے آیا ہے جو اس خیال سے متفق ہے۔ تحقیق اور تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ نہ تو دین اسلام کی اشاعت بزورشمشیر ہوئی ہے اور نہ ہی مبلغین کی ٹولیاں عرب سے آکر بستی بستی اور شہر شہر گھومیں اور لوگوں کو اجتماعی اور انفرادی پیغام دے کر حلقہ بگوش اسلام کیا۔ اس بات میں شک نہیں کہ عرب تاجروں کے اخلاق، لین دین کے معاملات میں ایمانداری اور غریب پروری سے متاثر ہو کر چین،شمال اور شمال مغربی کشمیر اور دوسری جانب جنوبی ہندوستان کی ساحلی پٹی پر بسنے والے ہندووٴں اور بدھ مت کے ماننے والوں نے دین اسلام قبول کیا مگر ان کی تعداد زیادہ نہ تھی۔ جیسا کہ پہلے بیان کیا ہے کہ خلیفہ دوئم حضرت عمر اور خلیفہ سوئم حضرت عثمان کے دور حکومت میں ایران، وسطی ایشیائی ریاستیں بشمول کاشغر فتح ہوئے تو ان مفتوحہ علاقوں میں اسلامی خلافت نے گورنر اور دیگر حکومتی عملہ اور کچھ فوج بھی تعینات کی۔ حضرت عمر کے دور خلافت میں فوج کی باقاعدہ تنخواہوں، جنگی ہتھیاروں کی فراہمی، راشن، علاج معالجے اور رہائشی چھاوٴنیوں کا نظام وضع ہوا تو مقامی باشندوں نے اسلامی اصلاحات اور مراعات کے علاوہ مسلمان حکمرانوں کے حسن سلوک سے متاثر ہو کر دین اسلام قبول کیا اور پھر اپنی علاقائی زبانوں میں اپنے خاندانوں اور قبیلوں کو بھی دین اسلام کی ظاہری و باطنی خوبیوں سے روشناس کروایا۔ اسلام سے پہلے فاتحین مفتوحہ علاقوں پر درندوں کی طرح جھپٹے ، بستیوں اور شہروں کو اجاڑتے اور آگ میں جھونک دیتے تھے۔ عورتوں اور بچوں کو غلام بناتے اور انہیں بیچ دیتے اور مردوں کو بے دریغ قتل کر تے تھے۔ قرآن کریم میں غلاموں، بیواوٴں، یتیموں، لونڈیوں اور ذمیوں کے حقوق کا حکم ہوا تو اسلامی فوجوں کوبھی اس پر سختی سے عمل کرنے کی تلقین کی گئی اور قرآنی حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کو اسلامی ریاست نے سزائیں بھی دیں۔Chapters / Baab of Kashmir Ka Almiya By Asrar Ahmed Raja
قسط نمبر 1
قسط نمبر 2
قسط نمبر 3
قسط نمبر 4
قسط نمبر 5
قسط نمبر 6
قسط نمبر 7
قسط نمبر 8
قسط نمبر 9
قسط نمبر 10
قسط نمبر 11
قسط نمبر 12
قسط نمبر 13
قسط نمبر 14
قسط نمبر 15
قسط نمبر 16
قسط نمبر 17
قسط نمبر 18
قسط نمبر 19
قسط نمبر 20
قسط نمبر 21
قسط نمبر 22
قسط نمبر 23
قسط نمبر 24
قسط نمبر 25
قسط نمبر 26
قسط نمبر 27
قسط نمبر 28
قسط نمبر 29
قسط نمبر 30
قسط نمبر 31
قسط نمبر 32
قسط نمبر 33
قسط نمبر 34
قسط نمبر 35
قسط نمبر 36
قسط نمبر 37
قسط نمبر 38
قسط نمبر 39
قسط نمبر 40
قسط نمبر 41
قسط نمبر 42
قسط نمبر 43
قسط نمبر 44
قسط نمبر 45
قسط نمبر 46
قسط نمبر 47
قسط نمبر 48
قسط نمبر 49
قسط نمبر 50
قسط نمبر 51
قسط نمبر 52
قسط نمبر 53
قسط نمبر 54
قسط نمبر 55
قسط نمبر 56
قسط نمبر 57
قسط نمبر 58
قسط نمبر 59
قسط نمبر 60
قسط نمبر 61
قسط نمبر 62
قسط نمبر 63
قسط نمبر 64
قسط نمبر 65
قسط نمبر 66
قسط نمبر 67
قسط نمبر 68
قسط نمبر 69
قسط نمبر 70
قسط نمبر 71
قسط نمبر 72
قسط نمبر 73
قسط نمبر 74
قسط نمبر 75
قسط نمبر 76
قسط نمبر 77
قسط نمبر 78
قسط نمبر 79
قسط نمبر 80
قسط نمبر 81
قسط نمبر 82
قسط نمبر 83
قسط نمبر 84
قسط نمبر 85
قسط نمبر 86
قسط نمبر 87
قسط نمبر 88
قسط نمبر 89
قسط نمبر 90
قسط نمبر 91
قسط نمبر 92
قسط نمبر 93
قسط نمبر 94
قسط نمبر 95
قسط نمبر 96
قسط نمبر 97
قسط نمبر 98
قسط نمبر 99
قسط نمبر 100
قسط نمبر 101
قسط نمبر 102
قسط نمبر 103
آخری قسط
بند قُبا کھلنے لگی جاناں
Band e Quba Khulnay Lagi Jana
اُمراوُ جان ادا
Umraoo Jaan Ada
مقدمہ شعر و شاعری
Muqadma Sher o Shayari
امرت کور
Amrit Kaur
سات نوبل انعام یافتہ ادیب
7 noble Inaam Yafta Adeeb
سومنات کی کنّیا
Somnat Ki Kanniya
دل سے نکلے ہیں جو لفظ
Dil Se Nikle Hain Jo Lafz
سب رَس
Sab Ras